نبوت اورسالت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
نبوت اورسالت
نبی کی تعریف
وہ انسان جس پر وحی نازل ہو، معصوم ہو اور اس کی اتباع فرض ہو۔
1:نبی اوررسول میں فرق
رسول: اللہ کی طرف سےبھیجے ہوئےاس قاصدکوکہتےہیں جوتبلیغِ احکام اورہدایتِ خلق کیلیے مامورہواوراس کومستقل کتاب یاصحیفہ دیاجائے۔
نبی: وہ ہے جس پر مستقل کتاب یا صحیفہ نازل نہ ہوا ہو۔
2: انبیاء اوررسل کی تعداد
نبی زیادہ مبعوث ہوئے ہیں اور رسول کم مبعوث ہوئے ہیں جیساکہ حدیث مبارک میں ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کی تعدادایک لاکھ چوبیس ہزار اوررسولوں کی تعداد تین سو پندرہ ہے۔
مسند احمد: ج 16ص260، حدیث نمبر22189
3:بشریت ونورانیت
اللہ تعالی نے مخلوق کی ہدایت کیلئےانسانوں ہی میں سےنبی اور رسول بھیجے ہیں جو ذات کے اعتبار سے بشر اورانسان جبکہ اوصاف کے اعتبار سے نور ہوتے ہیں۔
4: عصمت وحفاظت
ہرنبی معصوم ہوتاہے یعنی کوئی چھوٹا یا بڑا گناہ جان بوجھ کر یا بھول چوک کرنبی سے سرزد نہیں ہوتا۔عصمت ایک ایساوصف ہے جوجبر کے بغیرمحض اختیار سے نبی کوہرگناہ سے بچاتاہے۔نبی اورصحابی میں فرق یہ ہے کہ نبی سے اللہ تعالیٰ گناہ ہونے نہیں دیتا اور صحابی سے ہو توجاتا ہےمگراللہ تعالیٰ نامۂ اعمال میں باقی رہنے نہیں دیتا۔تمام انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام گناہوں سے معصوم اور صحابہ رضی اللہ عنہم محفوظ ہیں۔ نبی کو اُمّی کہنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ نبی ماں کے پیٹ سے پیداہوتے وقت جس طرح تمام گناہوں سے پاک ہوتاہےقبرکے پیٹ میں محواستراحت ہونے تک وہ اسی طرح گناہوں سے معصوم و پاک ہوتاہے۔
5:حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم
جس طرح انبیاء کرام علیہم السلام کی دنیاوی زندگی بقیہ تمام انسانوں کی زندگی سے اعلیٰ اور بہتر ہوتی ہے برزخ اور قبر کی زندگی بھی اعلی ٰوارفع ہو گی۔ تمام اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبور میں زندہ ہیں، نمازیں پڑھتے ہیں۔
6:سماع صلوٰۃ والسلام
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبر مبارک پراگرکوئی درودپڑھےتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم خود سماعت فرماتے ہیں اورجودور سےپڑھے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچا دیا جاتاہے۔
7:ختم نبوت
حضرت محمدصلی اللہ علی وسلم اللہ کے آخری نبی اوررسول ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت اور کتاب گزشتہ تمام شریعتوں اورکتابوں کیلیے ناسخ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کبھی بھی کوئی نیانبی پیدا نہیں ہوگا۔جوبدبخت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعدنبوت کے کسی بھی نمونہ کادعویٰ کرے وہ کافر اور دائر اسلام سے خارج ہے۔ عقیدہ ختم نبوت اتنابنیادی عقیدہ ہےکہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے ارشاد فرمایا
مَنْ طَلَبَ مِنْہُ عَلَامَۃً فَقَدْکَفَرَلِقَوْلِ النَّبِیِّ صَلّٰى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَانَبِیَّ بَعْدِیْ
مناقب امام اعظم للامام البزدوی ج1ص161
ترجمہ : جومدعی نبوت سےاس کی نبوت پرکوئی علامت یعنی دلیل و معجزہ وغیرہ طلب کرے وہ کافرہے۔اس لیےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میرےبعدکوئی نبی نہیں ہے۔
8:نزول عیسی ٰعلیہ السلام
اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جو کہ بغیر باپ کے پیدا ہوئے ہیں، زندہ آسمان پر اٹھا لیا ہے۔ آپ علیہ السلام قیامت کے قریب دمشق کی جامع مسجد کے مینار پر اتریں گے، نماز عصر حضرت امام مہدی علیہ الرضوان کی اقتداء میں پڑھیں گے اور چالیس یا پینتالیس سال تک زندہ رہیں گے، خلافت کا نظام قائم فرمائیں گے، جزیہ ختم کریں گے، یہودیوں اور دجال کو قتل کریں گے، صلیب کو توڑیں گے یعنی عیسائیوں کے عقیدہ تثلیث کو باطل قرار دیں گے، اس دوران شادی کریں گے اور آپ کی اولاد بھی ہو گی، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی قبر مبارک پر آ کر سلام پیش کریں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ان کے سلام کا جواب دیں گے۔ بالآخر مدینہ منورہ میں وفات پا کر حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ روضۂ مبارک میں دفن ہوں گے۔