احناف ڈیجیٹل لائبریری

تاریخ اسلام میں ماہ صفر کی حیثیت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تاریخ اسلام میں ماہ صفر کی حیثیت
مولانا محمد امجد خان
اسلامی سال کا دوسرا مہینہ ماہ صفر المظفر ہے تاریخ اسلام میں اس مہینے کو ممتاز حیثیت حاصل ہے اس مہینے کی 27 تاریخ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت فرمائی جو غلبہ اسلام اور اسلامی ریاست کے قیام کا باعث بنی اور پوری دنیا میں جو اسلام پھیلا اس کا آغاز بھی مدینہ منورہ سے ہوا۔
گویا پوری دنیا میں جو ظلمت چھائی ہوئی تھی اور ہرطرف خزاں تھی اس کا خاتمہ اسلام کی روشنی اور بہار کے ذریعے مدینہ منورہ سے ہوا۔
پھر اسی ماہ صفر میں 2ھ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اپنی چہیتی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا نکاح فرمایا تھا
Read more ...

صلائے عام ہے یارانِ” نکتہ چیں “کےلیے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
صلائے عام ہے یارانِ” نکتہ چیں “کےلیے!!
مرکز اصلاح النساء سرگودھا کے انتظامی، تعلیمی اور تربیتی امور کا جائزہ
مولانا محمد کلیم اللہ حنفی
آج حافظ محمد زبیرکا ایک مضمون بعنوان”لڑکیوں کے مدارس میں ہاسٹل کی شرعی حیثیت “نظر سے گزرا، جس میں موصوف نے بنیادی طور پر دو سوال اٹھائے ہیں اور آخر میں اپنی رائے پیش کی ہے۔
پہلے سوال کا لب لباب یہ ہے کہ علماء کرام کالجوں ،یونی ورسٹیوں میں مخلوط نظام تعلیم پر سخت موقف رکھتے ہیں ، محرم کے بغیر سفر کو حرام بتلاتے ہیں،حجاب اور نقاب میں سخت فتوے دیتے ہیں۔ جبکہ خود ان کے ہاں بنات کے مدارس میں دوسرے شہروں سے آئی ہوئی لڑکیوں کے لیے ہاسٹل موجود ہوتے ہیں۔ ان کے لیے یہ کیسے جائز ہو سکتا ہے۔ ؟؟
دوسرے سوال کا خلاصہ یہ ہے کہ لڑکیوں کے مدارس کے ارباب اہتمام و انتظام مرد ہوتے ہیں اگرچہ وہ علماء ہی ہوں لیکن یہی ساری خرابیوں کی جڑ ہے۔
Read more ...

شوال کے چھ روزے

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive

شوال کے چھ روزے

رمضان المبارک کے روزوں اور عید الفطر کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنے کی احادیث میں  بہت فضیلت  اور ترغیب آئی ہے۔ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

أَنَّ رَسُولَ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  قَالَ:  مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ، ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ کَانَ کَصِيَامِ الدَّهْرِ.

(صحیح مسلم: کتاب الصیام ،باب استحباب صوم ستۃ ايام من شوال)

Read more ...

نماز عید

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

نماز عید

عیدین  کی نماز دو رکعت ہے جوچھ زائد تکبیروں کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔پہلی رکعت میں ثناء کے بعد قرأت سے پہلے تین زائد تکبیریں کہی جاتی ہیں اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد تین زائد تکبیریں کہہ کررکوع کی تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے جاتے ہیں۔پہلی رکعت میں تین زائد تکبیرات چونکہ تکبیرِ تحریمہ کہہ کر ثناء کے متصل بعد کہی جاتی ہیں اور دوسری رکعت میں یہ تکبیرات کہہ کر متصل رکوع کی تکبیر کہی جاتی ہے، اس لیے اس اتصال کی وجہ سے پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ مل کریہ تکبیرات چار ہوتی ہیں اور دوسری رکعت میں رکوع کی تکبیر سے مل کر چار۔گویا ہر رکعت میں چار تکبیرات شمار ہوں گی۔بعض روایات میں پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ، تین زائد تکبیرات اوررکوع کی تکبیر کو ملا کر پانچ اور دوسری رکعت میں تین زائد تکبیرات اوررکوع کی تکبیر کو ملا کرچاربتایا گیا ہے اور مجموعی طور پر نو تکبیرات شمار کی گئی ہیں۔ دونوں صورتوں میں زائد تکبیرات چھ ہی بنتی ہیں۔

Read more ...

