متکلم اسلام کا دورہ ملائشیا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
متکلم اسلام کا دورہ ملائشیا
……مولانا محمد کلیم اللہ حنفی ﷾
چند دن پہلے متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ امیر عالمی اتحاد اہل السنت والجماعت مسلک کی اشاعت و تحفظ کے حوالے سے ملائشیا ، سنگاپور اور دبئی ، ابوظہبی تشریف لے گئے۔ اپنے اس مسلکی دورےمیں چند دن ملائشیا بھی قیام کیا ،راقم الحروف نے حضرت الاستاذ سے ملائشیا سفر نامے کی کچھ ترتیب پوچھی اور کچھ وہاں کے مقامی حضرات نے ہمیں کارگزاری پہنچائی ، جس آپ کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
ملائشیارقبے کے لحاظ سے 67واں بڑا ملک ہے۔ مغرب میں اس کی زمینی سرحد تھائی لینڈ کے ساتھ ملتی ہے جبکہ انڈونیشیا اوربرونائی دارالسلام اس کے مشرق میں واقع ہیں، جنوب میں براستہ پل سنگاپور سے منسلک ہے۔ ویتنام کے ساتھ اس کی سمندری حدود ہیں۔ملائیشیا کے دو جدا حصے ہیں جن کے درميان جنوبی چین سمندر ہے۔
ملائیشیا ایک کثیر نسلی، کثیر ثقافتی سماج ہے۔ سب سے پہلے اس علاقے میں رہنے دیسی قبائل کے لوگ تھے جوکہ اب بھی موجود ہیں- چینی اور بھارتی ثقافتی اثرات یہاں واضح نظر آتے ہیں، دیگر ثقافتی اثرات میں فارسی، عربی، اور برطانوی ثقافتیں شامل ہیں۔1971 میں حکومت نے ایک "قومی ثقافتی پالیسی" بنائی جس کے مطابق ملائیشیا کی ثقافت کی بنیاد مقامی ہو جس میں اسلامی ثقافت کی جھلک نظر آتی ہو۔ملائیشیا کا آئین مذہب کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے جبکہ اسلام سرکاری مذہب ہے۔
1981ء میں ملائشیا کا شمار تیسری دنیا کے پسماندہ ترین ممالک میں ہوا کرتا تھا۔ وہاں کے لوگ خط غربت کے نیچے زندگی گزار رہے تھے۔ پھر خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ اسی سال ملائشیا کو مہاتیر محمد جیسا محنتی لیڈر اور حکمران مل گیا۔ جن کی انتھک جدوجہد کی بدولت صرف دو دہائیوں کے بعد ملائشیا کا شمار پہلی دنیا میں ہونے لگا۔ اب وہ ایک ایسا ملک بن گیا ہے جو معیشت، سرمایہ کاری اور صنعت و حرفت میں یورپ اور امریکہ کا مقابلہ کرنے لگا ہے۔
مذہبی حوالے سے بھی ملائشیا میں اسلام پسند لوگوں کی کثرت ہے۔ بڑے بڑے تبلیغی مراکز ، مدارس دینیہ ، مساجد و مکاتب ملائشین مسلمانوں کی اسلام سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ یہاں کے اکثر مسلمان امام محمد بن ادریس شافعی رحمہ اللہ کے پیروکار اور ان کی فقہ پر عمل پیرا ہیں۔
چونکہ وہ ہمارے مقلد بھائی ہیں اس لیے ان سے ملاقات کی غرض سے حضرت الاستاذ متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ ملائشیا ، سنگاپور تشریف لے گئے اور وہاں مختلف دینی مدارس و مکاتب، جامعات ، تبلیغی مراکز ، مساجد ، پبلک مقامات اور بعض عصری تعلیمی اداروں میں مسلک اہل السنت والجماعت کے عقائد و مسائل اور نظریات کی اشاعت و تحفظ کے حوالے سے حضرت الاستاذ کی سرپرستی میں تحقیق المسائل کورسز کا انعقاد ہوا ،آپ نے متعدد عنوانات پر علماء ، طلباء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اسباق پڑھائے،بیانات کیے ، مجالس ذکر کا اہتمام کیا ، خلق خدا کو چاروں سلاسل میں بیعت فرمایا اورر وہاں کے جید علماء کرام سے مسلک اہل السنت والجماعت کی اشاعت و تحفظ کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی۔
حضرت الاستاذ کے مسلکی دورے کی چند جھلکیاں آپ کے ذوق کی نذرکرنے لگے ہیں۔
/20141027/: متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ سنگاپور سے بذریعہ بس شام تقریبا ً 5:30 پر ملائشیا تشریف آوری ہوئی جہاں پر درج ذیل علماء کرام نے آپ کا خیر مقدم کیا۔

