ذکر بالجہر …… ایک مغالطہ کی وضاحت
ذکر بالجہر …… ایک مغالطہ کی وضاحت
……… محمد اشفاق ندیم
کتب حدیث میں کئی احادیث ذکر اللہ کی فضیلت پر موجود ہیں۔ جو ذکر اللہ کی دونوں اقسام ذکر بالسر[ آہستہ آواز سے]، ذکر بالجہر [ بلند آواز سے ذکر کرنے ]کی فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔کئی احادیث ذکر سری اور کئی روایات ذکر جہری کی فضیلت اور اہمیت کو الگ الگ بیان کرتی ہیں۔ اس لیے ذکر اللہ کی دونوں صورتیں جائز اور اپنے اپنے مقام پر فضائل کی حامل ہیں۔
جس طرح ذکر اللہ کی دونوں صورتوں میں تضاد نہیں اسی طرح احادیث مبارکہ میں بھی کوئی تضاد نہیں مگر بعض حضرات کی طرف سے سری کی فضیلت میں وارد روایات کو ذکر بالجہر کی تردید میں پیش کیا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ بات انصاف سے بعید اور محض مغالطہ ہے۔ صلحائے امت نے ہمیشہ ایسے مغالطوں کی تردید فرمائی ہے یہاں وضاحت کےلیے اکابرین امت کے چند ارشادات نقل کئے جاتے ہیں :
Read more ...
حجیتِ حدیث
حجیتِ حدیث
……… مولانا عبد الرحمٰن سندھی
امت مسلمہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ قرآن کریم کے بعد دین کا دوسرا اہم ماخذ” حدیث“ ہے لیکن جب مسلمانوں پر مغربی اقوام کا سیاسی و نظریاتی تسلط بڑھا تو کم علم مسلمانوں کا ایسا طبقہ وجود میں آیا جو مغربی افکار سے بے حد مرعوب ہوا اور قرآن کریم کے اجمال کو سامنے رکھ کر اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہوئے اپنی مرضی کے مطابق اس کی تشریح شروع کردی چونکہ حدیث اس باطل نظریہ کے سامنے سد سکندری تھی اس لیے انہوں نے سرے سے حدیث ہی کا انکارکیا اور اصل اسلامی تہذیب و تمدن کے عادلانہ نظام کو توڑ کر اپنے خود ساختہ اسلام پیش کیا۔منکرین حدیث خواہ کسی گروہ سے متعلق ہوں ان کی مہر تقریر وتحریر ان تین نظریات میں سے کسی ایک کی ترجمانی کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔
Read more ...
علماء دیو بند کی دینی خدمات
علماء دیو بند کی دینی خدمات
……… پروفیسر عبدالمتین
اس مختصر مضمون میں مختلف عنوانات کے تحت صرف اکا برعلماء دیوبند کی علمی خدمات وباقیات وصالحات کا ایک مختصر وسرسری جائزه لیاگیا اور کسی بهی عنوان کے تحت جن کتب کا تذکره گیا ہے وه حتمی تعداد نہیں ہے ، بلکہ ان اکابراعلام کی علمی خدمات کا احصاءواحاطہ مجھ جیسے طالب علم کے لیے انتہائی مشکل بلکہ ناممکن ہے اور اس پوری بحث کا مقصد یہ ہے کہ ان اکابراعلام کے معتقدین کو ان اکابر کی قدرومنزلت اور عندالله مقبولیت ومحبوبیت کا علم ہو جائے ، اور ان سے تعصب وعداوت رکهنے والے کو نصیحت ہوجائے ، یقیناًایک صاحب بصیرت ان علمی آثار کی قدرشناسی کرے گا اور جوآدمی علم وبصیرت سےمحروم هے وه ان علمی آثار کی قدر کیا جانے ،اوراگرتم چاہتے ہو کہ ایسے مردانِ خدا کی زیارت کرو جوالله تعالی کے نزدیک مقبولیت و وجاہت رکهتے ہوں ،مگرانسانوں میں گمنامی کو پسند کرتے ہوں
Read more ...
