اسلام کے معاشرتی احکام

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اسلام کے معاشرتی احکام
……مولانامحمدطارق نعمان گڑنگی
دین اسلام ایک ایسامذہب ہے جس میں تمام مخلوقات کے حقوق آپ کوملیں گے اورحقوق مسلم کی بھی کثرت سے روایات ملتی ہیں آئیے آپ کونبی پاک ﷺ کے دربارمیں لے چلتے ہیں اوراحادیث کی روشنی میں حقوق مسلم کوبیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مسلمان کے مسلمان پرحقوق:
حضرت علی ؓسے رویت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایاایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پرچھ حقوق ہیں۔
جب ملاقات ہوتواس کوسلام کرے ،جب دعوت دے تواس کی دعوت قبول کرے،جب اسے چھینک آئے تواس کے جواب میں یرحمک اللہ کہے ،جب بیمار ہوتواس کی عیادت کرے ،جب انتقال کرجائے تواس کے جنازہ کے ساتھ جائے اوراس کے لیے وہی پسند کرے جواپنے لیے پسند کرتاہے
(ابن ماجہ(
محبت پیداکرنے والاعمل:
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا:تم جنت میں نہیں جاسکتے جب تک مؤمن نہ ہوجاؤ (یعنی تمہاری زندگی ایمان والی زندگی نہ ہوجائے )اورتم اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتے جب تک آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔کیامیں تمہیں وہ عمل نہ بتادوں جس کے کرنے سے تمہارے درمیان محبت پیداہوجائے؟(اوروہ یہ ہے)سلام کوآپس میں خوب پھیلاؤ۔
خداکے قرب کاحصول:
حضرت ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:لوگوں میں اللہ تعالیٰ کے قرب کازیادہ مستحق وہ ہے جوسلام کرنے میں پہل کرے۔
(ابوداؤد(
گھرمیں داخل ہونے کااصول:
حضرت عطابن یسارؓ سے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ سے ایک شخص نے پوچھا:یارسول اللہ !کیامیں اپنی ماں سے ان کی جائے رہائش میں داخل ہونے کی اجازت طلب کروں؟آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:ہاں۔ اس شخص نے عرض کیا،میں ماں کے ساتھ ہی گھر میں رہتاہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:اجازت لے کر ہی جاؤ۔
اس شخص نے عرض کیا،میں ہی ان کاخادم ہوں (اس لیے بار بار جاناہوتاہے )آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:اجازت لے کر ہی جاؤکیاتمہیں اپنی ماں کوبرہنہ حالت میں دیکھناپسند ہے ؟ اس شخص نے عرض کیا:نہیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:توپھر اجازت لے کرہی جاؤ۔
مہمان کااکرام:
حضرت ابوسعیدخدری ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:جوشخص اللہ تعالیٰ اورآخرت کے دن پرایمان رکھتاہواس کوچاہیے کہ اپنے مہمان کااکرام کرے۔ آپ ﷺ نے یہ بات تین مرتبہ ارشاد فرمائی :ایک شخص نے عرض کیایارسول اللہ !مہمان کااکرام کیاہے ؟ارشاد فرمایا:(مہمان کااکرام )تین دن ہے۔ تین دن کے بعد اگرمہمان رہاتومیزبان کامہمان کوکھلانااس پراحسان ہے یعنی تین دن کے بعد کھانانہ کھلانابے مروتی میں داخل نہیں۔
(مسنداحمد(
بیمارکی تیمارداری اورجہنم سے آزادی:
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:جوشخص اچھی طرح وضوکرتاہے پھر اجروثواب کی امیدرکھتے ہوئے اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتاہے اس کودوزخ سے ستر خریف دورکردیاجاتاہے۔ حضرت ثابت بنانی ؒ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا:ابوحمزہ!خریف کسے کہتے ہیں ؟فرمایا:سال کوکہتے ہیں یعنی ستر سال کی مسافت کے بقدردوزخ سے دور کردیاجاتاہے
(ابوداؤد(
پیارے رسول کی پیاری وصیت:
