سوال 7:بکثرت درود شریف پڑھنے کا حکم

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سوال 7:بکثرت درود شریف پڑھنے کا حکم

اَلسُّؤَالُ السَّابِعُ:
مَا قَوْلُكُمْ فِيْ تَكْثِيْرِ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِّيِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ وَ قِرَآءَةِ "دَلَائِلِ الْخَيْرَاتِ" أَوِالْأَوْرَادِ؟
ساتواں سوال:
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بکثرت درود بھیجنے، ”دلائل الخیرات“ اور دیگر اوراد پڑھنے کے بارے میں آپ حضرات کی کیا رائے ہے؟
اَلْجَوَابُ:
يُسْتَحَبُّ عِنْدَنَا تَكْثِيْرُ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِ صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ وَ هُوَ مِنْ أَرْجَی الطَّاعَاتِ وَ أَحَبِّ الْمُنْدُوْبَاتِ سَوَاءٌ کَانَ بِقِرَآءَةِ الدَّلَائِلِ وَ الْأَوْرَادِ الصَّلٰوتِيَّةِ الْمُؤَلَّفَةِ فِيْ ذٰلِكَ أَوْ بِغَيْرِهَا وَ لٰكِنَّ الأَفْضَلَ عِنْدَنَا مَا صَحَّ بِلَفْظِهٖ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَ سَلَمَ، وَ لَوْ صَلّٰى بِغَيْرِ مَا وَرَدَ عَنْهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ لَمْ يَخْلُ عَنِ الْفَضْلِ وَ يَسْتَحِقُّ بَشَارَةَ " مَنْ صَلّٰى عَلَىَّ صَلَاةً صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ عَشْرًا"1
جواب:
ہمارے نزدیک جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود شریف پڑھنا مستحب ہے اور یہ ایسی عبادت ہے جو نہایت ہی اجر و ثواب کا باعث ہے خواہ ”دلائل الخیرات“ پڑھ کر ہویا درود شریف کے دیگر مجموعہ جات پڑھ کر ہو لیکن ہمارے نزدیک افضل درود شریف وہ ہے جس کے الفاظ بھی حضور صلی اللہ علیہ و سلم سے منقول ہوں اگرچہ غیر منقول درود شریف کا پڑھنا بھی فضیلت سے خالی نہیں اور ایسا درود شریف پڑھنے والا شخص نبی پاک علیہ السلام کی اس بشارت کا مستحق ہو ہی جائے گا کہ ”جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود شریف پڑھا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمت فرمائےگا“۔
وَکَانَ شَيْخُنَا الْعَلَّامَةُ الْكَنْكُوْهِيُّ يَقْرَأُ الدَّلَائِلَ وَکَذٰلِکَ الْمَشَایِخُ الْاُخَرُ مِنْ سَادَاتِنَاوَقَدْ کَتَبَ فِیْ اِرْشَادَاتِہِ مَوْلَاَنَا وَمُرْشِدُنَا قُطْبُ الْعَالَمِ حَضْرَتْ اَلْحَاجْ حَاجِیْ اِمْدَادُ اللہِ قَدَّسَ اللہُ سِرَّہُ الْعَزِیْزَ وَاَمَرَ اَصْحَابَہُ بِاَنْ یُخَرِّبُوْہُ وَکَانُوْا یَرَوُوْنَ الدَّلَائِلَ رِوَایَۃً وَکَانَ یُجِیْزُ أَصْحَابَهُ بِالدَّلَائِلِ مَوْلَانَا الْكَنْكُوْهِيُّ رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْهِ.
خود ہمارے شیخ حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر مشائخ دلائل الخیرات پڑھا کرتے تھے۔اور ہمارے مرشد قطب العالم حضرت مولانا حاجی امداد اللہ مہاجر مکی قدس اللہ سرہ نے اپنے ارشادات میں یہ لکھ کراپنے مریدین کو اس بات کا حکم بھی فرمایا ہے کہ وہ ”دلائل الخیرات“ کا ورد بھی جاری رکھیں۔ ہمارے مشائخ ہمیشہ دلائل الخیرات کو روایت کرتے رہے ہیں اور حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ بھی اپنی مریدین کو دلائل الخیرات کی اجازت دیتے تھے۔
---
حاشیہ:
1: سنن النسائی باب الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ و سلم بعد الاذان، صحیح ابن حبان رقم الحدیث 1690