لوحِ ایام
لوحِ ایام
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں معزز مہمانان گرامی کی آمد اور متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کےاندرون و بیرون ممالک کے مختلف مسلکی اسفار
اہم مذہبی ، سیاسی اور سماجی شخصیات سے خصوصی ملاقاتیں
مرکز اہل السنت والجماعت)خانقاہ اشرفیہ اختریہ ( میں4دسمبر بعد نماز مغرب تزکیہ نفس اور اصلاح باطن کے لیے متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کا اصلاحی بیان ہوا جس میں حضرت الشیخ کے مریدین ، متوسلین اور عوام الناس نے شرکت کی۔ آپ نے مخلوق خدا کو چاروں سلاسل میں بیعت بھی فرمایا۔
مرکز اہل السنت والجماعت میں عظیم سیاسی
Read more ...
نتیجہ سہ ماہی امتحان
نتیجہ سہ ماہی امتحان 1436ھ
مرکز اہل السنت والجماعت 87 جنوبی سرگودھا
درجہ تخصص فی التحقیق والدعوۃ
پوزیشن
حاصل کردہ نمبر
کل نمبر
نام
نمبر شمار
اول
Read more ...
تذکرۃ المحدثین:
تذکرۃ المحدثین:
……مفتی شبیر احمد حنفی ﷾
امام شعبہ بن الحجاج
حجاج کہتے ہیں کہ ایک دن امام اپنے گدھے پر سوار کہیں جا رہے تھے۔ راستہ میں سلیمان بن مغیرہ ملے۔ فقر و فاقہ کی شکایت کی اور تذکرہ کیا کہ غربت نے گھر میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ امام بولے:
وَاللهِ ما اَمْلِكُ غيرَ هذا الحِمَارِ•
واللہ! اس گدھے کے علاوہ میرے پاس اور کوئی چیز نہیں ہے۔
یہ کہہ کر گدھے سے اترے اور گدھا سلیمان کے حوالے کر دیا۔
ایک بار آپ کے پڑوسی نے دامنِ حاجت پھیلایا اور امداد کی درخواست کی۔ دینے کے لیے فی الفور کچھ نہ تھا، فرمایا: آپ نے ایسے وقت میں سوال کیا ہے کہ میرے پاس دینے کو کچھ نہیں،
Read more ...
تذکرۃ الفقہاء
تذکرۃ الفقہاء:
……مولانا محمدعاطف معاویہ﷾
امام ابراہیم بن یزید النخعی )2(
4: دلائل شرعیہ کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے امام ابراہیم رحمہ اللہ نخعی کا عمل بھی یہی تھا آپ کے متعلق آتا ہے کہ
"انہ کا ن یضع یدہ الیمنی علی یدہ الیسری تحت السرۃ"
( کتا ب الآثار بروایت امام محمد ص24 رقم الحدیث 121(
آپ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھتے تھے۔
5: آپ امام کی قرأت کو مقتدی کے لئے کافی سمجھتے تھے :
عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إبْرَاهِيمَ؛ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ الْقِرَاءَةَ خَلْفَ الإِمَامِ وَكَانَ يَقُولُ تَكْفِيك قِرَاءَةُ الإِمَامِ۔
Read more ...
نبی اکرم ﷺ بحیثیتِ تاجر
نبی اکرم ﷺ بحیثیتِ تاجر
……مفتی محمد راشد ڈسکوی﷾
کائنات میں بسنے والے ہر ہر فرد کی کامل رہبری کے لیے اللہ رب العزت کی طرف سے جس معزز ومکرم ہستی کو مبعوث کرنا متعین ہوتا ، تو لازم تھا کہ اس امرِ عظیم کی تکمیل کے ایسی کامل واکمل ہستی کا انتخاب کیا جاتا، جس کی ذات وصفات میں ہر راہنمائی لینے والے کے لیے ہمہ جہت اور ہمت وقت سامان موجود ہوتا، چنانچہ! اس کے لیے سردار الانبیاء، رحمۃ اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو مبعوث کیا گیا، سب سے آخر میں بھیج کر، قیامت تک کے لیے آنجناب کے سر پر تمام جہانوں کی سرداری ونبوت کا تاج رکھ کر اعلان کر دیا گیاکہ اے دنیا بھر میں بسنے والے انسانوں اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر اور پُرسکون بنانا چاہتے ہو تو تمہارے لیے رسول اللہ ﷺکی مبارک ہستی میں بہترین
Read more ...