حضرت ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:میں اپنے بعد والے خلیفہ کواللہ تعالیٰ سے ڈرنے کی وصیت کرتاہوں اور اسے مسلمانوں کی جماعت کے بارے میں یہ وصیت کرتاہوں کہ وہ مسلمانوں کے بڑوں کی عزت کرے،ان کے چھوٹوں پررحم کرے ،ان کے علماءکی عزت کرے ،ان کوایسانہ مارے کہ ان کوذلیل کردے ،ان کوایسانہ ڈرائے کہ ان کوکافر بنادے ،ان کوخصی نہ کرے کہ ان کی نسل کوختم کردے اوراپنادروازہ ان کی فریاد کے لیے بند نہ کرے کہ اس کی وجہ سے قوی لوگ کمزوروں کوکھاجائیں یعنی ظلم عام ہوجائے
(بیہقی(
سفیدبالوں کاکمال:
حضرت ابوہریرہ ؓ سے رایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: سفیدبالوں کونہ اکھیڑاکرو۔کیونکہ یہ قیامت کے دن نورکاسبب ہوں گے۔ جوشخص حالت اسلام میں بوڑھاہوتاہے یعنی جب کسی مسلمان کاایک بال سفیدہوتاہے تواس کی وجہ سے اس کے لیے ایک نیکی لکھ دی جاتی ہے ،ایک گناہ معاف کردیاجاتاہے اورایک درجہ بلند کردیاجاتاہے۔
(ابن حبان (
مظلوم کی مددکر:
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:اپنے مسلمان بھائی کی ہرحالت میں مدد کیاکروخواہ وہ ظالم ہویامظلوم۔ایک شخص نے دریافت کیا:یارسول اللہ!مظلوم ہونے کی حالت میں تومیں اس کی مدد کروں گایہ بتائیے کہ ظالم ہونے کی صورت میں اس کی کیسے مدد کروں؟رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:اس کوظلم سے روک دو کیونکہ ظالم کوظلم سے روکناہی اس کی مدد ہے۔
(بخاری (
گناہگارجنت میں:
حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:بنی اسرائیل میں دودست تھے۔ ایک ان میں گناہ کیاکرتاتھااوردوسراخوب عبادت کیاکرتاتھا۔عابد جب بھی گناہگارکوگناہ کرتے ہوئے دیکھتاتواس سے کہتاکہ گناہ سے رک جا۔ایک دن اسے گناہ کرتے ہوئے دیکھاتوپھرکہاکہ بازآجا۔اس نے کہاکہ مجھے میرے رب پرچھوڑدے (میں جانوں میراخدا جانے)کیاتجھ کومجھ پرنگران بناکربھیجاگیاہے ؟عابد نے (غصہ میں آکر)کہااللہ کی قسم !اللہ تعالیٰ تیری مغفرت نہیں کریں گے یایہ کہاکہ اللہ تعالیٰ تجھے جنت میں داخل نہیں کریں گے۔ پھر دونوں کاانتقال ہوگیااور(عالم ارواح) میں دونوں اللہ تعالیٰ کے سامنے جمع ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ نے عابد سے پوچھا:کیاتم میرے بارے میں جانتے تھے (کہ میں معاف نہیں کروں گا)یامعاف کرناجومیرے قبضے میں ہے کیاتمہیں اس پرقدرت حاصل تھی (کہ تم مجھے معاف کرنے سے روک دوکہ جودعویٰ کہ اللہ تعالیٰ تیری مغفرت نہیں کریں گے) اور گناہگارسے ارشاد فرمایا:میری رحمت سے جنت میں چلاجا(اس لیے کہ وہ رحمت کاامیدوار تھا)اورعابد کے بارے میں (فرشتوں سے)فرمایاکہ اسے دوزخ میں لے جاؤ۔
(ابوداؤد(
میت کے عیوب کوچھپانا:
حضرت ابورافع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:جوشخص میت کوغسل دیتاہے اور اس کے ستر کواوراگر کوئی عیب ہوتواس کوچھپاتاہے اللہ تعالیٰ اس کے چالیس بڑے گناہ معاف فرمادیتے ہیں۔ اور جواپنے بھائی (کی میت) کے لیے قبر کھودتاہے اوراس کواس میں دفن کرتاہے توگویااس نے (قیامت کے دن)دوبارہ زندہ اٹھائے جانے تک اس کوایک مکان میں ٹھہرادیایعنی اس کواس قدر اجر ملتاہے جتناکہ اس شخص کے لیے قیامت تک مکان دینے کااجر ملتا۔
مثل المؤمنین ،کمثل الجسد:
حضرت نعمان بن بشیرؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:مسلمانوں کی مثال ایک دوسرے سے محبت کرنے ،ایکدوسرے پررحم کرنے اورایک دوسرے پرشفقت ومہربانی مرنے میں بدن کی طرح ہے۔ جب اس کاایک عضوبھی دکھتاہے تواس دکھن کی وجہ سے بدن کے باقی سارے اعضاءبھی بخار وبے خوابی میں اس کے شریک حال ہوجاتے ہیں
(مسلم(
ہدیہ دیاکرو:
حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:ایک دوسرے کوہدیہ دیاکرو،ہدیہ دلوں کی رنجش کودور کرتاہے۔ کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کے ہدیہ کوحقیر نہ سمجھے اگرچہ وہ بکری کے کھر کاایک ٹکڑاہی کیوں نہ ہو۔
(ترمذی}