حج سے واپسی اور طوافِ وداع

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
حج سے واپسی اور طوافِ وداع
جب وطن واپسی کا یا مدینہ منورہ جانے کا ارادہ ہو تو بغیر رمل اور سعی کے طواف وداع کریں جبکہ پہلے رمل اور سعی کر چکے ہوں اور دو رکعت نماز نفل پڑھیں۔ پھر قبلہ کی طرف منہ کرکے کھڑے ہو کر زمزم خوب پئیں، کئی سانسیں لیں، ہر سانس میں بیت اللہ کی طرف دیکھیں، زمزم چہرہ، سراور بدن پر ملیں، ہوسکے تو کچھ اپنے اوپر بھی ڈال لیں اور اس موقع پر دعابھی مانگیں۔ پھر ملتزم (حجر اسود اور بیت اللہ کے دروازے کے درمیان کی جگہ)پر آ کر چمٹ جائیں، سینہ اور دایاں رخسار اس کو لگائیں اورکچھ وقت
اللہ اکبر لاالہ الااللہ،
درود شریف اور استغفار کریں، خوب خشوع کے ساتھ رو روکر دعائیں کریں، پھر بیت اللہ کو محبت وعظمت اور حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے بار بار زیارت کی تمنا اور شوق رکھتے ہوئے واپس آ جائیں۔
مدینہ منورہ کی حاضری
جب مدینہ منورہ جانے کا ارادہ ہو تو بہتر ہے کہ آدمی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کی زیارت کی نیت کرے تاکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل ہو۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ زَارَ قَبْرِیْ وَجَبَتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ.
(شعب الایمان للبیہقی: ج 3 ص 490 فضل الحج والعمرۃ)
ترجمہ: جو شخص میری قبر کی زیارت کرے گا تو اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگی۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے ایک اور روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ جَآءَنِي زَائِرًا لَا تُعْمِلُهٗ حَاجَةٌ إِلَّا زِيَارَتِي كَانَ حَقًّا عَلَيَّ أَنْ أَكُوْنَ لَهٗ شَفِيْعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
(المعجم الاوسط للطبرانی:ج3ص266 رقم الحدیث 4546)
ترجمہ: جو شخص میری زیارت کو آئے اور اسے میری زیارت کے علاوہ کوئی اور مقصد نہ ہو تو اس کا مجھ پر حق ہے کہ میں اس کی شفاعت کروں۔
مدینہ منورہ جاتے ہوئے راستے میں ذوق وشوق اور کثرت کے ساتھ درود شریف پڑھتے رہیں۔ مدینہ پہنچ کر اپنی رہائش گاہ پر سامان رکھیں۔ بہتر ہے کہ غسل کریں ورنہ وضو کرلیں۔ عمدہ لباس پہنیں، خوشبو لگاکر خوب تیار ہوں اور ادب واحترام کے ساتھ مسجد نبوی کی طرف چلیں۔ مسجد نبوی میں سنت کے مطابق ادب واحترام سے یہ دعا پڑھتے ہوئے داخل ہوں:
بِسْمِ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلهِ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰى رَسُوْلِ اللهِ، أَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ.
مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھیں۔ ریاض الجنۃ میں جگہ ملے تو اچھا ہے ورنہ مسجد میں جہاں جگہ ملے دو رکعت ادا کر لیں۔