صبح و شام کی مسنون دعائیں…حصہ اول
نیند سے بیدار ہوتے وقت:
اَلْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِيْ أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُوْرُ .
صحیح البخاری، باب ما يقول إذا نام
ترجمہ: تمام تعریفیں اللہ کےلیے جس نے ہمیں نیندکے بعدبیدار کیا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
بیت الخلاء جاتے وقت:
اَللَّهُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ .
صحیح البخاری، باب ما يقول عند الخلاء
ترجمہ: اے اللہ! میں خبیث شیاطین مذکر و مونث سےآپ کی پناہ مانگتا ہوں۔
بیت الخلاء سےنکلتے وقت:
أَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِيْ أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذٰى وَعَافَانِيْ .
سنن ابن ماجہ، باب ما يقول إذا خرج من الخلاء
ترجمہ: سب تعریفیں اللہ کیلیےجس نے مجھے گندگی سے دوررکھا اور عافیت عطا کی۔
وضوشروع کرتے وقت:
بِسْمِ اللهِ .
) سنن أبی داؤد، باب التسميۃ على الوضوء(
وضو کے درمیان میں:
اَللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَوَسِّعْ لِي فِي دَارِي وَبَارِكْ لِي فِي رِزْقِي.
عمل الیوم و اللیلۃ للنسائی: ما يقول إذا توضأ
ترجمہ: اے اللہ! میرے گناہ معاف فرما، گھر میں وسعت اور رزق میں برکت دے
وضو کے آخر میں:
أَشْهَدُ أنْ لاَ إلهَ إلا الله وَحْدَهُ لاَ شَريكَ لَهُ وأشْهَدُ أنَّ مُحمَّداً عَبْدُهُ ورَسُولُه . اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَوَّابِينَ واجْعَلْني مِنَ المُتَطَهِّرِينَ .
سنن الترمذی، باب فی ما يقال بعد الوضوء
ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اے اللہ! مجھے بہت توبہ کرنے والوں اور بہت پاک رہنے والوں میں شامل فرما لیجیے۔
گهر سے نکلتے وقت:
بِسْمِ الله تَوَكَّلْتُ عَلَى اللهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلاّ بِاللهِ
سنن أبی داؤد، باب ما يقول الرجل إذا خرج من بيتہ
ترجمہ: اللہ کے نام کے ساتھ (اپنے گھر سے نکلتا ہوں) اللہ پر بھروسہ کرتا ہوں، اللہ کے علاوہ کوئی ایسا نہیں جوگناہوں سے میری حفاظت اور نیکی کی طاقت دے سکے۔
مسجد میں داخل ہوتے وقت:
اللّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ .
صحیح مسلم، باب ما يقول إذا دخل المسجد
ترجمہ: اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔
اذان کا جواب دیتے وقت:
ح
َیَّ عَلٰی الصَّلٰوۃِ
اور
حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ
کے جواب میں
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلاّ بِاللهِ
پڑھے، باقی الفاظ کا جواب اسی طرح دے جس طرح مؤذن پڑھتا ہے۔صحیح مسلم، باب استحباب القول مثل قول الموذن لمن سمعہ
فائدہ1: فجر کی اذان میں
اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْمِکے
بعد
صَدَقْتَ وَبَرَرْتَ
پڑھے، یا وہی الفاظ پڑھے جو مؤذن نے پڑھے ہیں۔بدائع الصنائع، فصل وأما بيان ما يجب على السامعين عند الأذان
فائدہ2: جب اذان ختم ہوتو یہ پڑھے:
أَشْهَدُ أَنْ لاَ إلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَه وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدَهُ وَرَسُولَهُ رَضِيْتُ بِاللهِ رَبًّا، وَبِمُحَمَّدٍ رَسُوْلاً وَبِالإِسْلاَمِ دِينًا.
