احناف ڈیجیٹل لائبریری

مواعظ متکلم اسلام

User Rating: 3 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar InactiveStar Inactive
مواعظ متکلم اسلام
مرتب:مولانامفتی محمد حارث دامت برکاتہم
استاذ الحدیث جامعہ رحمانیہ جدید دکن منڈی بہائوالدین
خطبہ مسنونہ: اعوذباللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْلَنَا وَارْحَمْنَااَنْتَ مَوْلٰنَافَانْصُرْنَاعَلَی الْقَوْمِ الْکٰفِرِیْنَo
[البقرہ]
اللہ رب العزت دنیاکی تمام چیزوں کے’ ’خالق‘‘ اور’’ مالک‘‘ ہیں۔ عدم سے وجود میں لانے کو’ ’تخلیق‘‘ کہتے ہیں
Read more ...

بہو کی ذمہ داریاں

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
بہو کی ذمہ داریاں
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
بہو کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس آنے والی لڑکی نے بھی بہت ساری باتوں کاخیال رکھنا ہوتا ہے۔ وہ ایک نئے گھر میں آئی ہے اور اس نئے گھر میں اسے اپنی حیثیت منوانے کے لیے یقینا بہت زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔
ساس کو اپنی دشمن نہ سمجھے!
بہو ہمیشہ ایک موٹی سی بات یہ سوچے کہ ساس اگر میری دشمن ہوتی تو مجھے اپنے گھر میں لاتی ہی کیوں ؟ جب اس نے مجھے اپنے بیٹے کے لیے پسند کیا اوربہو بناکرلائی یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ میری دشمن نہیں بلکہ میری محسنہ ہے اس کا میرے اوپر احسان ہے کہ اتنا اچھا بیٹا ذمہ دار اور سمجھ دار اس کے لیے اس نے مجھے بیوی کے طور پرمنتخب کیا۔ اگر وہ’ ’نہ’ ‘کر دیتی تویہ رشتہ نہ ہو سکتا، اگر یہ رشتہ ہواہے تو اس میں ساس کامیرے اوپر احسان ہے جب بہو ذہن لے کرآئے گی کہ ساس میری محسنہ ہے تو یقینا وہ گھر میں آکر اس ساس کوساس نہیں سمجھے گی بلکہ اپنی ماں سمجھے گی
Read more ...

ظہیر الدین محمدبابر

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دسویں قسط
ظہیر الدین محمدبابر
امان اللہ کاظم
کچھ عرصہ قبل خواجہ قاضی نے دولت بیگم کے ایماء پر بابرکے چچا سلطان احمد مرزا کی طرف جوچار رکنی وفد اس پیغام کے ساتھ بھیجا تھاکہ( وہ یاتوبابرکواپناداماد سمجھتے ہوئے فرغانہ اس کو بخش دے یادوسری صورت میں اسے فرغانہ اپنے ایک باجگزارنمائندے کے طورپر سونپ دے) وہ ابھی تک واپس نہیں لوٹا تھا۔ ادھرآخشی میں اپنے والد عمر شیخ مرزا کی تدفین کے بعد بابرمستقبل کے خیالات میں غلطاں و پیچاں اندرجان کی طرف لوٹ پڑا تھا۔سمندرکی سرکش وبے قرار موجوں کی طرح اس کے خیالات ایک دوسرے سے دست وگریباں تھے۔
اندرجاں پہنچ کربابرنے گرد ونواح کے معروضی حالات کا جائزہ لیااور امور سلطنت کی انجام دہی میں منہمک ہو گیا۔اس وقت اگرچہ وہ اپنی عمر کے بارھویں سال میں قدم رکھ چکا تھامگر سمجھ بوجھ اورمعاملہ سنجی کے اعتبارسے وہ اپنی طبعی عمرسے کہیں بڑا دکھائی دیتا تھا۔
Read more ...

تحفظ ختم نبوت اوراہل حق کی قربانیاں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تحفظ ختم نبوت اوراہل حق کی قربانیاں
ابو طاہر حنفی، مظفر آباد
حلقہ اسلام میں داخل ہونے کے لیے جہاں بہت سارے عقائد ونظریات، عزائم وافکار کااظہار واقرار ضروری ہے وہیں مسئلہ ختم نبوت کااقرارواظہار بھی ضروری ہے آقا نامدار تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی’’ ختم نبوت‘‘ کامسئلہ اسلامی عقائد ونظریات کاوہ بنیادی پتھر ہے کہ جس کے بغیر اسلامی عمارت کاقیام صرف مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن اورمحال ہے۔
اگر ایک لمحہ کے لے بھی عقیدہ ختم نبوت سے چشم پوشی کر لی جائے توپورے کا پورا دین ایک افسانہ بن کر رہ جائے گا
Read more ...

اہل السنت کی نشانیاں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
اہل السنت کی نشانیاں
مولاناعابد جمشید
اللہ نے قلم سے تقدیرلکھوالی ہے۔
امام اعظم امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے اپنے آخری وقت اپنے متعلقین اورشاگردوں کوجمع کرکے اہل سنت کے عقائد بیان کیے اور ان کواہل سنت کی نشانیاں قراردیاان علامات میں سے دسویں علامت یہ ہے کہ ہم اہل السنت والجماعت اس بات کااقرارکرتے ہیں کہ اللہ نے قلم سے صحیفہ تقدیر لکھوا لیاہے۔امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’نُقِرُّ بِاَنَّ اللّٰہَ تَعَالیٰ اَمَرَ الْقَلَمَ بِاَنَّ اُکْتُبْ ! فَقَالَ الْقَلَمُ مَاذَا اَکْتُبُ یَارَبِّ؟ فَقَالَ اللّٰہُ تَعَالیٰ اُکْتُبْ مَا ہُوَکَائِنٌ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔‘‘
ترجمہ: ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے قلم کو(تقدیر)لکھنے کاحکم دیااورقلم سے فرمایا:
Read more ...

