اسلامی تمدن کی فتح
اسلامی تمدن کی فتح
مولانا ابو الحسن علی ندوی ؒ
اسلام کو بالکل ابتداء ہی میں ایک ایسے انوکھے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جس سے ادیان ومذاہب کی تاریخ میں کسی مذہب کو واسطہ نہیں پڑا۔
جزیرۃ العرب میں اسلام کے بعد جو دینی ، اخلاقی، معاشرتی اور عقائد کی تعلیمات لے کر آیا تھا، یہ چیلنج اس طرح سامنے آیا کہ اسلام کو دو ایسے ترقی یافتہ تمدنوں سے واسطہ پڑا، جس سے بڑھ کر کسی دوسرے تمدن کا تجربہ انسانی اور تہذیبی تاریخ میں نہیں کیا گیا تھا یہ دو تمدن رومی اور ایرانی تمدن تھے یہ تمدن تہذیب، آرٹ، آزادی ، نکتہ رسی، تخیل کی بلندی، انسانی زندگی کو سنوارنے اور اس کو منظم کرنے، راحت وآسائش کے سامان کی فراہمی اور فراوانی میں کئی منزلیں طے کر چکے تھے
Read more ...
مقامِ فقہ کی اساسی ضرورت
مقامِ فقہ کی اساسی ضرورت
رپورٹ:مولانامحمد کلیم اللہ
مندرجہ بالا عنوان کی جامعیت اور حساسیت خود الفاظ سے مفہوم ہورہی ہے۔ اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام مورخہ 8جنوری 2012بروز اتوار فورسیزن میرج ہال میں اسی عنوان کے تحت عظیم الشان سیمینار منعقد کیا گیا اس سیمینار کا ایجنڈا "اسلامی نظام حیات میں مقام فقہ کی اساسی ضرورت" پر مشتمل تھا. جدید تعلیم یافتہ طبقے میں فقہی شعور اور فکری بیداری کے لیے ملک بھر سے چیدہ چیدہ علماء اور دانشوروں نے سیمینار میں شرکت کی۔
بطور خاص چند قابل ذکر نام یہ ہیں۔
Read more ...
کیا یہ وہی دور جاہلیت نہیں
کیا یہ وہی دور جاہلیت نہیں ؟
سراج احمد انڈیا
گذشتہ روز انسانیت کو شرمسار کردینے والی خبرنے ماضی کے واقعات کو پھر تازہ کردیا ہے۔وسطی ہندوستان میں واقع چھتیس گڑھ کے بیجا پورمیں کمسن بچی کے بلی چڑھائے جانے کے واقعے نے مالدیپ جزائر میں لڑکیوں کے بلی چڑھائے جانے کے سانحے کو دوہراتے ہوئے اچھی کھیتی کیلئے 7سال لڑکی کوقربان کرکے اس کا جگر نکال لیا گیا۔اچھی کھیتی کویقینی بنانے کے لالچ میں ایک سات سالہ لڑکی کومبینہ طورپر قتل کرنے اور اس کی بلی چڑھانے کیلئے اس کا جگر کاٹنے کے الزام میں دوافراد کوگرفتار کیا گیا۔ سینئر پولیس افسر کے مطابق للیتا تاتی اکتوبر سے لا پتہ تھی
Read more ...
امیدوں کا چمن
امیدوں کا چمن
مولاناعابد جمشید رانا
وہ دن مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے جب میں ان سے ملنے سرگودھا پہنچا تھا گیارہ سال قبل رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوںمیں چک نمبر87جنوبی کا پہلا سفراور وہ مناظر آج بھی آنکھوں کے سامنے ہیں۔
جن قارئین وقاریات نے مرکز اہل السنت کو دیکھا ہے اس کی تصاویر یا ویڈیوز دیکھی ہیں وہ تصور بھی نہیں کرسکتے کہ گیارہ برس قبل یہاں کیا صورت حال تھی؟
ایک مختصر سی مسجد جس کی چھت بارشوں میں ٹپکتی تھی اور اس کی بلندی اتنی تھی کہ ایڑیاں اٹھائے بغیر بھی چھت کی کڑیوں کو چھوا جاسکتا تھا
Read more ...
