تکمیل قرآن کریم کی مجالس
اللہ تعالیٰ تکمیل قرآن کریم کی مجالس پر اپنی رحمت نازل فرماتے ہیں۔ خوش نصیب ہیں وہ حفاظ اور قراء کرام جنہوں نے تراویح میں قرآن کریم مکمل کر لیا ہے یا کرنے والے ہیں اور وہ لوگ بھی قابل مبارکباد ہیں جنہوں نے ان کی اقتداء میں قرآن کریم کو مکمل سنا۔
الحمد للہ ثم الحمدللہ! اللہ کریم نے مجھے بھی یہ سعادت نصیب فرمائی کہ آج میرا بیٹا حافظ محمد عبداللہ بہادر تراویح میں قرآن کریم مکمل کر رہا ہے، میری طرح ہر اس باپ کو یہ دلی خوشی اس وقت نصیب ہوتی ہے جب ان کی اولاد قرآن کریم کی تکمیل کرتی ہے۔
قرآن کریم پڑھنے کے بالخصوص حفظ اور باتجوید پڑھنے کے بہت زیادہ فضائل ہیں جو ان شاء اللہ کسی وقت قدرے تفصیل سے ذکر کروں گا، آج تکمیل قرآن کی بابرکت مجلس کے حوالے سے چند باتیں ذکر کی جاتی ہیں۔
عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ خَتَمَ الْقُرْآنَ فَلَهُ دَعْوَةٌ مُسْتَجَابَةٌ۔
معجم کبیر طبرانی، حدیث نمبر 647
ترجمہ: حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص قرآن کریم مکمل کرے )تو اس موقع پر (اس کی دعاء کو قبول کیا جاتا ہے۔
عَنْ ثَابِتٍ رحمہ اللہ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ كَانَ إِذَا خَتَمَ الْقُرْآنَ جَمَعَ أَهْلَهُ وَوَلَدَهُ، فَدَعَا لَهُمْ
معجم کبیر طبرانی، حدیث نمبر 674
ترجمہ: حضرت ثابت رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ صحابی رسول حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ جب قرآن کریم کی تکمیل فرماتے تو اپنے گھروالوں کو جمع فرماتے پھر ان کے لیے دعاء فرماتے۔
عَنْ حُمَيْدٍ الأَعْرَجِ قَالَ: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ ثُمَّ دَعَا أَمَّنَ عَلَى دُعَائِهِ أَرْبَعَةُ آلاَفِ مَلَكٍ.
سنن دارمی، باب فی ختم القرآن، حدیث نمبر 3545
ترجمہ: حضرت حُمید اعرج رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ جو شخص قرآن کریم )مکمل( پڑھے اس کے بعد دعا ءکرے تو اس کی دعاء پر چار ہزار فرشتے آمین کہتے ہیں۔
نوٹ: آمین کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اے اللہ اس دعاء کو قبول فرما۔
عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ رَفَعَهُ قَالَ: مَنْ شَهِدَ الْقُرْآنَ حِينَ يُفْتَحُ فَكَأَنَّمَا شَهِدَ فَتْحاً فِى سَبِيلِ اللَّهِ، وَمَنْ شَهِدَ خَتْمَهُ حِينَ يُخْتَمُ فَكَأَنَّمَا شَهِدَ الْغَنَائِمَ تُقْسَمُ۔
سنن دارمی، باب فی ختم القرآن، حدیث نمبر 3535
ترجمہ: حضرت ابوقلابہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص قرآن کریم کی افتتاح کی مجلس میں حاضر ہوا گویا وہ لشکر اسلام کی فتوحات کے وقت آیااور جو شخص تکمیل قرآن کی مجلس میں حاضر ہوا گویا وہ مال غنیمت کی تقسیم کےوقت حاضر ہوا۔
عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى رَضِیَ اللہُ عَنْہُ: أَنَّ النَّبِىَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ: أَىُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ. قِيلَ: وَمَا الْحَالُّ الْمُرْتَحِلُ؟ قَالَ: صَاحِبُ الْقُرْآنِ يَضْرِبُ مِنْ أَوَّلِ الْقُرْآنِ إِلَى آخِرِهِ، وَمِنْ آخِرِهِ إِلَى أَوَّلِهِ كُلَّمَا حَلَّ ارْتَحَلَ۔
