ظہیر الدین محمد بابر
[قسط 15]
ظہیر الدین محمد بابر
امان اللہ کاظم، لیہ
حسن یعقوب دل ہی دل میں اپنے مستقبل کے تانے بانے بنتا ہوا آخشی کے قلعہ کی طرف بڑھتا چلا جا رہا تھاجہاں شہزادہ جہانگیر مرزا اس کی آمد کا منتظر تھا۔ حسن یعقوب یہ کوشش کر رہاتھا کہ وہ جلد از جلد آخشی کے قلعہ تک پہنچ جائے مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا اسے معلوم نہیں تھا کہ آخشی کے قلعے تک پہنچنے سے پہلے شہزادے جہانگیر مرزاکی بجائے موت اس کا استقبا ل کرے گی۔
قاسم بیگ کو یہ اطلاع مل چکی تھی حسن یعقوب اپنے لاؤ لشکر سمیت سمرقند کی بجائے آخشی کی طرف رواں دواں ہے چنانچہ وہ اسے آخشی تک پہنچنے سے قبل ہی دبو چنا چاہتا تھا۔
Read more ...
دس حماقتیں
دس حماقتیں
پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
بزرگوں نے کتابوں میں لکھا ہے کہ دس حماقتیں ہیں بندے کو ان سے بچنا چاہیے۔ یہ دس باتیں بے وقوفی کی نشانیاں ہیں ان بے وقوفیوں سے بچنا چاہیے اگر گھر اچھا اور آباد کرنا ہے۔
(1) سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ایک بندہ نیکی تو نہ کرے مگر جنت کی امید رکھے۔ توجہ فرمائیے کیا فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نیکی تو کرے نہیں اور جنت کی امید رکھے یہ بے وقوفی کی علامت ہے۔
(2) دوسری بات یہ ہے کہ ایک آدمی خود بے وفاہو اور دوسروں سے وفاکی امید رکھے۔
Read more ...
خودپسندی
خودپسندی
حضرت امام غزالی رحمہ اللہ
خود پسندی کی مزمت:۔
حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : کہ نفس کو پاک صاف اور اچھا نہ سمجھا کرو، یہ کافروں کی شان ہے کہ اپنے اعمال اور اپنے آپ کو اچھا سمجھیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ خود پسندی تباہ کردیتی ہے کیونکہ آدمی جب اپنے آپ کو نیکو کار سمجھنے لگتا ہے تو مطمئن ہوجاتاہے اور سعادت اخروی سے محروم ہوجاتاہے۔
حضرت بشر بن منصور نے ایک مرتبہ نماز پڑھی اور دیر تک پڑھی اتفاق سے ایک شخص ان کو دیکھ رہا تھا۔ چونکہ خود پسندی کے احتمال کا موقع تھا اس لیے نماز سے فارغ ہوکر فرمانے لگے
Read more ...
ڈاکٹر… ہائے ڈاکٹر
ڈاکٹر… ہائے ڈاکٹر
ڈاکٹر منصور احمد باجوہ
…٭ بیماریاں وہی ہیں جوسینکڑوں سال پہلے تھیں بس اب ڈاکٹروں نے انہیں مہنگے مہنگے نام
دے دیے ہیں۔
…٭ اگر کسی کا وقت نہ آیا ہو تو ڈاکٹر بھی اسے نہیں مارسکتا۔
…٭ ڈاکٹر ہر مریض کا علاج کر سکتے ہیں بشر طیکہ:
ا۔ مریض کے لوحقین تنگ نہ کریں۔
Read more ...
ہم فخر سے کہتے ہیں ہمارے ہیں صحابہ
ہم فخر سے کہتے ہیں ہمارے ہیں صحابہ
اہلیہ مفتی شبیر احمد، سرگودھا
نظریں ……………نیچی
خیالات…………اونچے
فکر………………وسیع
Read more ...
