احناف ڈیجیٹل لائبریری

نئی رزم گاہیں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
نئی رزم گاہیں
عبدالمنعم فائز؛کراچی
سالہاسال کا سفر طے کرنے کے بعد دنیا جنگ کے نئے طریقوں سے آشنا ہوگئی ہے۔ کبھی وہ وقت تھا جب تیر وتلوار سے فتح وشکست کے فیصلے ہوتے تھے پھر منجنیق اور آگ کے گولے برسانے والی مشینیں آئیں رفتہ رفتہ دنیا گولی سے آشنا ہوئی اور پھر ایک بٹن دباکرجاپانیوں کی نسلیں تباہ کرنے تک آپہنچی مگر اکیسویں صدی کے آغاز سے دنیا کو ایک نیا میدان جنگ ملا ہے اس کا اسلحہ نا آشنا اور اس کی حکمت عملی عجیب وغریب ہے، یہ میدان جنگ ”انٹر نیٹ “کہلاتاہے۔ اس کے ہتھیار گولہ بارود نہیں ”ماوس “اور ”کی بورڈ “ہیں یہ جنگ تپتے ہوئے صحراوں میں داد شجاعت دے کر نہیں جیتی جاتی بلکہ اے سی کمروں میں بیٹھ کر دماغ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر کامرانی حاصل کی جاتی ہے۔ یہ جنگ عالمی سطح پر چھڑ چکی ہے
Read more ...

مسائل کا حل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مسائل کا حل
مولانا کلیم اللہ
مولانا صاحب! السلام علیکم!
کچھ دنوں سے ہم چند بہنوں کے درمیان ایک مسئلہ زیر بحث ہے میری بعض بہنوں کا کہنا ہے کہ عورت اپنے سر کے بال نہیں کٹوا سکتی جبکہ میرا مائنڈ یہ کہتا ہے کہ ان کوجیسے بھی سنو ارا اورکاٹاجائے اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ کوئی اتنا بڑاجرم نہیں۔اسلامی نقطہ نگاہ سے اس مسئلہ کا حل کیاہے؟ (شہناز فرخ ،خانیوال)
جواب: بہن!آپ کو ان جیسے مسائل میں الجھنا روا نہیںاورشرعی مسائل پر اپنے مائنڈ سے فیصلے کرنا بہت خطرناک بات ہے
Read more ...

لیکن

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
لیکن
ڈاکٹر ظہیر احمد صدیقی
ہم نہ لغت کے ماہر ہیں اور نہ ہی الفاظ کے محقق،جو لفظ ذہن میں آگیا اسے استعمال کرلیا بلکہ اس سے کام چلا لیا ،تمام الفاظ کے حسب نسب کو جاننا اپنے بس کی بات نہیں ، ورنہ محققین نے تو الفاظ کی تصویری معنویت کی بھی تحقیق کی ہے۔ لفظ غضب کے بارے میں ایک محقق کا خیال ہے کہ یہ لفظ غضب کی پوری تصویر پیش کرتا ہے یعنی غضب کی ”غ“غصے میں گلے کی غرغراہٹ، ”ض“غصے میں دانت پیسنے اور حرف ”ب“غصے سے منہ بند ہوجانے کی علامت ہے اس کے علاوہ لفظوں کی معنویت اور دلالت کے اور بھی بہت سے پہلو ہوتے ہیں۔
صرف ایک لفظ ”ہاں“ ہمارے ایک محقق دوست کے مطابق صرف اپنی ادائیگی کے اعتبار سے بہت سے معانی کا حامل ہے
Read more ...