سنن دارمی، باب فی ختم القرآن، حدیث نمبر 3540
ترجمہ: حضرت زرارہ بن اوفی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: نیک اعمال میں سے کون سا عمل سب سے زیادہ فضیلت والا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:حال مرتحل۔ سوال کرنے والے نے پوچھا حال مرتحل کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جو قرآن کریم کو اول سے شروع کرے یہاں تک کہ آخر قرآن تک پہنچ جائے تو پھر سے شروع کردے، جب بھی سفر تلاوت ختم کرے پھر سے چل پڑے۔
عَنْ سَعْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: إِذَا وَافَقَ خَتْمُ الْقُرْآنِ أَوَّلَ اللَّيْلِ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يُصْبِحَ، وَإِنْ وَافَقَ خَتْمُهُ آخِرَ اللَّيْلِ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يُمْسِيَ، فَرُبَّمَا بَقِيَ عَلَى أَحَدِنَا الشَّيْءُ فَيُؤَخِّرُهُ حَتَّى يُمْسِيَ أَوْ يُصْبِحَ
سنن دارمی، حدیث نمبر 3812
ترجمہ: حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ تکمیل قرآن شروع رات میں ہو تو فرشتے صبح تک قرآن کریم مکمل کرنے والے کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اگر تکمیل قرآن شروع دن میں ہو تو فرشتے شام تک قرآن کریم مکمل کرنے والے کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔
عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: الرَّحْمَةُ تَنْزِلُ عِنْدَ خَتْمِ الْقُرْآنِ.
مصنف ابن ابی شیبۃ، حدیث نمبر 30665
ترجمہ: حضرت مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: تکمیل قرآن کریم کے وقت اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔
عَبْدِ اللهِ بْنِ يُونُسَ؛ قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ: إِذَا خَتَمَ الرَّجُلُ الْقُرْآنَ؛ قَبَّلَ الْمَلَكُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ۔
المجالسۃ وجواہر العلم، رقم 395
ترجمہ: حضرت سفیان ثوری رحمہ اللہ سے مروی ہے جب کوئی شخص قرآن کریم مکمل کرتا ہے تو فرشتہ اس کی پیشانی کا بوسہ لیتا ہے۔
معلوم ہوا کہ تکمیل قرآن کریم کی مجلس انتہائی بابرکت ہے، اس میں اللہ کی رحمت برستی ہے، اس میں شرکت کریں، اپنے لیے اور تمام عالم اسلام کے لیے دعائیں مانگیں۔ اللہ تعالیٰ اس رمضان کو ہماری مغفرت کا ذریعہ بنائے اور ہمارے لیے جہنم سے آزادی کا فیصلہ فرمائیں۔
ایک اہم مسئلہ:
یہاں ایک مسئلہ اچھی طرح ذہن نشین فرما لیں کہ تراویح میں قرآن کریم مکمل کرنے کے بعد بقیہ راتوں میں تراویح کو ہرگز نہ چھوڑیں۔ یہ دو الگ الگ سنتیں ہیں، تراویح میں قرآن کریم مکمل کرنا الگ سے سنت ہے اور پورا مہینہ تراویح پڑھنا الگ سے سنت ہے۔ اس لیے ایک سنت کی تکمیل پر دوسری سنت کے تارک نہ بنیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں احکام شریعت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین بجاہ النبی الامی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمد الیاس گھمن
خانقاہ حنفیہ ، مرکز اھل السنۃ والجماعۃ، سرگودھا
جمعرات، 7 جون، 2018ء