ربیع الاول جب بھی آتا ہے
ربیع الاول جب بھی آتا ہے
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
چھ صدیاں گزر چکی تھیں۔۔۔۔ ابھی تک مسلمان اپنے رسول کی سیرت پر عمل کر رہے تھے زمانہ نبوت ،عہد خلفائے راشدین، ائمہ متبوعین مجتہدین کے مبارک ادوار بھی سیرت کے سچے پھولوں سے معاشرے میں خوشبوئیں بانٹ رہے تھے۔ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جانیں نچھاور تھیں، سنجیدگی اور متانت کا دور تھا، فضولیات ولغویات اور لایعنی امور سے اجتناب جیسی نعمت سے اہل اسلام مالامال تھے کہ
اچانک۔۔۔۔604ھ میں موصل نامی شہر میں ایک شخص نے ربیع الاول کا نیا تصور متعارف کرایا،
Read more ...
چکن شوارما
">چکن شوارما
اہلیہ محمد اعجاز، قصور
اجزاء:
مرغی بغیر ہڈی کے تین سو گرام، دہی آدھی پیالی، سرکہ دو چمچ، باربی کیو مصالحہ دو چمچ، لیموں کا رس ایک چمچ، کالی مرچ پسی ہوئی ایک چمچ، لہسن چار جوے، نمک حسب ذائقہ، تل کا پیسٹ آدھی پیالی، لیموں کا رس ایک چوتھائی پیالی، دہی دو کھانے کے چمچ، مرچوں کا اچار ایک کپ، اچاری کھیرا آدھی پیالی، شوارما بریڈ دس عدد، کھیرا ، پیاز ، ٹماٹر ایک ایک عدد، ہرےیا کالے زیتون ایک کپ، زیتون کا تیل دو چمچ
ترکیب: ایک پین میں تیل ڈالیں، اس میں چکن کے سلائسز اور لہسن شامل کریں اور اچھی طرح سے فرائی کر لیں۔
Read more ...
ظہیر الدین محمد بابر
ظہیر الدین محمد بابر
امان اللہ کاظم
سمر قند فتح ہوجانے کی وجہ سے بابر کی خوشی کی کوئی انتہاء نہیں رہی تھی اس کی خوشی کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ اس نے خون کا ایک قطرہ بہائے بغیر سمر قند پر اپنا تسلط قائم کر لیا تھا۔ جونہی امرائے سمر قند نے تاج شاہی بابر کے سرپر رکھا اور اس نے تخت تیموری پر قدم رکھا تو فرط مسرت سے اس کی باچھیں کھلتی چلی گئیں۔ ویسے بھی وہ بذات خود تخت وتاج تیموری کو اپنی حقیقی وراثت سمجھتا تھا۔ رسم تاج پوشی کے بعد جب وہ شاہی محل میں داخل ہوا تو اس نے وہاں بھی ماہرمصوروں کی بنی ہوئی تصاویر بھی آویزاں دیکھیں
Read more ...
بچے
">بچے
پطرس بخاری
یہ تو آپ جانتے ہیں کہ بچوں کی کئی قسمیں ہیں مثلاً بلی کے بچے، فاختہ کے بچے وغیرہ۔ مگر میری مراد صرف انسان کے بچوں سے ہے، جن کی ظاہرا تو کئی قسمیں ہیں، کوئی پیارا بچہ ہے اور کوئی ننھا سا بچہ ہے۔ کوئی پھول سا بچہ ہے اور کوئی چاند سا بچہ ہے۔ لیکن یہ سب اس وقت تک کی باتیں ہیں جب تک برخوردار پنگوڑے میں سویا پڑا ہے۔ جہاں بیدار ہونے پر بچے کے پانچوں حواس کام کرنے لگے، بچے نے ان سب خطابات سے بےنیاز ہو کر ایک الارم کلاک کی شکل اختیار کرلی۔ یہ جو میں نے اوپر لکھا ہے کہ بیدار ہونے پر بچے کے پانچوں حواس کام کرنے لگتے ہیں
Read more ...