شرعی پردہ
[قسط دوم]
شرعی پردہ
حضرت قاری محمدطیب رحمہ اللہ
شریعت اسلامی نے پہلا اصول یہ سکھا یا ہے کہ عورت کی ذاتی حیثیت ایک بیش بہا خرانہ کی سی ہے جس کو خائنوں اور بدراہوں کی دسترس سے محفوظ رکھنے کے لیے محجوب اور مخفی رہنے کی ضرورت ہے کہ اسی میں اس کی ذاتی حرمت اور شیطان صفت انسانوں سے بچاؤ کی صورت قائم رہ سکتی ہے۔
عورت کی بنیاد میں ستر وحجاب داخل ہے
Read more ...
اہل السنت کی نشانیاں
آخری قسط
اہل السنت کی نشانیاں
مولانا عابد جمشید
مردوں کا زندہ کیا جا نا اور میدان حشر میں جمع ہو نا:۔
امام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت رحمہ اللہ تعالی نے اپنے متعلقین اور شاگردوں کو جمع کر کے جو نصیحتیں کیں اور ان کو اہلسنت کی علامات بتا کر ان پر کاربند رہنے کا حکم فرمایا ان میں سے بارھویں اور آخری علامت یہ ہے کہ اہل السنت والجماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالی انسانوں کو مرنے کے بعد ایک خاص دن میں دوبارہ زندہ کرے گا
Read more ...
آتی رہے گی ترے الفاظ کی خوشبو
آتی رہے گی ترے الفاظ کی خوشبو
امۃ الودود، چکوال
جمعرات کی شام 8ستمبر کی شام مجھے کبھی نہ بھولے گی۔ اس شام سفیر اہلسنت عبد الشکور نقشبندی کے صاحبزادے قاری ابو بکر کی شہادت کی خبر موصول ہوئی۔ میں ابھی اس خبر کی افسردگی سے باہر نہ نکل پائی تھی کہ اچانک اطلاع ملی کہ ہمارے ختم نبوت کے رہنما مولانا عبد الرحمن عثمانی بھی دار آخرت کی طرف کوچ فر ماگئے ہیں۔ یوں لگ رہا تھا کہ جیسے شجرسایہ دار اٹھا لیے گئے ہیں۔
اس تحریک میں ایسے اٹھائیں گے شہید
Read more ...
خلیفہ ثالث کے درخشاں پہلو
خلیفہ ثالث کے درخشاں پہلو
مولانا محمد بلال جھنگوی
اللہ رب العزت نے خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے مقاصد میں ایک مقصد یہ بھی بیان فرمایا کہ آپ نے جہاں انسانیت کو کتاب وسنت کی تعلیم دینی ہے وہیں آپ نے ان کا تزکیہ بھی فرمانا ہے۔تو اس کے لیے خالق نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جماعت عطاء فرمائی جو کہ صحبت نبوت سے فیض یاب ہوئے اور پھر خالق نے اس جماعت کو رضی اللہ عنہ کو تمغہ دیا اور آنے والی امت کے لیے ان کو ایک معیار کے طور پر پیش کیا اور فرمایا ’’فان امنوا بمثل ما امنتم بہ فقد اھتدوا‘‘ کہ اگر تم ان کی مثل ایمان لائے تو تم ہدایت پاؤ گے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’
Read more ...
جیل میں … جگہ کم ہے
جیل میں … جگہ کم ہے
(ارم اقبال، کراچی]
گزشتہ دنوں ہمارے ایک عزیزکوغلطی سے پولیس پکڑ کر لے گئی۔ یاد رہے یہ غلطی میرے عزیز کی نہیں پولیس کی تھی، لہٰذا اسے فورا ًیعنی تین دن بعد چھوڑ دیا گیا ِ۔مجھے اس کی خوش قسمتی پر رشک آ رہا تھا جسے بلا وجہ جیل میں رہنے کی سعادت نصیب ہوئی ورنہ یہاں جیل جانے کے لیے تو بڑے بڑے لوگوں کو بھی گھنٹوں تقریریں ، توڑ پھوڑ، مارکٹائی اور نجانے کیا کیا ناپسندیدہ فعل کرنے پڑتے ہیں ، پھر کہیں جا کر انہیں جیل جانے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے حیرانی اس بات پر ہوئی کہ لوگ اسے رہا ہونے کی مبارکباد دے رہے ہیں حالانکہ مبارکباد تو اسے اس بات کی دینی چاہیے تھی
Read more ...