ایک کا سات سو گنا
ایک کا سات سو گنا
مولانا محمدمبشربدر
انسان دنیا میں خالی ہاتھ آتا ہے اور جاتا بھی خالی ہاتھ ہی ہے۔ دنیا میں جو کچھ اس کی ملک میں آتا ہے وہ سب اللہ عزوجل کی دین ہے جو وہ اپنے لطف و کرم سے اپنے بندوں کو عطا فرماتا ہے۔وہ انسانوں کو اپنی نعمتوں سے نوازتا ہے، وہ دے کر بھی آزماتا ہے اور لے کر بھی، اس سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انسان کہتا ہے ’’میرا مال ، میرا مال ‘‘ حالانکہ اس نے جو کھایا وہ فائدہ میں رہا جو آخرت کے واسطے بھیجا وہ ذخیرہ ہوگیا جو اسے بڑھا چڑھا کر دیا جائے گا اور جو اس نے اپنے پیچھے چھوڑا اس کے بارے قیامت کے دن اس سے سوال کیا جائے گا۔
فطری طور پر انسان کے دل میں مال کی محبت ڈال دی گئی ہے، چنانچہ انسان کے لیے مال کی کمی طبعاً ناگوار ہوتی ہے، وہ ذخیرہ اندوزی کا قائل ہے، وہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس سونے چاندی کے انبار لگے ہوں ،لیکن اس کا پیٹ مٹی ہی بھر سکتی ہے۔ جیسا کہ حدیثِ پاک میں فرمایا گیا کہ رسول اللہ ﷺ اکثر گھر میں داخل ہوتے وقت یہ فرماتے تھے
Read more ...
حرمین میں زوال سےپہلےاذان جمعہ۔ توجہ طلب پہلو
حرمین میں زوال سےپہلےاذان جمعہ۔ توجہ طلب پہلو
مفتی نجیب احمد قاسمی
نماز جمعہ کے اول وقت کے متعلق فقہاء وعلماء کی دو رائیں ہیں۔ دونوں رائے ذکر کرنے سے قبل اختلاف کی اصل وجہ ذکر کرنا مناسب سمجھتا ہوں کہ بعض روایات نماز جمعہ جلدی پڑھنے کے متعلق وارد ہوئی ہیں، حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اﷲ علیہ نے ان سے سمجھا کہ نماز جمعہ زوال آفتاب سے قبل پڑھی جاسکتی ہے، حالانکہ کسی ایک صحیح حدیث میں بھی وضاحت کے ساتھ مذکور نہیں ہے کہ آپ ﷺ زوال آفتاب سے قبل جمعہ پڑھا کرتے تھے۔ جمہور محدثین وفقہاء وعلماء، نیز حضرت امام ابوحنیفہ ، حضرت امام شافعی اور حضرت امام مالک رحمۃ اﷲ علیہم نے کہا ہے کہ ان احادیث میں صرف نماز جمعہ کے لئے جلدی جانے کی تاکید کی گئی ہے نہ کہ زوال آفتاب سے قبل نماز جمعہ کی ادائیگی کی۔
Read more ...
خصوصیت و مزاج علمائے دیوبند
">خصوصیت و مزاج علمائے دیوبند
مولانا سلیم اللہ خان
برصغیر میں اسلامی تاریخ کے عروج وزوال کی داستان بہت طویل ہے ، یہاں صدیوں تک مسلمان بادشاہوں کی حکم رانی رہی اورہند کے تمام خطوں میں اسلامی تہذیب وثقافت اور اسلامی حکومت وقیادت کا جھنڈا لہراتا رہا ، دوسری قوموں اور دوسرے مذاہب کی حیثیت یہاں ثانوی درجے کی ضرور رہی، لیکن قیادت وسیادت اور حکومت وسلطنت کی باگ ڈور مسلمانوں کے ہاتھ میں رہی ، یہاں تک کہ تجارت کی غرض سے برصغیر میں داخل ہونے والے انگریزوں نے اپنے وسائل او راپنی مکاری وعیاری سے طویل جدوجہد کے بعد یہاں قبضہ کر لیا اور برصغیر کے مزاج زندگی او رنظام تعلیم وتربیت کو بدلنے او راسے انگریزی اور فرنگی سانچے میں ڈھالنے کے لیے ٹھوس اور طویل المیعاد منصوبہ بندی کی ،
Read more ...