کیا لکھیں ؟کیسے لکھیں

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
کیا لکھیں ؟کیسے لکھیں ؟
فوزیہ چوہدری
یہ ایک وسیع عنوان ہے کہ کیالکھیں ؟اور اس سے اہم یہ ہے کہ کیسے لکھیں ؟ ہماری سوسائٹی میں ایسے لوگ موجود ہیں جودوسروں کے جذبات کااحساس کرتے ہیں مگر افسوس کہ وہ اسے قلم بند نہیں کرسکتے وہ معاشرے میں ہونے والی برائیوں کے خلاف آواز اٹھانا چاہتے ہیں مگر اسے الفاظ کا جامہ نہیں پہنا سکتے۔ اس لیے وہ آواز ہمیشہ کے لیے دب کررہ جاتی ہے۔
کالم نگار بننے کے لیے انسان کوسب سے پہلے حالات حاضرہ سے باخبر ہونا ضروری ہے اور پھر تحریر کی خوش اسلوبی سے واقفیت، انداز تفہیم عمدہ ہونا چاہیے فکرونظر اور حالات کی ہم آہنگی کیسے ایک پٹڑی پر چلانی ہے اس کے لیے اپنے قارئین کی رہنمائی کیسے کی جاسکتی ہے۔ ان گتھیوں کو سلجھانے کا ہنر آنا چاہیے
Read more ...

سچے جھوٹ اورجھوٹے سچ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سچے جھوٹ اورجھوٹے سچ
ڈاکٹر منصور احمد باجوہ
٭ سچ ہمیشہ سے موجود ہے بنانا ہمیشہ جھوٹ کو پڑتا ہے۔
٭ جھوٹ کے اپنے پائوں نہیں ہوتے یہ دوسروں کے پائوں استعمال کرتاہے۔
٭ سچ کوڈھونڈھنابڑاآسان ہے جہاں چھوڑ کرجائیں برسوں بعدبھی وہیں ملے گا۔
٭ جب بہت سے جھوٹ جمع ہوجائیں توسچ کامرتبہ حاصل کرلیتے ہیں یہی جمہوریت کا
بنیادی اصول ہے۔
Read more ...

سلام پھیلائو

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
سلام پھیلائو
فیاض الرحمن گنجیال
آج کے اس ترقی یافتہ دور میں ہم مسلمانوں کے زوال کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ جو دستور العمل ہمیں قرآن وسنت سے ملتا ہے، اچھی اور پرسکون زندگی گزارنے کا طریقہ ہمیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایاہے آج ہم اس سے غافل ہیں بلکہ ظلم بالائے ظلم ہم نے اس کو چھوڑ کرغیروں کے طریقوں کو اپنا دستورالعمل بنا لیا ہے حقیقیت یہ ہے کہ اگر ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک سنت میں غور و فکر کریں تو ہمیں ایک مکمل ضابطہ حیات ملتا ہے مثال کے طور پر یہی ایک’ ’سلام‘‘ ہی لے لیں اگر ہم اس کے فضائل قرآن وسنت کی روشنی میں آپ کے سامنے بیان کرنا شروع کر دیں
Read more ...

چند اہم اسلامی آداب

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر4:۔
چند اہم اسلامی آداب
شیخ عبدالفتاح ابوغدۃ رحمۃ اللہ علیہ
ادب16:
قدر و منزلت میں اپنے سے بڑے کا حق پہچانو، اگر آپ اس کے ساتھ چل رہے ہوں تو اس کی دائیں جانب ذرا پیچھے ہٹ کر چلیں اور جب آپ گھر میں داخل ہوں یا گھر سے باہر نکلیں تو اسے اپنے سے آگے کرو، جب آپ کسی بڑے سے ملاقات کریں تو سلام اور احترام سے اس کاحق ادا کریں اور جب ان سے گفتگو کریں تو پہلے ان کوبات کرنے کا موقع دیں اور نہایت احترام سے کان لگا کر ان کی بات سنیں اور اگر گفتگو کا موضوع ایسا ہوکہ جس میں بحث کی ضرورت ہے تو نہایت ادب، سکون اور نرمی سے بحث کریں
Read more ...

یہ ان دنوں کی بات ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
یہ ان دنوں کی بات ہے
صبایونس انبالوی
ابوجی! ابوجی! آپ کی طبعیت تو ٹھیک ہے ناں ؟
سارہ سکول سے آتے ہی ابو کے کمرے میں پہنچ گئی تھی ابھی اس نے ابو کے جوتے ہی دیکھے تھے کہ دل سے دعا نکلی: ’ ’یا اللہ ! ابو اس وقت گھر کیوں ہیں ؟‘‘
سارہ کے ابو ایک محنت کش کسان تھے یہ ان کا ریکارڈ تھا کہ وہ گھر بہت کم آتے تھے اور جونہی سورج غروب ہوتا تو وہ آن گھر موجود ہوتے اور صبح اذانوں کے وقت چل پڑتے۔
وہ جونہی کمرے میں داخل ہوئی تو ابو کو بستر پہ دیکھ کر پریشان ہوگئی۔
Read more ...