اسے آ گیا ہے مرنا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اسے آ گیا ہے مرنا !!
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
اپنے مرشد ومربی حضرت شاہ حکیم محمد اختر رحمہ اللہ کی یاد میں مغموم دل کی آواز جن کے دم قدم سے اللہ کریم نے دین کی خدمت کے لیے قبول فرمایا۔
1928 ءکو ہندوستان کے شہر پرتاب گڑھ میں ایک ایسے بچے نے جنم لیاجس نے بڑے ہوکر تزکیہ نفوس کی بدولت لاکھوں بندگان خدا کی زندگی کی کایا پلٹ دی۔ یعنی میرے مرشد ومربی حضرت والا الشاہ حکیم محمد اختر رحمۃ اللہ علیہ رحمۃ ًواسعۃ ًحضرت والا کی زندگی کے بے شمار پہلو ہیں جن پر لکھا جا سکتا ہے آپ نے اپنی محنت کا میدان پیسے اور شہرت کو نہیں بلکہ لوگوں کے قلوب کو بنایا اور ان کے دلوں سے ماسوی اللہ کی آلائشیں باہر نکال پھینکیں۔ عشق مجازی ،حسن پرستی ،اغلام بازی ،بدنظری جیسے گناہوں کو معاشرے سے ختم کرنے کی دن رات محنت کی۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ یہ محض گناہ ہی نہیں بلکہ بہت سارے کبیرہ گناہوں کا پیش خیمہ ہیں۔ بدنظری سے زنا، لواطت ، ناجائز جنسی تسکین، فحاشی ، عریانی ،شراب خوری اور ان کے حصول کے لیے ناجائز طریقہ آمدن سود ، رشوت ،ہیراپھیری ، چوربازاری اور جھوٹ جیسے گناہوں کا لوگ ارتکاب کرتے ہیں۔ حضرت نے صرف گناہوں کو نہیں بلکہ گناہوں کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے کی محنت کی۔ اس کے لیے حضرت نے جن نفوس سے گناہوں کے تریاق کا فن سیکھا وہ حکیم الامت مجدد الملت الشاہ محمد اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کے خاص تربیت یافتگان شمار ہوتے ہیں۔
تین سال تک مولانا شاہ محمد احمد رحمہ اللہ سے فیض حاصل کیا اس کے بعد تقریباً 17 برس شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمہ اللہ سے طریقت ومعرفت کے چشمہ صافی سے سیراب ہوتے رہے۔ حضرت پھولپوری رحمہ اللہ کی وفات حسرت آیات کے بعد آپ نے شاہ ابرار الحق کے فیض صحبت سے کمال حاصل کیا اصلاح معاشرہ میں حضرت نے خانقاہی نظام کو حقیقی معنوں میں متعارف کرایا تصنیفی میدان میں 150 کے لگ بھگ آپ کی تالیفات مارکیٹ میں دستیاب ہیں اس کے علاوہ آپ کے مواعظ کی کیسٹیں ، آڈیو سی ڈیز، ویب سائیٹ پر متعدد بیانات اور اصلاح ظاہرو باطن پر مشتمل خاطر خواہ مواد لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب لائے ہوئے ہیں۔ اللہ کرے یہ فیض تاقیامت جاری وساری رہے۔
2 جون 2013 ءکو نماز مغرب کے قریب حضرت اس جہاں فانی سے اپنے اصلی محبوب کی طرف چل دیے جس کی محبت ومعرفت میں اپنی زندگی کی بہاریں لٹا دیں تھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے پسماندگان ………جن میں ہم سب بھی شامل ہیں ………کو صبر جمیل کی دولت عطا فرما کر حضرت کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اصل میں جب تک کسی اہل دل کی صحبت میسر نہ آئے اس وقت تک نہ تو انسان کو جینے کا ڈھنگ آتا ہے اور نہ ہی مرنے کا فن۔ ہاں جب کسی اہل دل سے نسبت قائم ہوجائے تو دل میں اطمینان اور فرحت وسکون کی روح افزاء موجیں خلاق لم یزل کی رحمت میں غرق کردیتی ہیں۔ اسی لیے حضرت نے اپنا ایک شعریوں ارشاد فرمایاہے۔
کسی اہل دل کی محبت جو ملی کسی کو اختؔر
اسے آ گیا ہے جینا اسے آ گیا ہے مرنا
اعتکاف کورس
اس وقت عالم کفر مختلف زاویوں اور پہلووں سے اسلام کی بنیادی تعلیمات کو مسخ کرنے اور اہل اسلام کے قلوب کو اساسی عقائد ونظریات سے کھوکھلا کرنے کے درپے ہے۔ شرک کا دروازہ ہی نہیں کھلا بلکہ بندھ ٹوٹ گئےہیں نام نہاد مسلمان یہود وہنود سے بڑھ کر غیراللہ کے پجاری بنے بیٹھے ہیں۔ادھر چندنا عاقبت اندیش ایسے بھی ہیں جو دین کے ثابت شدہ مسائل کا انکار کر کے الحاد کی تاریکیوں میں بھٹک رہے ہیں اور دوسری طرف ایسے ناداں بھی جنم لے رہے ہیں جو غیر دین کو دین کا درجہ دے کر جرم بدعت کے مرتکب ٹھہر رہے ہیں۔
سچی بات یہ ہے کہ اقوام عالم میں سچے اور اصلی مسلمان کی پہچان معمہ بن کر رہ گئی ہے۔ عالمی میڈیا پر اسلام کی انسان دوستی اور حقوق انسانیت کی عالمگیر خوبی کو چھوڑ کر اس کے متعلق جعلی وحشیانہ تصویر دکھلائی جارہی ہے جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ اسلام دورحاضرمیں عالمی اقدار کے مقابلے میں کہیں دور کھڑا ہے۔ اس لیے اس کی چنداں ضرورت نہیں۔