نماز اہل السنت
نماز اہل السنت
مولانامحمد الیاس گھمن
اذان کے کلمات :
عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدرَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ لَمَّا اَمَرَرَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالنَّاقُوْسِ یُعْمَلُ لِیُضْرَبَ بِہٖ لِلنَّاسِ لِجَمْعِ الصَّلٰوۃِ طَافَ بِیْ وَاَنَا نَائِمٌ رَجُلٌ یَحْمِلُ نَاقُوْسًا فِیْ یَدِہٖ فَقُلْتُ یَاعَبْدَاللّٰہِ اَتَبِیْعُ النَّاقُوْسَ فَقَالَ وَمَاتَصْنَعُ بِہٖ فَقُلْتُ نَدْعُوْا بِہٖ اِلَی الصَّلٰوۃِ قَالَ اَفَلَا اَدُلُّکَ عَلٰی مَاھُوَخَیْرٌ مِنْ ذَالِکَ فَقُلْتُ لَہٗ بَلٰی قَالَ فَقَالَ تَقُوْلُ:اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ۔اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ۔اَشْھَدُ اَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ اَشْھَدُ اَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ۔ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًارَّسُوْلُ اللّٰہِ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًارَّسُوْلُ اللّٰہِ۔حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ۔ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُلَا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ فَلَمَّا اَصْبَحْتُ اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاَخْبَرْتُہٗ بِمَارَأَیْتُ فَقَالَ اِنَّھَالَرُئْ یَاحَقٌّ اِنْ شَائَ اللّٰہُ۔فَقُمْ مَعَ بِلَالٍ فَاَلْقِ عَلَیْہِ مَارَأَیْتَ فَلْیُؤَذِّنْ بِہٖ فَاِنَّہٗ اَنْدَی صَوْتًا مِّنْکَ فَقُمْتُ مَعَ بِلَالٍرَضِیَ اللہُ عَنْہُ فَجَعَلْتُ اُلْقِیْہِ عَلَیْہِ وَیُؤَذِّنُ بِہٖ قَالَ فَسَمِعَ ذَالِکَ عُمَرُبْنُ الْخَطَّابِ وَھُوَ فِیْ بَیْتِہٖ فَخَرَجَ یَجُرُّ رِدَائَ ہٗ وَیَقُوْلُ وَالَّذِیْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَقَدْرَأَیْتُ مِثْلَ مَا اُرٰی فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلِلّٰہِ الْحَمْدُ۔
Read more ...
منافع کا سودا
منافع کا سودا
عروج فاطمہ، لاہور
”باجی یہ عورت کون ہے؟“ میں نے کتاب میں گم اس عورت کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا۔ مدرسہ کی باجی نے بتایا: ”اس کا نام فرخندہ ہے، اس عورت کو دینی تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہی نہیں جنون ہے۔ بڑی عمر کی ہونے کے باوجود یہ سبق توجہ اور دل لگا کر یاد کرتی ہے۔“ میں نے اسے بلا کر شاباش دی تو کہنے لگی کہ میں تو بہت گناہگار ہوں دین کے لیے جتنی بھی مشقت کرلوں کم ہے۔ پھر میرے پوچھنے پر اس نے اپنی کہانی یوں سنائی:
میرا باپ مستری تھا دنیا داری میں ہی متوجہ رہے۔ میں جوان ہوئی تو ایک عام سے مگر خوبصورت جوان سے شادی کر دی گئی،
Read more ...