امامِ اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت
عالمِ اسلام کی عہد ساز شخصیت
امامِ اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت
مولانا محمد الیاس گھمن
کوفہ جس کے دروازوں سے صدیاں گزر چکی ہیں۔ ایسا سنگم ہے جہاں عرب و عجم کی سرحدیں گلے مل رہی ہیں ، یایوں کہیے کہ عربی و عجمی کی باہم برتری و کمتری کی تقسیم و تفریق دم توڑ رہی ہیں۔ اس کے چپے چپے پر سینکڑوں جلیل القدر اصحاب پیغمبر کے حسن خرام کے پھول کھِلے ہیں اس کی ہواؤں میں انفاسِ صحابیت کی خوشبوئیں بَسی ہوئی ہیں۔ اس کے انگ انگ سے فراست و بصیرت انگڑائیاں لے رہی ہیں۔ خلافتِ فاروقی کے مبارک عہد میں اس کی علمی و سیاسی اساس رکھی گئی۔ ایک ہزار پچاس جلیل القدر صحابہ جن میں چوبیس ایسے شیردل مجاہد بھی تھے جو غزوہ بدر میں رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمرکاب رہے تھے، کوفہ آئے اور اسے علم و تقویٰ ، عمل و اخلاص ، آداب و اخلاق ،فضل و کمال اور تدبر و سیاست کے موتیوں سے سجادیا۔
جائے ولادت :
Read more ...
پاکستان میں سرمایہ کاری کریں
پاکستان میں سرمایہ کاری کریں !
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
کسی بھی ملک کے استحکام اور ترقی یافتہ ہونے میں معیشت کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔ معیشت مضبوط اور محفوظ ہو تو ملک مستحکم ہوتا ہے اور ترقی کی منزلیں طے کرتا ہے اور اگر اس کی معیشت مضبوط نہ ہو تو ملکی استحکام کمزور ہوتا ہے اور ملک ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف گرتا جاتا ہے۔
معیشت کی مضبوطی کے لیے جہاں ملکی صنعت و حرفت اورتجارت کا کردار ہوتا ہے وہیں پر بیرونی سرمایہ کاری کا بھی اس میں بہت بڑا دخل ہوتا ہے۔ اگر ملکی صنعت و حرفت اور تجارت ناکافی ہوں تو ملک اورعوام کے خیرخواہ حکمران اپنے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کو اہمیت دیتے ہیں۔ تاکہ ملک مالی بدحالی سے نکل کر خوشحالی تک پہنچے اور وہاں کے عوام خوشحال زندگی بسر کریں۔
پاکستان میں گزشتہ کئی سالوں سے بیرونی سرمایہ کار اپنا سرمایہ لگانے سے گریز کر رہے ہیں،
Read more ...
نماز عید
نماز عید
……متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
عید الفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز دو رکعت ہے جوچھ زائد تکبیروں کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔پہلی رکعت میں ثناء کے بعد قرأت سے پہلے تین زائد تکبیریں کہی جاتی ہیں اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد تین زائد تکبیریں کہہ کررکوع کی تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے جاتے ہیں۔پہلی رکعت میں تین زائد تکبیرات چونکہ تکبیرِ تحریمہ کہہ کر ثناء کے متصل بعد کہی جاتی ہیں اور دوسری رکعت میں یہ تکبیرات کہہ کر متصل رکوع کی تکبیر کہی جاتی ہے، اس لیے اس اتصال کی وجہ سے پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ مل کریہ تکبیرات چار ہوتی ہیں اور دوسری رکعت میں رکوع کی تکبیر سے مل کر چار۔گویا ہر رکعت میں چار تکبیرات شمار ہوں گی۔بعض روایات میں پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ، تین زائد تکبیرات اوررکوع کی تکبیر کو ملا کر پانچ اور دوسری رکعت میں تین زائد تکبیرات اوررکوع کی تکبیر کو ملا کرچاربتایا گیا ہے اور مجموعی طور پر نو تکبیرات شمار کی گئی ہیں۔
Read more ...
