توہین رسالت اور عقیدہ ختم نبوت
توہین رسالت اور عقیدہ ختم نبوت
مفتی امداداللہ محمود
سابق خطیب جامع مسجدثنیان الغانم (کویت)
پوری امت کے مسلمان اورعلماء میں یہ اجماعاًطے پایاکہ آپﷺ کے بعد اب نبوت کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند کردیا گیاہے اور اب آپﷺخاتم النبیین ہیں ، آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہ آئے گا اور نہ بنایاجائے گا۔
حضورﷺکی ذات اقدس پرایمان عقیدہ توحید کی طرح ہے۔ جس طرح عقیدہ توحید پر سب کے لئے ایمان لانا ضروری ہے بعینہ اسی طرح حضورﷺ کی ختم نبوت پر ایمان لانا ضروری ہے۔گویا عقیدہ توحیداور عقیدہ ختم نبوت دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں۔
مذکورہ عقائد کی پاسداری اور حفاظت کا ذریعہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کوٹھہرایا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ عقیدہ ختم نبوت ایک ایسااجماعی عقیدہ ہے کہ جس کے تحت آپﷺ بلا کسی تخصیص وتحقیق اوردلیل وتاویل کے آخری پیغمبرِ حق اور خاتم النبیین ہیں۔حجۃ الاسلام امام غزالی ؒ "الاقتصا دفی الاعتقاد" میں فرماتے ہیں:
Read more ...
اجتماعی زندگی میں ”پردہ پوشی“ کی اہمیت
اجتماعی زندگی میں ”پردہ پوشی“ کی اہمیت
مولانا محمد الیاس گھمن ﷾
آج اہل اسلام تعداد میں کم ہیں نہ ہی دولت، اقتدار، اسباب وسائل میں کسی قوم سے پیچھے ہیں۔ لیکن بحیثیت قوم عزت و وقار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، باہمی عداوت، نفرت، بغض وعناد اور حسد و جلن جیسے دیمک نے اس کے مضبوط اور با اثر وجود کو چاٹنا شروع کردیا ہے، نتیجۃ مسلمان اخلاقی اور روحانی اعتبار سے کھوکھلا ہوچکا ہے۔
جب کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایسی معاشرت سپرد کی تھی، جس میں باہمی محبت، انس و مودت، اخوت و بھائی چارگی، خیر خواہی و ہمدردی، شفقت و احترام ، عزت و توقیر اور عظمت و مرتبت موجود تھی، اس حوالے سے آپ کی زبان مبارک سے تمام مسلمانوں کو آپس میں ”اخوت“ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
المسلم اخو المسلم۔
Read more ...
گندم کا سیزن
گندم کا سیزن
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
مدارس دینیہ کی افادیت ، اہمیت اور ان کے معاشرے پر مثبت اثرات کی حقیقت کو کوئی صاحب عقل شخص نظر انداز نہیں کرسکتا اورقطعاً اس کا انکار نہیں کر سکتا کہ تعلیم و تعلم ، تہذیب و تربیت اور اخلاق و کردار کی بلندی یہیں سے ملتی ہے جبکہ عقائد باطلہ ، رسوم و رواج اور معاشرتی بے راہ روی کی روک تھام بھی انہی مدارس کی مرہون منت ہے۔
مدارس میں زیر تعلیم و تربیت کی ہر طرح کی کفالت منتظمین کے سپرد ہوتی ہے ، طلباء کی بنیادی ضروریات زندگی ،ان کی رہائش ، خوراک ، رہن سہن اور تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ عملہ اور اساتذہ کی تنخواہیں اور مدرسہ کے تعمیری
Read more ...