ظلم در ظلم یہ کہ اسلام پر کفار اور مشرکین کفر وشرک کے کچوکے لگا رہے ہیں ملحدین ومبتدعین الحاد وبدعت پر سنت کا لیبل لگانے کی سرتوڑ محنت کررہے ہیں۔ ایسے حالات میں جہاں اسلام کی آفاقیت کو بیرونی اور خارجی سازشیں نابود کرنے پر بضد ہوں اور دوسری جانب مینارہ سنت کی تابناکی اور ضوفشانی کو اندرونی اور داخلی شازشیں اپنے نشانہ تنقید پر رکھے ہوئے ہوں تو اہل اسلام کے نمائندگان یعنی علمائے کرام پر لازم ہوجاتا ہے کہ وہ اسلامی عقائد ونظریات ، اسلامی تصورات ، عبادات ، معاملات اور اخلاقیات کی تعلیمات کو عام کریں اگر اس کی تبلیغ اور اشاعت میں کہیں کوئی رکاوٹ ڈالے یا اس مبارک محنت میں روڑے اٹکانے کی جسارت کرے تو ہر ممکن اورجائز طریقے سے انہیں اس سے باز رکھا جائے۔ اسی ضرورت کے پیش نظر راقم نے بنیادی عقائد چند عبادات اور مسنون اعمال کو منتخب آیات قرآنیہ اور منتخب احادیث مبارکہ کی لڑی میں پرو کر ایک کتاب بنام اعتکاف کورس ترتیب دی ہے۔ کم وقت میں بہت سارے دینی امور کو سیکھا جاسکتا ہے۔
ہمارے ان احباب کا یہ گلہ اور شکوہ اب ختم ہوجانا چاہیے جو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس وقت کم ہے اس لیے ہمیں علماء شارٹ کورس پڑھائیں۔ اور ہمارے لیے ایسا نصاب تجویز کریں جو عالمانہ طرز سے ہٹ کر عوامی ہو۔ ایسی اصطلاحات ہمیں سمجھ نہیں آتیں جو خاص کر علماء کرام استعمال کرتے ہیں۔ اس لیے عام فہم اور شارٹ کورس ہونا چاہیے۔ اللہ کے فضل وعنایت اور لطف وکرم سے ہم نے اس عوامی مطالبے کو بھی کافی حد تک پورا کیا ہے چند سال قبل ہم نے صراط مستقیم کورس ترتیب دیا تھا جو بحمداللہ ملک وبیرون ملک بے حد مقبول ہوا اور عوام الناس میں اس کو خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔ اب بھی موسم گرما کی تعطیلات میں ملک کے تقریباً ہر شہر میں یہ کورس پڑھا پڑھایا جا رہا ہے۔
اس سلسلے کی دوسری کڑی اعتکاف کورس ہے جو لوگ رمضان المبارک کے بابرکات لمحات میں اللہ کریم سے لَو لگاتے ہیں اس کی معرفت اور رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اعتکاف والے ماحول میں رہ کر اپنے مبارک جذبات کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں ایسے احباب تلاوت قرآن کریم ، کثرت درود پاک ، اوراد و وظائف ، استغفار، خداوند قدوس کی تسبیح وتحمید اور نوافل میں مصروف رہتے ہیں اگر ہماری کتاب کا مطالعہ کریں گے تو ان کے عقائد ونظریات اور ایمانیات پختہ ہوں گے عبادات کا شوق پیدا ہوگا ، اخلاقیات کا سبق ملے گا مسنون اعمال اور مسنون دعاؤں میں ان کی زندگی ڈھلے گی گویا اعتکاف کا مقصد مکمل ہو جائے گا۔ اللہ کریم کی معرفت اور رضا منزل مقصود ہے اس تک جانے والا سیدھا راستہ سنت کہلاتا ہے اور اتباع سنت میں ہماری کتاب ان شاء اللہ سنگ میل کا کام دے گی۔
اس تحریر کی وساطت سے راقم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے درخواست گزار ہے کہ آپ ملازمت ، تجارت ، کھیتی باڑی ، درس وتدریس تعلیم وتعلم تبلیغ واشاعت ، دین کا دفاع اور تحفظ وغیرہ کسی بھی شعبہ سے وابستہ ہیں تو کوشش کرکے رمضان المبارک میں اپنی مساجد کے اندر یہ کورس منعقد کرائیں۔ خود بھی اس میں شرکت فرمائیں اور احباب کی توجہ بھی اس بارے مبذول فرمائیں۔ وہ لوگ بھی اس میں شرکت کر سکتے ہیں جو معتکف نہ ہوں۔ کورس دونوں کے لیے یکساں مفید ہے۔
بالخصوص ائمہ مساجد اس کا زیادہ اہتمام فرمائیں ہمارے مشورے میں طے پایا ہے کہ ائمہ مساجد کو اس بارے میں فکردلائی جائے اس لیے ائمہ مساجد سے التماس ہے کہ اپنامکمل نام…پتہ…مسجد کامکمل نام اور ایڈریس… علاقہ… شہر… صوبہ … ملک اور اپنا رابطہ نمبر ہمیں درج ذیل فون نمبر یا ای میل ایڈریس پر روانہ کریں ان شاء اللہ آپ کو مکمل کورس کی ترتیب سمجھا دی جائے گی۔
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
کتاب منگوانے کا پتہ : دارالایمان17 فرسٹ فلور زبیدہ سنٹر40 اردو بازار لاہور