بھروسہ خدا
بھروسہ خدا
فوزیہ کڑنگی'مانسہرہ
ڈاکٹر صاحب تھوڑے بہت تو پیسے میں کرلوں گی لیکن ایک لاکھ روپے تو نہیں ہوسکتے میں تقریباًروتے ہوئے بولا۔اب یہ تمہارا مسئلہ ہے کہ تم نہیں کرسکتے یا کر سکتے ہو۔وہ اپنا بیگ اٹھاتے ہوئے بولا۔
ڈاکٹر کورخصت کرنے کے بعدمیں پھرسوچ میں پڑگیاایک لاکھ روپے۔ وہ بھی کل تک۔ قریب تھا کہ میں چکراتا اورگر پڑتالیکن میں نے اپنے آپ کو سنبھالااورکمرے کی طرف چل دیا۔
میں اکلوتا بیٹاتھا جب چھٹی جماعت میںتھاتو ایک حادثے میں ابواللہ کوپیارے ہوگئے اب صرف میں اورامی ہی رہ چکے تھے۔ابوکی تھوڑی بہت پنشن تھی جس سے گھرکاخرچ چل جاتاتھا۔میری عمر بھی اتنی نہ تھی کہ کوئی کام کرتا۔ہمارے اس چھوٹے سے گھرانے میں پھر بھی ہمیشہ خوشی ہی ہوتی کبھی بھی امی نے مجھے ابوکی کمی نہ محسوس ہونے دی۔
Read more ...
آہ؛یہ گھر کی شہزادیاں
آہ؛یہ گھر کی شہزادیاں
بنت محمد عبدالعزیز
آج کے اس پرفتن دور میں کہ جہاں ہر سو فحاشی اور بے حیائی کا دور دورہ ہے جہاں پر محض اپنے ایمان کی حفاظت کر لینا ہی محال نظر آتاہے۔ جس معاشرے نے جس تہذیب نے گھر کی شہزادی کو بازار کی زینت بناکر رکھ دیاجس قدر قصور”روشن خیالی“کے نعرے لگانے والوں کا ہے اسی قدر قصور ہمارا بھی ہے کہ ہم نے ان بے راہ رویوں کے پیچھے چلنا شروع کردیا۔
علامہ ذہبی رحمة اللہ نے ”الکبائر “میں ایک حدیث نقل کی ہے ....کافی تفصیل کے ساتھ فرماتے ہیں .... ایک مرتبہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ، نبی ﷺ کوملنے کے لیے حاضر ہوئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ اللہ کے محبوب ﷺ زار وقطار رورہے ہیں
Read more ...
ایک ماں کا انتظار
ایک ماں کا انتظار
بنت بشیر احمد؛لاہور
”اے اللہ! میرے بیٹے کو اپنے حفظ وایمان میں رکھنا۔ اے اللہ !اسے بُرے دوستوں کی صحبت نے برا کردیا۔ اے میرے مولا! اسے صراط ِمستقیم دکھا،اے بادشاہوں کے بادشاہ! تجھے تیری بادشاہت کا واسطہ؛ مجھے میرے بیٹے سے صرف ایک بار ملوادے ،اے میرے مولا !میرے لعل کو واپسی کا راستہ دکھا دے۔ اے خالق کائنات! اک ماں تیرے سامنے جھولی پھیلائے بیٹھی ہے اپنے بیٹے کی خیر وعافیت کی دعا مانگتی ہے۔“ اور پھر اس کی آواز سسکیوں میں بدل گئی ،وہ رات کے اس پہر جس میں تمام لوگ محو خواب ہوتے ہیں
Read more ...
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ سیمینار
امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃاللہ علیہ سیمینار
محمد کلیم اللہ
27جون 2010ءکو اسلام آباد کے”ہل ویو ہوٹل“میں صبح10بجے علماء،پروفیسرز، لیکچررز،دانشوروں اور تعلیم یافتہ حضرات کا ایک جم غفیر جمع تھا۔ان سب کے آنے کا واحد مقصد اس شخصیت کی جناب میں خراج عقیدت پیش کرنا تھا جس کو دنیا ”امام اعظمؒ “کے مبارک نام سے یاد کرتی ہے۔
محسن ملت محمدیہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے کارنامہ ہائے زندگی کو بیان کرنے کے لیے ”اتحاد اہل السنة والجماعة “....جوخالص علمی اور نظریاتی جماعت ہے....نے ایک سیمینار بنام امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت کا انعقاد کیاتھا۔ جس کا مقصد ساری دنیا کو یہ پیغام دینا تھا کہ دین محمدی کی آسان اور عام فہم تعبیر فقہ حنفی کو بطور قانون نافذکیاجائے
Read more ...
صدیق وعتیق
صدیق وعتیق
مولانا محمد الیاس گھمن
چند لوگ اٹھ کر مکہ کے تاجر کے پاس بھی آپہنچے ”سنا تم نے !اب ایک رات میں بیت المقدس کا سفر بھی طے ہونے لگا ہے“۔ ”کیاہوا؟“ ”ہونا کیاتھا تیرا دوست کہتا ہے کہ میں نے ایک رات میں بیت المقدس اور آسمانوں کا سفر کیاہے تو بتلا بھلا یہ بات عقل کو لگتی ہے؟“ ”اگر وہ کہتا ہے تو بالکل سچ کہتا ہے۔“ایک طرف مادہ پرست تھے جن کو اپنی عقل نارساابھی تک معجزہ کی حقانیت نہیں سمجھنے دے رہی تھی دوسری طرف ابوبکر تھے جنہوں نے بلا تردد کہا کہ اگر محمد ﷺ کہتے ہیں تو بالکل سچ کہتے ہیں۔
ابوبکر سرداران قریش کے ہمراہ آپ کے دربار میں حاضر ہوئے قریش مکہ بیت المقدس کے بارے سوال کرتے آپ جواب دیتے دوسرا اعتراض کرتے آپ جواب دیتے ادھر آپ جواب عنایت فرماتے
Read more ...
