درود شریف پڑھنے کے چالیس فوائد

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
درود شریف پڑھنے کے چالیس فوائد
علامہ محمد بن ابی بکر ابن القیم الجوزیہ رحمۃ اللہ علیہ م751ھ نے درود شریف پڑھنے کے 40 فوائد ذکر کئے ہیں۔ ذیل میں ان کا تذکرہ کیا جاتا ہے:
اَلْأُوْلٰى: اِمْتِثَالُ أَمرِ اللهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالٰى.
[1]: درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل ہوتا ہے۔
اَلثَّانِيَةُ: مُوَافَقَتُهٗ سُبْحَانَهٗ فِي الصَّلوٰةِ عَلَيْهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
[2]: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے میں اللہ تعالی کی موافقت ہوتی ہے۔
اَلثَّالِثَةُ: مُوَافَقَةُ مَلَائِكَتِهٖ فِيْهَا.
[3]: فرشتوں کے درود بھیجنے کے عمل میں بھی یہ بندہ شامل ہو جاتا ہے۔
اَلرَّابِعَةُ: حُصُولُ عَشْرِ صَلَوَاتٍ مِّنَ اللهِ عَلَى الْمُصَلِّيْ عَلَیْہٖ مَرَّةً.
[4]: ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے والےپر اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔
اَلْخَامِسَةُ: أَنَّهٗ يُرْفَعُ لَہٗ عَشْرُ دَرَجَاتٍ.
[5]: اس کے دس درجات بلند کردیے جاتے ہیں۔
اَلسَّادِسَةُ: أَنَّهٗ يُكْتَبُ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ.
[6]: دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔
اَلسَّابِعَةُ: أَنَّهٗ يُمْحٰى عَنْهُ عَشْرُ سَيِّئَاتٍ.
[7]: دس گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
اَلثَّامِنَةُ: أَنَّهٗ يُرْجٰى إِجَابَةُ دُعَائِهِ إِذَا قَدَّمَهَا أَمَامَهٗ.
[8]: دعاسے پہلے درود شریف پڑھنے سے دعا کی قبولیت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
اَلتَّاسِعَةُ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّشِفَاعَتِهٖ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَرَنَهَا بِسُؤَالِ الْوَسِيْلَة لَهُ أَوْ أَفْرَدَهَا.
[9]: اذان کے بعد کی وسیلہ کی دعا کے ساتھ یا الگ کر کے درود شریف پڑھا جائے تو قیامت کے روز آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی۔
اَلْعَاشِرَةُ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّغُفْرَانِ الذُّنُوْبِ.
[10]: یہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے
اَلْحَادِيَةَ عَشَرَة: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّكِفَايَةِ اللهِ الْعَبْدَ مَآ أَهَمَّهٗ.
[11]: بندے کی ضروریات کے لیے اللہ تعالیٰ کے کفیل بن جانے کا ذریعہ ہے۔
اَلثَّانِيَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّقُرْبِ الْعَبْدِ مِنْهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْقِيَامَۃِ.
[12]: قیامت کے روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قرب کا ذریعہ ہے۔
اَلثَّالِثَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا تَقُوْمُ مَقَامَ الصَّدَقَةِ لِذِي الْعُسْرَةِ.
[13]: تنگدست آدمی کے لیے صدقہ کرنے کے قائم مقام بن جاتا ہے۔
اَلرَّابِعَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّقَضَاءِ الْحَوَائِجِ.
[14]: ضرورتوں کے پورا ہونے کا سبب ہے۔
اَلْخَامِسَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّصَلوٰةِ اللهِ عَلَى الْمُصَلِّيْ وَصَلوٰةُ مَلٰئِكَتِهٖ عَلَيْهِ.
[15]: درود پڑھنے والے پر اللہ کی رحمت اور فرشتوں کی طرف سے رحمت کی دعا ہوتی ہے۔
اَلسَّادِسَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا زَكَاةٌ لِّلْمُصَلِّيْ وَطَهَارَةٌ لَّهُ.
[16]: یہ درود بھیجنے والے کی پاکیزگی اور طہارت کا ذریعہ ہے۔
اَلسَّابِعَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّتَبْشِيْرِ الْعَبْدِ بِالْجَنَّةِ قَبْلَ مَوْتِهٖ.