آہ یہ پر فتن دور

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
آہ یہ پر فتن دور
بنت نذیر احمد؛لاہور
آہ ! یہ پر فتن دور ، یہ آلام و مصائب ، یہ بے چینیاں یہ بے قراریاں۔ آہ ! امن و سکون کا فقدان ، یہ غیرتوں کے جنازے، یہ دین فروشیاں ، یہ فیشن کی آڑ میں سنت کا جنازہ، یہ شرم و حیا کی گمشدگی، یہ حلم و حیا کا بحران، یہ گھر گھر کی بے سکونیاں ،یہ شہر شہر پھیلی ہوئی انارکی ،یہ بے پردگی ، یہ سود و رشوت کی فضائیں یہ سب آخر کیا ہے ؟
کیا یہ ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ نہیں ؟ کیا یہ ہماری دین سے دوری کا نتیجہ نہیں؟ یہ کس نے گھر کی شہزادی کو بازار کی زینت بنا دیا ؟ یہ کس نے گھر کی مالکن کو بازار کی لونڈی بنا کے رکھ دیا ؟ یہ کس نے پردے جیسی نعمت کو قید قرار دیا؟
Read more ...

انجانے فاصلے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
انجانے فاصلے
عابد جمشید
اس دنیا میں دو انسانوں کے بیچ کتنا فاصلہ ہو سکتا ہے ؟ وجدان کو اس سوال کا جواب نہیں مل رہا تھا۔
کتنے دن بیتے کہ سائنس کے ٹیچر نے پوچھا تھا۔ بتاﺅ سورج زمین سے کتنا دور ہے ؟“ پوری کلاس یہ سوال سن کر خاموش ہو گئی تبھی وجدان سے پچھلی نشست پر بیٹھا لڑکا اٹھا”سر! بہت دور ہے“۔
سر طارق دھیرے سے مسکرائے ”کتنی دور؟ کچھ بتاﺅ تو۔ “
”سر !دبئی سے زیادہ نہیں “ طلحہ پر سوچ انداز میں بول اٹھا۔ سر دوبارہ مسکرائے ”وہ کیسے بیٹا ؟“
Read more ...

ہماری مائیں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ہماری مائیں
بنت بشیر احمد
نام: سودہ نسب: سودہ بنت زمعہ بن قیس بن عبدشمس....
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے انتقال پر ملال کے بعد سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا آپ ﷺ کے عقد نکاح میں آئیں۔
قبول اسلام: نبوت کے ابتدائی ایام میں اسلام قبول کرلیا آپ کے ساتھ آپ کے شوہر حضرت سکران رضی اللہ عنہ بھی اسلام لے آئے مشرکین مکہ کی اذیتیں جب نقطہ عروج تک پہنچی تو بحکم خدا مسلمانوں کی ایک جماعت نے حبشہ کی طرف ہجرت کی۔اس جماعت میں ام المومنین سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا اورآپ کے خاوند حضرت سکران رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے ہجرت حبشہ سے مکہ واپسی پر چند دن بعد حضرت سکران رضی اللہ عنہ نے وفات پائی۔
Read more ...

اب سمجھی ہوں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اب سمجھی ہوں
ڈاکٹر محمد ساجد ؛ڈسکہ
وہ اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھی تھی۔ اکلوتے بیٹے کی جواں مرگی کا صدمہ ایسا تھا کہ اسے خود پرقابو نہ رہا تھا۔ کبھی تعزیت کے لیے جمع ہونے والوں میں سے کسی کا گریبان پکڑ کر جھنجھوڑنے لگتی تو کبھی خود کلامی میں مصروف ہو جاتی۔ ”نہیں ، نہیں یہ نہیں ہو سکتا میرا بیٹا کیسے مر سکتا ہے ؟ اس کی ابھی عمر ہی کیا تھی مجھے دیکھو میں اتنی عمر ہو جانے کے باوجود زندہ ہوں تو میرا بیٹا کیسے اس دنیا سے رخصت ہو سکتا ہے ؟“
پھر جب اردگرد کی عورتیں جمع ہو کر جواں سالہ میت پر رونے لگیں تو بڑھیا کو بھی جیسے اپنے بیٹے کی موت کا یقین سا آگیا لیکن مامتا اس صدمے کو ٹھنڈے پیٹوں کیسے برداشت کر لیتی، بیٹے سے محبت کی دیوانگی نے ایک اور راہ سجھائی ”خبر دار جو کسی نے میرے بیٹے کو غسل دیا اور کفن پہنایا، میں جاتی ہوں
Read more ...

