سترھواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سترھواں سبق
[1]:آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام کا حکم:
﴿اِنَّ اللهَ وَمَلٰئِكَتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِيِّ ط يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا﴾
(الا حزاب:56)
ترجمہ: اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو!تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجاکرو۔
[2]: سماع صلوٰۃ وسلام
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلّٰى عَلَيَّ عِنْدَ قَبْرِيْ سَمِعْتُهُ وَمَنْ صَلّٰى عَلَيَّ نَائِيًا أُبْلِغْتُهُ".
(شعب الایمان للبیہقی: ج2ص218 باب فی تعظیم النبی صلی اللہ علیہ و سلم و اجلالہ و توقیرہ)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص میری قبر کے پاس مجھ پر درود پڑھتا ہے میں اس کو خود سنتا ہوں اور جو شخص دور سے مجھ پر درود بھیجتا ہے وہ میرے پاس پہنچا دیا جاتا ہے۔
[3]: صلوۃ وسلام، ذکر رسول، استشفاع اور عرضِ اعمال
صلوٰۃ و سلام:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوۃ وسلام پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حق اور نہایت اجرو ثواب کاباعث ہے۔ کثرت کے ساتھ صلوۃ و سلام پڑھناحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قرب اور شفاعت کے حصول کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ افضل درود شریف وہ ہے جس کے لفظ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہوں۔ سب سے افضل درود؛ درودِابراہیمی ہے۔
فائدہ:
زندگی میں ایک مرتبہ صلوۃ وسلام پڑھنافرض ہے اور جب مجلس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر مبارک آئے تو ایک دفعہ صلوۃ وسلام پڑھنا واجب ہے اور ہر ہربار پڑھنا مستحب ہے۔
ذکر ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم:
وہ تمام حالات و واقعات جن کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ذرا بھی تعلق ہے ان کاذکر کرنا نہایت پسندید ہ اور مستحب ہے۔
فضیلت وزیارت روضہ اطہر:
زمین کا وہ حصہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کے ساتھ ملاہوا ہے کائنات کے سب مقامات حتی کہ کعبہ، عرش اور کرسی سے بھی افضل ہے۔
فائدہ:
روضہ اطہر کی زیارت کے وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف منہ کرکے کھڑاہوناروضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے آداب میں سے ہے اور اسی حالت میں دعامانگنا بہتراور مستحب ہے۔
سفرِ مدینہ منورہ:
سفرِ مدینہ منورہ کے وقت روضہ مبارک، مسجد نبوی اور مقامات مقدسہ کی زیارت کی نیت کرنا افضل اور باعث اجروثواب ہے البتہ خالص روضہ پاک کی زیارت کی نیت سے سفر کرنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم زیادہ ہے۔ صلی اللہ علیہ وسلم
مسئلہ استشفاع:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس حاضرہوکر شفاعت کی درخواست کرنا اور یہ کہنا کہ حضور!آپ میری مغفرت کی سفارش فرمائیں،جائز ہے۔
عر ضِ اعمال:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر روضہ مبارک میں امت کے اچھے اور برے اعمال اجمالی طور پر پیش ہوتے ہیں۔
[4]: مکروہات نماز کا بیان
1: ہاتھ یاسر کے اشارے سے سلام کاجواب دینا۔
2: مسلسل آنکھیں بند کر کے نماز پڑھنا۔
3: چہرہ یانگاہ پھیرتے ہوئے ادھر ادھردیکھنا۔
4: منہ میں کوئی چیز رکھ کر نماز پڑھنا۔
5: جمائی لینایابقدر ہمت نہ روکنا۔
6: کمر، کوکھ،کولہے پر ہاتھ رکھنا۔
7: پیشاب پاخانہ کا تقاضا ہوتے ہوئے نماز پڑھنا۔
8: انگلیاں چٹخانا،انگلیوں میں انگلیاں ڈالنا۔
9: آیتیں، تسبیحات انگلیوں پرشمار کرنا۔
10: انگڑائی لینا۔
11: آلتی پالتی مار کر بیٹھنا (بلا عذر)۔
12: کسی کے چہرے کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنا۔
13: بدن سے یاکپڑوں سے کھیلنا۔
14: کام کاج، نیند، ورزش وغیرہ کے ردی کپڑے پہن کر نماز پڑھنا۔
15: جاندار کی تصویر والی جگہ نماز پڑھناالاّیہ کہ پاؤں کے نیچے ہو یا اسے الٹا کر دیا جائے یا چھپا دیا جائے۔
16: تصویر والا کپڑا پہن کر نماز پڑھنا۔
17: نماز میں ادھر ادھر سے اپنے کپڑے کو سمیٹنا، سنبھالنا اور مٹی سے بچانا۔
[5]: پانی پیتے وقت کی دعا
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.
(المعجم الاوسط للطبرانی: ج1ص245 رقم الحدیث 840)
ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والاہے۔