صحیح مسلم، باب استحباب القول مثل قول المؤذن لمن سمعہ
ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اورمحمد اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ میں اللہ تعالیٰ کے رب، محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے رسول اور اسلام کے دین ہونے پر راضی ہوں۔
اذان كےبعد دعا:
أللهُمَّ ربَّ هذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلاَةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّداً الْوَسِيلَةَ وَالْفضِيلَةَ وَابْعَثهُ مَقَاماً مَحمُوداًنِ الَّذِي وَعَدْتَهُ إِنَّكَ لاَ تُخْلِفُ الْمِيعَادَ ۔
السنن الکبری للبیہقی، باب ما یقول اذا فرغ من ذلک
ترجمہ: اے اللہ! اے اس دعوت کاملہ اور اس کھڑی ہونے والی نماز کے رب تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ اور فضیلت عطا فرما اور انہیں اس مقام محمود پر پہنچا دے جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے، بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔
اقامت کا جواب:
مسنون ہے، جو الفاظ اقامت کہنے والا پڑھے وہی الفاظ جواب میں پڑھیں صرف
قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ
کے جواب میںا
َقَامَھَا اللّٰہُ وَاَدَامَھَا
پڑھیں۔سنن ابی داؤد: باب ما یقول اذا سمع الاقامۃ
تلاوت قرآن کی دعا:
اَعُوْذُ بِاللّهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.
) سورۃ النحل:آیت نمبر 98(
نماز کے بعد اذکار:
عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَ ۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مُعَقِّبَاتٌ لَایَخِیْبُ قَائِلُھُنَّ اَوْفَاعِلُھُنَّ ثَلاَثاً وَّ ثَلاَثِیْنَ تَسْبِیْحَۃً وَّثَلَاثاً وَّ ثَلَاثِیْنَ تَحْمِیْدَۃً وَّاَرْبَعًا وَّثَلٰثِیْنَ تَکْبِیْرَۃً فِیْ دُبِرِکُلِّ صَلٰوۃٍ۔
صحیح مسلم، باب استحباب الذکر بعد الصلوٰۃ
ترجمہ: حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چند تسبیحات ایسی ہیں جنہیں ہر نماز کے بعد پڑھنے والا کبھی ناکام نہیں ہو گا۔ 33 بار س
بحان اللہ
33 بار
الحمد للہ
اور 34 بار
اللہ اکبر۔
نماز کے بعد کی دعا:
عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قِیْلَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَیُّ الدُّعَائِ اَسْمَعُ قَالَ جَوْفَ اللَّیْلِ الْاٰخِرُ وَدُبُرَ الصَّلَوَاتِ الْمَکْتُوْبَاتِ۔
جامع الترمذی: باب من ابواب الدعوات
ترجمہ: حضرت ابو مامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سی دعا سب سے زیادہ قبول ہوتی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رات کے آخر میں اور فرض نمازوں کے بعد۔
چند دعائیں:
لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ۔
صحیح بخاری، باب الذکر بعد الصلوٰۃ
ترجمہ: اﷲکے سوا ہرگز کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ اپنی ذات میں یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اُسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اے اﷲ آپ جس کو جو چیز دے دیں اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس چیز کو آپ روک لے وہ کوئی دے نہیں سکتا اور کسی کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے مقابلے میں کچھ بھی فائدہ مند نہیں۔
أَسْتَغْفِرُ اللهَ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ، اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ.
صحیح مسلم، باب استحباب الذکر بعد الصلوٰۃ
ترجمہ: اے اللہ مجھے بخش دے، میری مغفرت فرما، میری مغفرت فرما۔ اے اللہ! آپ ہی سلامتی والے ہیں اور آپ ہی سے سلامتی ملتی ہے، اے اللہ تو برکتوں والا ہے، بزرگی اور عزت والا ہے۔
مسجد سے نکلتے وقت:
اَللّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ
صحیح مسلم، باب ما يقول إذا دخل المسجد
ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔
فائدہ: مسجد داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں پہلے جبکہ نکلتے وقت بایاں پہلے نکالے۔
والسلام
محمد الیاس گھمن
دوحہ، قطر
جمعرات، 15 مارچ، 2018ء