نماز

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
نماز
مولانا عاشق الہی بلند شہری
ارشاد فرمایا نبی ﷺ نے کہ” اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی اول اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اورمحمد ﷺاس کے بندے اوررسول ہیںدوسرے نماز قائم کرنا تیسرے زکوة ادا کرناچوتھے حج کرنا پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔ “
ان پانچوںچیزوںمیں حضرت نبی کریم ﷺ نے اول کلمہ کے مضمون اور اس کے مطلب کی گواہی دینے کا ذکرفرمایاہے اور اس کے بعددوسرے نمبر پر نما زکورکھاہے اسی لیے ہم بھی کلمہ طیبہ کے بعد نماز ہی کا ذکر کر رہے ہیں۔
ہر بالغ مرد وعورت پررات دن میں پانچ وقت کی نما زفرض ہے ان کے نام یہ ہیں:
Read more ...

خواب جو روٹھ گئے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
[آخری قسط]
خواب جو روٹھ گئے
ام محمد رانا
زینب ایک دفعہ پھر مصائب کی چکی میں پسنے لگ گئی تھی ایک طرف تو جوان بیٹی ہاجرہ کی بیوگی کادکھ تھا تو دوسری طرف اب صغری کے حالات بھی ڈانواڈول تھے۔ صغری کامیاں زاہد ایک ماڈرن اور فیشن ایبل مرد تھا لیکن صغری نے چونکہ ایک سادہ ماحول میں پرورش پائی تھی وہ زمانے کے نام نہاد جدید تقاضوں کے مطابق مغرب زدہ نہیں بن سکتی تھی۔ وہ جس نے کبھی غیر مرد کو اپنے لباس کی جھلک تک نہیں دکھائی تھی بھلا وہ مغربی لباس میں پارٹیوں میں جاکر ڈانس کیسے کر سکتی تھی؟ بقول زاہد کے صغری کی قدامت پرستی کو وہ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ صغری شادی کے دوسرے سال ہی طلاق کا پر وانہ لیے گھر آگئی تھی۔ زینب نے جتنی جلدی اپنے فرض سے فراغت حاصل کی تھی اتنی ہی جلدی وہ دوبارہ دکھوں کی دلدل میں دھنس گئی۔
Read more ...

آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
سامنے روضہ اقدس ﷺ ہے محبت والفت اور امن آشتی کے ٹھنڈے جھونکے قلب وجان کو فرحت بخش رہے ہیں آج سے چودہ سو سال پہلے والا مدینہ (یثرب)اپنے اندر وہی سکون وہی بہار رکھتا ہے مکہ کے ریگزاروں سے مدینہ تک، شعب ابی طالب سے طائف کی گلیوں تک، غار ثور سے لیکر غار حرا تک ،حضور ﷺ کی عملی زندگی قرطاس کے چہروں کو منور کر رہی ہے۔ زبان مبارک سے ادا کیا ہوا ہر لفظ مبارک اعضاءسے وجود پانے والا ہر آشارہ آج بھی قابل عمل اورذریعہ نجات کی حیثیت رکھتا ہے اور اس بات پر شاہد ہے کہ آپ نے بلغ ما انزل الیک من ربک کو کتنی دیانتداری سے پہنچایا۔
لخت جگر بیٹیوں کو طلاقیں، ابولہب کاسگاچچا ہو کر پتھر اچھالنا، جسد اقدس پر اوجھڑی، معاشی بائیکاٹ، وہی طائف کے پتھر جن سے آپ کا مبارک جسم لہو لہان ہوگیا،
Read more ...