ماہنامہ فقیہ

سر ڈھانپ کر نماز پڑھنا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
فقہ المسائل :
 مولانا محمد الیاس گھمن
سر ڈھانپ کر نماز پڑھنا
آج کل بعض لوگ ننگے سر نماز ادا کرتے ہیں،سر ڈھانپنے میں سستی کرتے ہیں بلکہ بعض تو جان بوجھ کر سر پر عمامہ ]پگڑی ] یا ٹوپی نہیں لیتے۔ مزید وہ اپنی اس حرکت پر عوام الناس میں طرح طرح کے شبہات اور وساوس بھی پیش کرتے ہیں، اس بارے میں متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کا ایک مفیداور عمدہ تحقیقی مضمون پیش خدمت ہے ،اپنے موقف کی بادلائل وضاحت اور منکرین کے وساوس کامدلل جواب
اہل السنت و الجماعت کا موقف:
اہل السنت و الجماعت کے ہاں نماز پڑھتے وقت سر کو ڈھانپنا چاہیے، چاہے پگڑی کے ذریعے ہو یا ٹوپی کے ذریعے۔ ہاں اگر مجبوری ہو مثلاً کپڑا نہ مل رہا ہو تو الگ بات ہے۔ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ اہل السنت و الجماعت بغیر سر ڈھانپے
Read more ...

دینِ اکبری کا فلمی کرد

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دینِ اکبری کا فلمی کردار
ابن عبداللہ
”وحی‘‘ اور ”ہوائے نفس‘‘ کا تصادم ابتدائے آفرینش سے ہوتا آیا ہے۔ خیر اور شر کی جنگ محض اتفاق نہیں، باقاعدہ منصوبہ خداوندی ہے۔ باطل کی سرشت ہی یہ نہیں ہے کہ وہ حق کے وجود کو برداشت کر پائے۔ حق اگر اصل شکل میں موجود ہو تو باطل کے لئے کسی ”پیغامِ اجل‘‘سے کم نہیں۔ البتہ باطل کو حق کے غلاف میں پیش کیا جائے تو اس کا ’’عرصہ حیات“بڑھانے کے لئے اس سے زیادہ کارگر نسخہ اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ باطل کو اگر زندہ رکھناہے تو یہ’’تلبیس“ بہرحال ناگزیر ہے۔
’گلوبلائزیشن‘ کے موجودہ دور میں اسی تلبیس کا سہارا لیتے ہوئے اسلام کے بنیادی عقائدپر ’وحدت ادیان اور احترام انسانیت ‘کے خوشنما لیبل کے ساتھ ضرب لگانے کی کوشش جاری ہے۔
Read more ...

تقلیدکے چودہ سو سال

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تقلیدکے چودہ سو سال

مولانا عبدالرحمن سندھی
تقلید ایک فطری چیز ہے ، دنیا کے جملہ انتظامی امور اس اعتماد پر چلتے ہیں، سب لوگ ہر ایک فن میں اس کی مہارت حاصل کریں، یہ ناممکن ہے۔ نہ سارے ڈاکٹر بن سکتے ہیں، نہ انجینیر، نہ تاجر ،نہ بیرسٹر۔ اسی طرح دین کا پورا علم اور کتاب وسنت کا پورا احاطہ ہرمسلمان کو میسر ہو، یہ بات نا ممکن ہے۔ اس لیے اللہ رب العزت نے اس پیش آنے والی مشکل کو ایک اصول کے ذریعے حل کرنے کی تعلیم دی ہے، ارشاد فرمایا
فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ۔
)سورۃالنحل:آیت43(
ترجمہ: تم اہل ذکر سے پوچھ لیاکرو اگر تم جانتے نہیں۔
Read more ...

مسلمان اتنا ”سادہ “ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
مسلمان اتنا ”سادہ “ہے ؟
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
ہرگزرتی سانس کے ساتھ حیات مستعار کٹتی چلی جا رہی ہے وقت کم سے کم ہوتا جا رہا ہے اور ہم ہیں کہ ہنوز اس سے غافل۔ ہمیں اپنے احوال پر غور کرنا ہوگا۔ ماضی پرفخر کم اور حال و مستقبل کی فکر زیادہ کرنی ہوگی ، ہماری لاپرواہی میں بیتی زندگی کی ساعتیں ہم سے شکوہ کناں بھی ہیں اور ہمیں دعوت فکر بھی دی رہی ہیں کہ باقی ماندہ وقت کو غنیمت جانو ، جو ہوچکا اس پر توبہ و استغفار اور آئندہ کے لیے محتاط زندگی اختیار کرو۔ ہماری ذاتی زندگی سے لے کر گھریلو زندگی تک اور گھریلو زندگی سے لے کر ہر شخص کی اجتماعی زندگی تک خالق دو جہاں کے احکام اور محبوب دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات دھیرے دھیرے نہیں بلکہ بڑی تیزی سے مٹتے جا رہے ہیں۔
شیطان مردود خوش اور رحمان و رحیم ناراض ہیں،
Read more ...

قصر ِصحابیت اورتاریخ کے تیشے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive

">قصر ِصحابیت اورتاریخ کے تیشے!!!

……مولانا عبدالمنان ﷾
صحابیت وہ مضبوط قلعہ ہے جس میں اسلام محفوظ ہے،قرآن و حدیث میں اس طبقے کو نجات دہندہ اور جنتی قرار دیا گیا ہے اب اس کے بعد تاریخ کے تیشوں سے اس عمارت کوتوڑنا تو درکنا اس کو خراش بھی نہیں پہنچائی جا سکتی۔
جوشخص کسی واقعے کے اسباب ،پس منظر اورسیاق وسباق سے واقف نہ ہو تو وہ محض واقعہ پڑھ کر اپنے ذہن کے مطابق کچھ بھی رائے قائم کرسکتا ہے۔ مثال کے طورپریہ جملہ دیکھیں ”شہزادہ جنگ جیت کرآیا توبادشاہ اس کا استقبال کرنے کی بجائے اپنی خلوت گاہ میں مقیم رہا۔“اب اس کا کوئی مطلب یہ نکالے گا کہ بادشاہ شہزاد ے سے ناراض تھا کوئی کہے گا بادشاہ ملکی امور سے سے لا تعلق تھا ،کوئی کہے گا بادشاہ کسی خاص پریشانی میں مبتلاتھا۔ کوئی کہے گا بادشاہ کو اس کی خوشی ہی نہیں ہوئی ،الغرض جتنے منہ اتنی باتیں۔ درست بات وہی بتا سکتا ہے جوموقع پر موجود ہویابادشاہ کا رازدان ہو توبہتر یہ ہے کہ اسی سے معلوم کیا جائے حالانکہ بات صرف اتنی ہو کہ بادشاہ بیمار تھا۔ اصل بات رازدان ہی جا سکتا ہے۔
Read more ...