خدمت خلق وراحت رسانی
خدمت خلق وراحت رسانی
مولانا عاشق الہی بلند شہری
پچھلے سبق میں ان حقوق کے بارے میں ہم نے توجہ دلائی ہے جن کی ادائیگی فرض اورسخت ضروری ہے اورجن کے تلف کرنے پر اپنی نیکیاں دوسرے کو مل جانے کاقانون حدیثوںمیں آیاہے۔ اب اس سبق میںہم یہ بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ خداکی ساری مخلوق کی خدمت بڑے مرتبہ اورثواب کاکام ہے۔ جوحقوق ہم پر فرض ہیں ان کے علاوہ بھی جہاں تک ہوسکے جان اورمال سے سب کی خدمت کرو، سب کے آرام وراحت کاخیال کرو، کسی کوتکلیف نہ پہنچاﺅ ،سب کے ساتھ عاجزی سے پیش آﺅ، ضرورت مند کی ضرورت پوری کرو،
Read more ...
ظہیرالدین محمد بابر
ظہیرالدین محمد بابر
امان اللہ کاظم؛لیہ
بابراورعائشہ کی منگنی کی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد دوردرا زسے آئے ہوئے مہمان اپنے اپنے علاقوں کی طرف سدھارگئے۔اندرجان کا شاہی محل دیکھتے دیکھتے خالی ہوگیا اوراس طرح محل کی تمام رونقیں ماند پڑگئیں۔ عائشہ کے ناشائستہ اورمتکبرانہ رویے سے بابر کے ننھے سے دل میں بال پڑچکا تھا اسے اپنے بڑے بزرگوں پر افسوس ہورہاتھاکہ انہوں نے عائشہ جیسی غیرمہذب اورنک چڑھی لڑکی کو اس کے پلے باندھ دیاتھا۔
بابرکی نانی دولت بیگم نے بابرکوایک نہایت ہی پتے کی بات بتائی تھی اورحقیقت بھی یہی ہے کہ تجربہ کاراورسیانے بزرگ اپنے بچوںکوچھوٹی چھوٹی باتوں کے ذریعے زندگی کے بڑے بڑے گُرسکھادیاکرتے ہیں۔
Read more ...
اہل سنت کی نشانیاں
اہل سنت کی نشانیاں
مولانا عابد جمشید
امت کے بڑے بڑے محسنین میں ان کاشمارہوتاہے انہوں نے بہترین زمانوں میں سے دوسرازمانہ پایایعنی وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے شاگردتھے دوسرے لفظوں میں یہ کہہ لیجئے کہ وہ تابعی تھے۔ انہوں نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے علم دین سیکھااوراس علم کومرتب اورسہل انداز میں امت کے سامنے پیش کیا۔ وہ قرآن وسنت کے معانی کی تہہ تک پہنچتے اوراس سے عقائد ومسائل کے انمول موتی نکال کرعام مسلمانوں تک پہنچاتے۔بڑے بڑے علماءاورفقیہ ان کی شاگردی اختیار کرنے میں فخر محسوس کرتے تھے۔
شاید ہی کوئی ایسا عالم ہوجس نے ان کی مدح سرائی نہ کی ہوان کا نام نامی اسم گرامی” نعمان“ اوروالد گرامی کانام ”ثابت“ تھا لیکن وہ اپنے اصل نام کی بجائے ”ابو حنیفہ“کے نام سے زیادہ مشہورہوئے۔
Read more ...
اسرائیلی گدھا
اسرائیلی گدھا
عبدالمنعم فائز؛کراچی
خبروں کے ہجوم میں بے شمار اہم واقعات نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔ پوری دنیا اسرائیلی جارحیت پر مرثیہ خواں ہے۔ پاکستا ن میں بجٹ اور سیاسی آپا دھاپی لوگوں کے لےے تفریح کا سامان پیدا کر رہی ہے۔ ان تمام قومی و عالمی المیوں کے بیچوں بیچ دریائے نیل کے پانی پر مسلم ممالک کو لڑایا جارہا ہے۔ اس ساری جنگ کو’ ہلا شیری‘ دینے والا اسرائیل ہے۔دریائے نیل پر بھی وہی منظر بن رہا ہے جو پاک بھارت پانی کے مسئلے پر ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ
Read more ...
تاجو بہن
تاجو بہن
محمد کلیم اللہ
مراد اپنی بوڑھی ماں کی دعائیں لے کر گھرسے پردیس کو روانہ ہوتا ہے چند دن گزرتے ہیں کہ مراد”بامراد“ہوجاتاہے یعنی ڈھیر ساری دولت اکٹھی کرلیتا ہے اور اپنی بوڑھی ماں کو ایک چٹھی (خط)روانہ کرتا ہے :”ماں!میں نے کافی ساری دولت اکھٹی کرلی ہے اور تیرے لیے تین سوٹ کچھ زیورات وغیرہ لے کرگھرآرہاہوں۔ہاں! راستے میں تاجو بہن کے گھر رات گزاروںگا۔“
فقط....مراد
مراد نے پردیس جاکرجوتیوں کی دکان لگالی ،صبح وشام خوب محنت اور جاں کوشی سے پیسے اکھٹے کرنا شروع کیے۔دس پندرہ دن گزرے کہ مراد کی جیب میں اتنے پیسے آگئے جن سے وہ اپنی بوڑھی ماں کے ارمان پورے کرسکتاتھا۔ماں کو خط لکھ کر مراد” تاجو بہن“ کے گھر آجاتاہے۔
Read more ...