قسط--17 عقائد اسلامیہ کی حفاظت

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
قسط-17 عقائد اسلامیہ کی حفاظت
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کی سورۃ العصر میں قسم اٹھا کر یہ مضمون ارشاد فرمایا ہے کہ ”وہ انسان کامیاب ہوگا جو ایمان لائے ، نیک اعمال کرے ، ایمان اور نیک اعمال کی دعوت دے اور اس دعوت پر آنے والی پریشانیوں کو خندہ پیشانی سے قبول کرے ۔“ اس سے معلوم ہوا کہ تمام کامیابیوں کا پہلا زینہ عقائد کا درستگی ہے ۔ تاریخ عالَم بتلاتی ہے کہ تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی مشترکہ محنت اور دعوت بھی یہی تھی کہ لوگوں کے عقائد و اعمال درست ہو جائیں ت اکہ جن و انس کی تخلیق کا مقصد پورا ہو ۔
خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے صدقے عقائد کی اصلاح اور اعمال کی درستگی کا فریضہ علمائے امت کے سپرد ہوا ،خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طبقہ کو انبیاء کرام علیہم السلام کا وارث قرار دیا ۔ اس لیے علماء کرام پر یہ بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جہالت ، دین دوری ، بدعقیدگی ، ضعف الاعتقادی ،باطل عقائد و نظریات ، توھم پرستی ، بدعات و خرافات اور غلط رسوم و رواج سے امت کی حفاظت کریں اور اس کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں کھپا دیں ۔
اسی طرح علماء کرام کی یہ ذمہ داری بھی ہے کہ وہ دین کو اپنی اصل شکل میں پیش کریں ، اگر کوئی شخص ، فرقہ ، افراد یا گروہ دین کی غلط تشریح و تعبیر کر کے لوگوں کو دین سے بیزار کرنا چاہتا ہے تو ان کے اشکالات ، شبہات اور اعتراضات کو مضبوط دلائل و براہین، سنجیدہ لہجہ ، شُستہ زبان اور نرم انداز میں دور کریں ۔
بحمد اللہ تعالیٰ درستگی اعمال کی محنت کا دائرہ بہت وسعت اختیار کر چکا ہے ، اللہ تعالیٰ مزید اس میں وسعتیں عطا فرمائے ، اصلاح عقائد کی محنت کا سلسلہ بھی الحمد للہ روز افزوں ترقی پذیر ہے اور امت شکوک و شبہات کےگرداب اور بھنور سے نجات پا رہی ہے، مسلمہ عقائد پرمشکوک بنانے والے عناصر سے عوام کوچھٹکارا مل رہا ہے ۔
چنانچہ اس حوالے سے مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں12 دن کا شارٹ کورس دورہ تحقیق المسائل کے عنوان سے شروع ہے۔ ایک ہفتہ گزر چکا ہے جبکہ ابھی ایک ہفتہ باقی ہے ۔ علماء طلباء کی کثیر تعداد بحمد اللہ مرکز اھل السنۃ والجماعۃ میں اکابر کے مسلک و منہج ،فکر و نظر اور مزاج کو اپنانے کے لیے تشریف لا چکی ہے۔
مسلسل محنت سے پوری دنیا میں ایک ہلچل ہے عوام اور علماء شرح صدر کے ساتھ اسلامی عقائد و نظریات پر کاربند ہو رہے ہیں۔ اسی منہج اور فکر و نظر کی بدولت امت سےجہالت اور فرقہ واریت کا خاتمہ ہوگا ،باہمی اتحاد و اتفاق کی راہیں ہموار ہوں گی ۔ ان شاء اللہ
آپ احباب سے گزارش ہے کہ اس کی کامیابی کےلیے دعا فرمائیں ،اللہ تعالیٰ شرور وفتن سے حفاظت فرمائے ، اس محنت کو امت کی ہدایت اور ہم سب کی نجات کا ذریعہ بنائے ۔آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمد الیاس گھمن
خانقاہ حنفیہ ،مرکز اھل السنۃ والجماعۃ ، سرگودھا
جمعرات ،4 مئی ، 2017ء