مولانا محمد یوسف قاسمی )فاضل دیوبندانڈیا(

مولانا محمد بلال) فاضل جامعہ فریدیہ اسلام آباد،پاکستان(

مولانامحمد شہزاد) فاضل جامعہ اشرفیہ لاہور، پاکستان(
بعد ازاں آپ کو مدرسہ الفریدیہ سری رمپائی کوالا المپور لے کر گئے، جہاں آپ نے نماز مغرب باجماعت ادا فرمائی۔
نوٹ : حضرت الاستاذ کی میزبانی کا شرف مدرسہ الفریدیہ کے منتظمین ، محترم محمد شہزاد اورمحترم بھائی عبدالحمید کےدولت کدہ کو حاصل ہوا۔
/20141028/: نماز فجرمدرسہ الفریدیہ ہی میں ادا فرمائی اورنماز کے متصل بعد مجلس ذکر ہوئی جس میں مدرسہ کے صدر مہتمم اور اساتذہ اور طلباء اور نمازی حضرات نے بھر پور شرکت فرمائی۔
/20141028/: نماز ظہر کی نماز بعد علماء کرام کی مشاورت سے تحقیق المسائل کورسزاور بیانات وغیرہ کا شیڈول ترتیب دیا گیا۔
/20141028/: نماز عشاء کے بعد مسجد پاکستان (ملائیشن پاکستانی کمیونٹی کے انڈر) میں بیان فرمایا۔ ملائیشین زبان میں ترجمہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔
/20141029/: بعد از نماز فجر مجلس ذکر اور درس قرآن ہوا ، بعد ازاں جزیرہ پلاؤ پینانگ میں علماء کرام سے مسلکی کام کے فروغ دینے کے بارے تفصیلی مشاورت ہوئی۔ بعد میں مدرسہ مفتاح العرفان کے علماء اور طلباء سے بیان فرمایا اور تحقیق المسائل کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ میں مسلک اہل السنت والجماعت کی حقانیت ، شوافع اور منکرین فقہ )غیر مقلدین (میں بنیادی فرق بیان کیا۔ بیان کے بعد ملائیشیا کی عظیم سیاسی و سماجی شخصیت رئیس داتو جواہر علی کی دعوت پر ان کی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔ داتو جواہر علی کے ہمراہ ان دوست جناب خلیل احمد سے بھی وہیں ملاقات ہوئی۔ رات کا قیام مدرسہ مفتاح العرفان میں تھا جہاں مدرسہ کے اساتذہ کے ساتھ ایک مجلس علمی کا اہتمام کیا گیا۔
/20141030/: صبح درجہ سادسہ اور موقوف علیہ کے طلباء کو حضرت الاستاذ نے تقلید اور منکرین تقلید ، غیر مقلدیت اور شوافع کے درمیان فرق اور مسئلہ استواء علی العرش کے موضوع سبق پڑھایااور مخالفین کے اعتراضات اور ان کے مدلل جوابات سمجھائے۔
/20141030/: جزیرہ کے ایک مشہور مدرسہ دار الفرقان میں علماء سے مشاورت کی اور مقامی علماء کرام کو مسلکی کام کی ترتیب سمجھائی۔
/20141030/: ظہر کی نماز کے صوبہ الوسٹار کے شہر جندا کے ایک مشہور مدرسہ میں بیان کے لیے تشریف لے گئے۔
/20141030/: صوبہ الوسٹار کےدوسرے شہر کوالا کتیل کے مدرسہ تحفیظ النعیم میں طلباء سے بیان فرمایا بعد ازاں مدرسہ کے صدرمحترم جناب حاجی طالب صاحب )ر (جنرل انسپکٹر محکمہ پولیس سے تفصیلی ملاقات کی۔
/20141030/: حضرت مولانا محمد طاہر )حضرت الاستاذ کے شاگردہیں اور ملائیشیاء کے اکثر سفر میں حضرت کے خادم بھی رہےہیں (کے گھر پر رات کا قیام کیا اور فجر کی نمازکے بعد ان کے مدرسہ مظاہر العلوم میں درس قرآن ارشاد فرمایا۔
/20141031/: مرکز سمری پتاکنک ملائشیا تبلیغی مرکز میں حضرت الاستاذ سے علماء کے ایک بڑے وفد سے ملاقات کی اور تقلید کی شرعی حیثیت ، فقہ شافعی اور غیر مقلدیت میں فرق اور اجتہاد کی حقیقت اور اہمیت پر تفصیلی بیان فرمایا اس موقع پر مولانا عبد الحمید ، مولانا محمد منصور ، مولانا رذیف، مولانا محمد اسماعیل،مولانا امیر حمزہ، و دیگر اساتذہ نے شرکت کی۔ بعد میں ملائیشیا کے وزیر برائے مذہبی امور کے نائب ڈائریکٹر محمد شعاری کے ساتھ ان کے آفس میں میٹنگ ہوئی۔
/20141031/: مسجد پاکستان میں جمعۃ المبارک کا خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے شان مصطفیٰ،شان صحابہ و اہل بیت پر روشنی ڈالی۔
/20141031/: مولانا امجد عباس )فاضل جامعۃ الحسنین فیصل آباد، پاکستان ( کے مدرسے میں علماء ، اساتذہ اور طلباء میں بیان فرمایا۔
/20141031/: سٹی ون پلازہ میں اردوخواں حضرات علماء واراکین سے خصوصی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں مولانا محمد صاحب بنگالی،مولانامحمد جمال ،مفتی رئیس احمدمحترم جناب شمریز صاحب ، جناب محمدشاہداور جناب عبدالکریم و دیگر حضرات نے شرکت کی۔
1/201411/: یونیورسٹی ملایہ کوالا المپور ملائیشیا کے ماسٹر ڈگری اور P,H,D کے سٹوڈنٹس سے میں بیان فرمایا۔ شام کو مدرسہ الفریدیہ میں افطار پارٹی میں شرکت فرمائی اور بعد نماز مغرب محبت الہٰی کے تقاضے کے موضوع پر بیان ہوا اور مجلس ذکر بھی ہوئی بعدمیں لوگ کافی تعداد میں آپ کے ہاتھ پر بیعت بھی ہوئے۔
1/201412/: بعد نماز عشاء علاقے کے معززین سیاسی و سماجی رہنما اور علماء آپ کو ایئر پورٹ الوداع کرنے آئے۔