علم کی فضیلت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
علم کی فضیلت
محمد اسحاق، پشاور
1: علم انبیاء کرام کی میراث ہے اور مال قارون اور فرعون کی میراث ہے۔
2: علم کے حاصل ہونے سے انسان کے دوست بڑھتے ہیں اور مال کے حاصل ہونے سے انسان کے دشمن اور حاسد بڑھتے ہیں۔
3: علم کو چوری کا خطرہ نہیں ہوتا اور مال کو کبھی امن نصیب نہیں ہوتا۔
4: علم جتنا بھی پرانا ہو اتنا راسخ ہوتا ہے اس کا مرتبہ و مقام اور زیادہ بڑھتا چلا جاتا ہے اور مال جتنا پرانا ہوجائے یہ اپنی قیمت گھٹا بیٹھتا ہے اس لیے پچاس سال پہلے کی روپے کی قیمت جو تھی آج آپ کو روپے کی آدھی بھی قیمت نہیں ملے گی۔
5: علم کی محبت سے انسان کریم ہوا کرتا ہے اور مال کی محبت سے انسان بخیل ہوا کرتا ہے علم کو جتنا خرچ کیا جائے اتنا ثواب بھی اور علم بھی بڑھتا چلا جاتا ہے اور مال کو جتنا خرچ کیا جائے وہ اتنا ختم ہوتا جاتا ہے۔
6: علم کی محبت دل میں ہو تو انسان کے دل میں نور پیدا ہوتا ہے جب کہ مال کی محبت دل میں ہو تو انسان کے دل میں اندھیرا ہوتا ہے۔
7: علم انسان کی حفاظت کرتا ہے جب کہ مال کی حفاظت انسان خود کرتا ہے۔
8: علم سے انسان مال تو کما سکتا ہے لیکن مال سے انسان علم کو نہیں خرید سکتا۔
9: مال کی کثرت کی وجہ سے فرعون نے کہا تھا انا ربکم الاعلی یعنی خدائی کا دعوی کیا تھا مال نے اس میں تکبر پیدا کردیا تھا جب کہ علم کی کثرت کی وجہ سے اللہ رب العزت کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افلا اکون عبدا شکورا تو علم نے عاجزی اور تواضع پیدا کردی۔