صدقۃ الفطر فضائل و مسائل
صدقۃ الفطر فضائل و مسائل
……متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
صدقۃ الفطر کا نصاب:
جس مرد یا عورت کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونایا ساڑھے باون تولہ چاندی یا نقدی مال یا تجارت کا سامان یا ضرورت سے زائد سامان میں سے کوئی ایک چیز یا ان پانچوں چیزوں کا یا بعض کامجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابرہوتوایسےمردوعورت پرصدقۃ الفطراداکرناواجب ہے۔
(الجوہرۃ النیرۃ:ج1ص160،باب من یجوز دفع الصدقۃ الیہ ومن لایجوز)
یاد رہے کہ وہ اشیاء جو ضرورت و حاجت کی نہ ہوں بلکہ محض نمود ونمائش کی ہوں یا گھروں میں رکھی ہوئی ہوں اور سارا سال استعمال میں نہ آتی ہوں تو وہ بھی نصاب میں شامل ہوں گی۔
(بدائع الصنائع: ج2ص،158)
ادائیگی کا وقت:
Read more ...
قضائے عمری……چند مسائل
قضائے عمری……چند مسائل
……متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
قرآن کریم کےپانچویں پارے میں سورۃنساء کی آیت نمبر 103میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
إنَّ الصَّلـوۃَ کَانَتْ عَلَی الْمُوْمِنِیْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا
اللہ تعالی نے اہل ایمان پر نماز کو مقررہ اوقات میں فرض کیا ہے۔ اس لیے اپنے وقت پر نماز کو ادا کرنا ضروری ہے ، ہاں اگر کبھی کبھار کسی عذر ،بیماری یا کسی مجبوری کی وجہ سے نماز وقت میں ادا نہ کر سکیں تو شریعت نے اس عبادت کی اہمیت کے پیش نظر اسے بعد میں ادا کرنے کا سختی سے حکم دیا ہے۔ آج کل تساہل پسندی کا زمانہ ہے ، اول تو بہت سے مسلمان نماز ادا ہی نہیں کرتے ، اگر کبھی پڑھ بھی لیں تو شرائط و آداب کا بالکل خیال نہیں کرتے اور خشوع خضوع سے خالی نماز محض اٹھک بیٹھک کا نمونہ پیش کرتی ہے
Read more ...
لیلۃ القدر …فضائل و مسائل
لیلۃ القدر …فضائل و مسائل
……متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
من قام لیلۃ القدر ایمانا واحتسابا غفر لہ ماتقدم من ذنبہ۔
)صحیح بخاری ج1ص270باب فضل لیلۃ القدر (
جس شخص نے ایمان کی حالت میں خلوص نیت سے لیلۃ القدر میں عبادت کی تو اللہ تعالیٰ اس کے گذشتہ گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں۔
لیکن اس فضیلت کے حصول کے لیے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے 2 شرطیں ذکر کی ہیں :
Read more ...
اعتکاف کے فضائل و مسائل
اعتکاف کے فضائل و مسائل
……متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتّٰى تَوَفَّاهُ اللّهُ ثُمَّ اعْتَكَفَ أَزْوَاجُهُ مِنْ بَعْدِهِ•
(صحیح البخاری: باب الاعتكاف في العشر الأواخر، ج 1ص271)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف فرمایا کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی۔ پھر آپ کے بعد آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن اعتکاف فرماتی رہیں۔
Read more ...