[17]: موت سے پہلے جنت کی بشارت کا ذریعہ ہے۔
اَلثَّامِنَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّلنِّجَاةِ مِنْ أَهْوَالِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ.
[18]: قیامت کی ہولناکیوں سے بچنے کا ذریعہ ہے۔
اَلتَّاسِعَةَ عَشَرَةَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّرَدِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ تَعَالیٰ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ وَالسَّلَامَ عَلَى الْمُصَلِّيْ وَالْمُسَلِّمِ عَلَيْهِ.
[19]: آپ صلى الله علیہ وسلم پردرود اور سلام بھیجنے والے کا رسول صلى الله علیہ وسلم جواب دیتے ہیں، اس طرح درود شریف آپ صلى الله علیہ وسلم کے جواب کا سبب بنتا ہے۔
اَلْعشْرُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّتَذَكُّرِ الْعَبْدِ مَا نَسِيَهٗ.
[20]:بھولی ہوئی چیز کے یاد دلانے کا سبب ہے۔
اَلْحَادِيَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّطيْبِ الْمَجْلِسِ وَأَنْ لَّا يَعُوْدَ حَسْرَةٌ عَلٰى أَهْلِهٖ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
[21]: درود شریف پڑھنا مجلس کے اچھے ہونے کا سبب ہے اور قیامت میں درود شریف پڑھنے والوں کے لیے حسرت و ندامت سے چھٹکارے کا ذریعہ ہے۔
اَلثَّانِيَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّنَفْيِ الْفَقْرِ.
[22]: درود پڑھنے والے کیلیے محتاجی و فقیری سے چھٹکارا ہے۔
اَلثَّالِثَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا تَنْفِيْ عَنِ الْعَبْدِ اسْمُ الْبُخْلِ إِذَا صَلّٰى عَلَيْهِ عِنْدَ ذِكْرِهٖ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
[23]: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا نام مبارک آنے پر درود پڑھنے والا بخیل کہلائے جانے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
اَلرَّابِعَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: نِجَاتُہٗ مِنَ الدُّعَآءِ عَلَیْہٖ بِرَغْمِ الْاَنْفِ اِذَا تَرَکَھَا عِنْدَ ذِکْرِہٖ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
[24]: آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا نام مبارک آنے پر درود شریف نہ پڑھنے پر جو وعید آئی ہے، اس وعید سے نجات نصیب ہوتی ہے۔
اَلْخَامِسَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا تَرْمِيْ صَاحِبَهَا عَلٰى طَرِيْقِ الْجَنَّةِ وَتُخْطِئُ بِتَارِكِهَا عَنْ طَرِيْقِهَا.
[25]: درود پڑھنے والا جنت کا راستہ پا لیتا ہے اور نہ پڑھنے والا جنت کا راستہ بھٹک جاتا ہے۔
اَلسَّادِسَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا تُنْجِيْ مِنْ نَتْنِ الْمَجْلِسِ الَّذِيْ لَا يُذْكَرُ فِيْهِ اللهُ وَرَسُوْلُهٗ وَيُحْمَدُ وَيُثْنٰى عَلَيْهِ فِيْهِ وَيُصَلّٰى عَلٰى رَسُوْلِهٖ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
[26]: ایسی مجلس جس میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا ذکر ہو نہ ہی اس میں اللہ کی تعریف اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم پر درود ہو تو وہ مجلس متعفن ہوتی ہے، درود شریف پڑھنے سے اس تعفن سے نجات ملتی ہے۔
اَلسَّابِعَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّتَمامِ الْكَلَامِ الَّذِي ابْتُدِئَ بِحَمْدِ اللهِ وَالصَّلَاةِ عَلٰى رَسُوْلِهٖ.
[27]: جس کلام کی ابتداء اللہ کی تعریف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پر درود شریف پڑھنے سے ہو تو وہ کلام پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے۔
اَلثَّامِنَةُ وَالْعشْرُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّوُفُوْرِ نُوْرِ الْعَبْدِ عَلَى الصِّرَاطِ.
[28]: پل صراط پر بندے کے نور جس کے ذریعے پل صراط پر گزرنا آسان ہوتا ہے کے بڑھنے کا سبب ہوتا ہے۔
اَلتَّاسِعَةُ وَالْعِشْرُوْنَ: أَنَّهٗ يَخْرُجُ بِهَا الْعَبْدُ عَنِ الْجفَاءِ.