سود اور سودی نظام
سود اور سودی نظام
……… عمرفاروق راشد
پائے رفتن نہ جائے ماندن۔ امت مسلمہ اس وقت جن بحرانوں کا شکار ہے، ان میں نظام سرمایہ داری کا شکنجہ سر فہرست ہے۔ اہل اسلام کا بچہ بچہ سودی قرض میں جکڑا جا چکا۔ سودی بینکوں نے ایسا جال بچھایا کہ کسی اسلامی ریاست کے پنپنے کی گنجائش باقی نہیں رہی۔ امیر ’’امیر تر‘‘ اور غریب ’’غریب تر‘‘ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے اس وقت دنیا کی آدھی دولت پر صرف 85افراد کا قبضہ ہے۔ ایک طرف غریب عوام سے نچوڑے گئے سرمائے سے فلک بوس عمارتیں ، افسروں کی شاہ خرچیاں اور ساہوکاروں کی دکان چمک رہی ہے تو دوسری جانب انہی عوام کا فراہم کردہ سرمایہ ان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔ سودی بینک عوام کو 8 فیصد سود دیتے، جبکہ خود 12 فیصد رکھتے ہیں دکان دار سود کو لاگت میں شمار کر کے عوام سے وصول کرتے ہیں پھر مہنگائی کا بے قابو جن ان سے وہ آٹھ فیصد بھی چھین لیتا ہےیوں ایک مفلوج معاشرہ وجو د میں آتا ہے
Read more ...
2 مارچ ……میزبانوں کی ”میزبانی“ کا دن
2 مارچ ……میزبانوں کی ”میزبانی“ کا دن!!
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
ہمارا معاشرہ آج جس ڈگر پر چل رہا ہے وہ دین سے دوری کا نتیجہ ہے۔ لوگوں میں فرائض واجبات تو کجا بنیادی اسلامی عقائد بھی درست نہیں،”کلمہ گو“ مسلمان کہلوانے والوں کا”کلمہ“بھی درست نہیں۔بدعات کی دبیز چادروں میں ”سنتِ رسول “ کو چھپایا جا رہا ہے،بے دینی پر”اسلام خالص“ کا لیبل لگا یا جا رہا ہے حلال وحرام ، جائز وناجائز کے فرق کو مٹا یا جارہا ہے” مذہبی اسکالرز “کے مغر بیت زدہ ذہنوں کی آلائش دین کے نام پر سادہ لوح عوام کے دل و دماغ میں انڈیلی جارہی ہے۔
اسلام کی بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کی جارہی ہے ایک سرد ”فکری جنگ“ لڑی جارہی ہے۔
Read more ...
اقلیتوں کی ستم خوردہ اکثریت کی حالت زار
اقلیتوں کی ستم خوردہ اکثریت کی حالت زار
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
امن کے گہوارے میں ظلم پل رہا ہے ، استحکام کی چھتری تلے بدامنی نے پناہ لے رکھی ہے ، سالمیت کے لبادے میں فساد کو تحفظ مل رہا ہے ،تعمیر کے سائبان میں شکست وریخت پروان پا رہے ہیں ، ترقی کے لیبل میں تنزلی کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں ،بین الاقوامی تعلقات عامہ کی آڑ میں قوم کو دولخت اورتقسیم در تقسیم کرنے کا کھیل چل رہا ہے ، اتحاد کی کھیتی سے انتشار کی کاشت کی جا رہی ہے۔ وطن عزیز میں بدامنی اور بے سکونی کی بے رحم موجیں امن اور سکون کو بہائے لے جا رہی ہیں۔
سیاسی ، قومی ،علاقائی ، لسانی ، صوبائی اور مذہبی فسادات کی کوکھ سے جنم لینے والی زہر ہلاہل نے باسیان وطن میں خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے ،دہشت گردی ، فرقہ واریت ، کرپشن ، کمر توڑ مہنگائی کے پنجوں نے پاکستانی قوم کی گردن دبوچ رکھی ہے ،
Read more ...