صدقۃ الفطر فضائل و مسائل

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

صدقۃ الفطر فضائل و مسائل

 

صدقۃ الفطر کا نصاب:

جس مرد یا عورت کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونایا ساڑھے باون تولہ چاندی یا نقدی مال یا تجارت کا سامان یا ضرورت سے زائد سامان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچوں چیزوں کا یا بعض کامجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابرہوتوایسےمردوعورت پرصدقۃ الفطراداکرناواجب ہے۔ (الجوہرۃ النیرۃ:ج1ص160،باب من یجوز دفع الصدقۃ الیہ ومن لایجوز)

Read more ...

قضائے عمری کا مسئلہ

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive

قضائے عمری کا مسئلہ

قرآن کریم کےپانچویں پارے میں سورۃ نساء کی آیت نمبر 103میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ إنَّ الصَّلـوۃَ کَانَتْ عَلَی الْمُوْمِنِیْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا اللہ تعالی نے اہل ایمان پر نماز کو مقررہ اوقات میں فرض کیا ہے۔ اس لیے اپنے وقت پر نماز کو ادا کرنا ضروری ہے، ہاں اگر کبھی کبھار کسی عذر، بیماری یا کسی مجبوری کی وجہ سے نماز وقت میں ادا نہ کر سکیں تو شریعت نے اس عبادت کی اہمیت کے پیش نظر اسے بعد میں ادا کرنے کا سختی سے حکم دیا ہے۔ آج کل تساہل پسندی کا زمانہ ہے، اول تو بہت سے مسلمان نماز ادا ہی نہیں کرتے، اگر کبھی پڑھ بھی لیں تو شرائط و آداب کا بالکل خیال نہیں کرتے اور خشوع خضوع سے خالی نماز محض اٹھک بیٹھک کا نمونہ پیش کرتی ہے اور بس۔

Read more ...

لیلۃ القدر …فضائل و مسائل

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive

لیلۃ القدر فضائل  و مسائل

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: من قام لیلۃ القدر ایمانا واحتسابا غفر لہ ماتقدم من ذنبہ۔ )صحیح بخاری ج1ص270باب فضل لیلۃ القدر (

جس شخص نے ایمان کی حالت میں خلوص نیت سے  لیلۃ القدر میں عبادت کی تو اللہ تعالیٰ اس کے گذشتہ گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں۔

Read more ...

خواتین کا اعتکاف

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

خواتین کا اعتکاف

بعض لوگ دینی معاملات میں مرد وعورت کے درمیان کوئی فرق نہیں کرتے حالانکہ مرد وعورت کے طریقہ عبادت میں فرق کا ہونا عقل و نقل دونوں کا تقاضا ہے۔

عبادات دو طرح کی ہیں:  1:بدنیہ،     2:مالیہ

Read more ...

اعتکاف کے فضائل و مسائل

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive

اعتکاف کے فضائل و مسائل

 عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتّٰى تَوَفَّاهُ اللّهُ ثُمَّ اعْتَكَفَ أَزْوَاجُهُ مِنْ بَعْدِهِ(صحیح البخاری: باب الاعتكاف في العشر الأواخر، ج 1ص271)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف فرمایا کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی۔ پھر آپ کے بعد آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن اعتکاف فرماتی رہیں۔

Read more ...

صلوٰۃ التسبیح

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active

صلوٰۃ التسبیح

صلوۃ التسبیح بہت اہمیت کی حامل ہے ۔اس کی چار رکعت ایک سلام کے ساتھ ہیں۔ ہر رکعت میں پچہتر(75) بار یہ تسبیح سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر پڑھنی چاہئے۔ طریقہ اس حدیث میں منقول ہے۔

Read more ...