مجلہ قافلہ حق اور ارباب علم کاخیر مقدم
قافلہ حق ، اکتوبر، نومبر، دسمبر 2008ء
کارواں اپنا کسی منزل پہ رکتا نہیں
ہم جو بڑھتے ہیں تو بڑھتے ہی چلے جاتے ہیں
الحمد للہ !قافلہ حق ان چند گنے چنے رسالوں میں سے واحد وہ رسالہ ہے جوقارئین کرام تک صحیح معنی میں مسلک حق مسلک اہل السنۃ والجماعۃ کی ترجمانی کرتا ہے۔اور جس نے بلا خوف ولائم بے باک ہو کر فتنہ غیر مقلد یت؛ جو اس وقت سر اٹھائے ہوئے ہے؛ کا علمی ،تحقیقی اندازہ میں مقابلہ کیا اور ملک پاکستان کے چار صوبوں کے علاوہ بیرون یعنی سعودیہ ،لندن ،افریقہ ،امریکہ ،ساؤتھ افریقہ بنگلہ دیش وغیرہ ممالک تک کے قارئین کی علمی پیاس بجھا رہا ہے اور بزبان حال کہہ رہا ہے:
اندھیری شب ہے جدا اپنے قافلہ سے تو
تیرے لیے ہے میری شعلہ نوا قندیل
رہا انسان! انسان تو قدم قدم پر موانع و مشکلات سے دو چار ہوتا رہتا ہے۔حوادث کی تیز آندھیاں اس کا قدم روکتی ہیں۔ قافلہ حق بھی ان حوادث کا شکار ہوا اور کبھی تو ایسا محسوس ہوا کہ قافلہ حق اپنے اس کٹھن سفر کو جاری نہیں رکھ سکے گا۔ مگر اللہ نے اپنا فضل و احسان کیا اور قافلہ حق نے بڑی پامردی اور استقامت سے اپنا سفر جاری رکھا۔
اس علمی، فقہی ،تحقیقی مجلہ ”قافلہ حق “کے گذشتہ شمارے جواب تک شائع ہو چکے وبحمدہ تعالیٰ محققانہ مقالات ومضامین پر مشتمل اور نہایت ہی پر مغز اور مفید تھے۔ ارباب دانش اور صاحبان علم و تحقیق نے توقع سے کہیں بڑھ کر اس نظریاتی، مسلکی اور بامقصد اشاعتی سلسلہ کو پذیرائی بخشی۔ عصر حاضر کی ضرورت اور اپنے خوابوں کی تعبیر قرار دیا ، بھرپورتعاون و سر پرستی کا وعدہ فرمایا اور مخلصانہ دعاؤں سے نوازا۔ اس کامیابی پر ہماری جبین نیاز جذبات تشکر سے معمور اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز اور ہاتھ قبولیت کی استدعا کے واسطے اٹھے ہوئے ہیں۔
اللہ تعالی ہمیں پیغمبر معصوم کی اتباع اور مجتہد ماجور کی تحقیق پر عمل کرنے کی توفیق عطا ء فرمائیں اور نئے فتنوں سے محفوظ فرمائیں۔
آمین یا رب العلمین
والسلام
محمد الیاس گھمن