لوحِ ایام
">لوحِ ایام
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں معزز مہمانان گرامی کی آمد اور متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کےاندرون و بیرون ممالک کے مختلف مسلکی اسفار
اہم مذہبی ، سیاسی اور سماجی شخصیات سے خصوصی ملاقاتیں
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی مرکز میں تشریف آوری
قاضی عبدالرشید ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان )صوبہ پنجاب(مرکز اہل السنت والجماعت میں تشریف لائے۔
مولانا ظہور احمد علوی مسؤل وفاق المدارس العربیہ پاکستان )اسلام آباد( ہمراہ مولانا نذیر احمد فاروقی کی مرکز میں تشریف آوری۔
تحفظ مدارس دینیہ اور اسلام کا پیغام امن کانفرنس ملتان میں خطاب
Read more ...
تبصرۂِ کتب
تبصرۂِ کتب
……… مولانا محمد کلیم اللہ
نام کتاب: دینی مدارس کا نظام تعلیم اور جدید تعلیمی انقلاب
مؤلف: محمد عرفان ندیم
ملنے کا پتہ : المشرق اردو بازار لاہور ،03212565051
مدرسہ اور اس میں دی جانے والی تعلیم مسلم معاشرے اور اسلامی اقدار و روایات کی بقا کا ذریعہ ہے ، اس وقت معاشرہ جس بے اعتدالی کا شکار ہے اس کی بنیادی وجہ وحی کی تعلیم کو پس پشت ڈالنا اور نظر انداز کرنا ہے۔ پیغمبر دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات سے کنارہ کشی ہمارے فکری انحطاط اور زوال کا باعث ہے۔
خالق دوجہاں نے تلاوت کتاب ، تعلیم کتاب ، حکمت اور تزکیہ چاروں مناصب نبی کو عطا فرمائے اور نظر غائر سے دیکھا جائے تو صدیوں سے انہی چاروں مناصب کو مدرسہ نے مٹنے نہیں دیا بلکہ ایسے رجال کار پیدا کیے جنہوں نے فریضہ علم و عمل کی ادائیگی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ چونکہ علماء کرام ، حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں
Read more ...
ڈاک بنام فقیہ
ڈاک بنام فقیہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
متکلم اسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
مدیر اعلیٰ ماہنامہ فقیہ سرگودھا
امید ہے کہ مزاج گرامی عافیت کے ساتھ ہوں گے۔
آپ کے ادارے کا رسالہ ماہنامہ فقیہ اس وقت میرے ہاتھ میں ہے پڑھ کر بحمد اللہ بہت اچھا لگا۔
ہمارے علاقہ وادی نیلم خصوصاً ہمارے گاؤں ”جانوئی“ میں پچھلے 7 سالوں سے غیر مقلدیت کےاثرات بد پھیلتے جارہے ہیں جس کی بڑی وجہ علم کی کمزوری اور دلائل ومباحث کافقدان ہے ہم نے الحمد للہ 5 سال قبل الولی لائبریری کا افتتاح کیا ہے
Read more ...
امام محمد رحمہ اللہ کی چند کتب
تعارف کتب فقہ :
مفتی محمد یوسف ﷾
امام محمد رحمہ اللہ کی چند کتب(4)
قارئین! آپ کو یاد ہوگا گزشتہ قسط میں ہم نے یہ وضاحت کی تھی کہ امام محمد رحمہ اللہ کی چھ مشہور کتب ہیں ،جنہیں” کتب ظاہرالروایۃ“ کہاجاتا ہے۔ پانچ کتب کا تفصیلی تعارف آپ نے ملاحظہ کر لیا۔ اب بعض شروحات اور الزیادات کا تعارف پیش خدمت ہے۔
السیر الکبیر کی شروحات:
السیر الکبیر کی ویسے تو متعدد شروحات لکھی گئی ہیں۔ مگر اس وقت جو شرح ہمارے پیش نظر ہے اس کے پانچ حصے ہیں جو تین جلدوں پر مشتمل ہیں۔ یہ نسخہ تخریج شدہ ہے، اسے ”المکتبۃ السبحانیۃ کانسی روڈ کوئٹہ“ نے شائع کیاہے۔ یہ شرح لکھنے والے کوئی عام آدمی نہیں بلکہ پانچویں صدی ہجری کے نامور عالم دین امام محمد بن احمد سرخسی رحمہ اللہ ہیں،جو اہل علم طبقہ میں شمس الائمۃ کے لقب سے معروف ہیں۔
السیر الکبیر کی شرح دیکھنے سے پتہ چلتاہے
Read more ...