[29]: درود پڑھنے والا دل کی سختی سے محفوظ ہو جاتا ہے۔
اَلثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّإِبْقَاءِ اللهِ سُبْحَانَهُ الثَّنَاءَ الْحَسَنَ لِلْمُصَلِّيْ عَلَيْهِ بَيْنَ أَهْلِ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ.
[30]: آسمان و زمین والوں میں سے اس درود شریف پڑھنے والے پر اللہ رب العزت اپنی رحمت حسنہ نازل فرماتے رہتے ہیں۔
اَلْحَادِيَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبُ الْبَرَكَةِ فِيْ ذَاتِ الْمُصَلِّيْ وَعَمَلِهٖ وَعُمَرِهٖ وَأَسْبَابِ مَصَالِحِهٖ.
[31]: درود شریف پڑھنے والے کی شخصیت، اس کے عمل، اس کی عمراور اس کے کام کاج میں برکت آتی ہے۔
اَلثَّانِيَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّنَيْلِ رَحْمَةِ اللهِ لَهُ.
[32]: درود شریف پڑھنے والے پر اللہ کی رحمت متوجہ رہتی ہے۔
اَلثَّالِثَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّدَوَامِ مَحَبَّتِهٖ لِلرَّسُوْلِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزِيَادَتِهَا وَتَضَاعُفِهَا.
[33]: درود شریف پڑھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سےدوامِ محبت اور اس کے بڑھنے کا ذریعہ ہے۔
اَلرَّابِعَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّ الصَّلَاةَ عَلَيْهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبَبٌ لِّمَحَبَتِهٖ لِلْعَبْدِ.
[34]: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس درود شریف پڑھنے والے سے محبت کا ذریعہ ہے۔
اَلْخَامِسَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّهِدَايَةِ الْعَبْدِ وَحَيَاةِ قَلْبِهٖ.
[35]: یہ بندے کی ہدایت اور دل کی زندگی کا ذریعہ ہے۔
اَلسَّادِسَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّعَرْضِ اسْمِ الْمُصَلِّيْ عَلَيْهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذِكْرِهٖ عِنْدَهٖ.
[36]: اس کے ذریعے بندے کا نام اور تذکرہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے کیا جاتا ہے۔
اَلسَّابِعَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا سَبَبٌ لِّتَثْبِيْتِ الْقَدَمِ عَلَى الصِّرَاطِ.
[37]: پل صراط پر ثابت قدمی اور اس سے کامیابی سے گزرنے کا ذریعہ ہے۔
اَلثَّامِنَةُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّ الصَّلَاة عَلَيْهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدَاءٌ لِّأَقَلِّ الْقَلِيْلِ مِنْ حَقِّهٖ وَشُكْرٍ لَّهٗ عَلٰى نِعْمَتِهِ الَّتِيْ أَنْعَمَ اللهُ بِهَا عَلَيْنَا.
[38]: درود پڑھنے والا بہت تھوڑا ہی سہی مگر حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا حق ادا کرنے اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی وجہ سے جو احسانات اللہ نے ہم پر کیے ہیں، ان پر شکر کی کوشش کرتا ہے۔
اَلتَّاسِعَۃُ وَالثَّلَاثُوْنَ: أَنَّهَا مُتَضَمِّنَةٌ لِّذِكْرِ اللهِ تَعَالٰى وَشُكْرِهٖ وَمَعْرِفَةِ إِنْعَامِهٖ عَلٰى عَبِيْدِهٖ بِإِرْسَالِهٖ.
[39]: اس سے اللہ کا ذکر اور اس کا شکر بھی ادا ہو جاتا ہےاور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو بھیج کر جو احسان اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر کیا ہے، بندے کو اس کا احساس بھی ہو جاتا ہے۔
اَلْاَرْبَعُوْنَ: أَنَّ الصَّلَاةَ عَلَيْهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ العَبْدِ هِيَ دُعَآءٌ وَّھِیَ سُؤَالُ الْعَبْدِ أَنْ يُّثْنِيَ اللہُ عَزّوَجَلَّ عَلٰى خَلِيْلِهٖ وَحَبِيْبِهٖ.
[40]: بندے کا درود پڑھنا دراصل اپنے رب سے دعا کرنا ہے کہ اے اللہ! اپنے حبیب و خلیل کی تعریف و توصیف فرما!