ناموس رسالت کی حفاظت…مشترکہ ذمہ داری

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
ناموس رسالت کی حفاظت…مشترکہ ذمہ داری
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی محسن انسانیت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف جہانِ دنیا ہی کےلیے رحمت نہیں بلکہ تمام جہانوں کے لیے رحمت ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت انسانیت کو وجود بخشا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت انسان کو عزت بخشی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت ہی دنیا میں امن کا قیام ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت ہی امت کی بقاء ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت آخرت کی کامیابی ملے گی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کی بدولت گناہ گاروں کی بخشش ہو گی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی روز محشر جام کوثر پلائیں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے جھنڈے تلے امان ملے گی۔
اس میں ذرہ برابر شک نہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات اہل اسلام کی عقیدت کا مرکز ہے، اس مرکز عقیدت پر حملہ مسلمانوں کےلیے اپنی جان پر حملے سے زیادہ خطرناک اور نقصان دہ ہے۔ دشمنانِ اسلام بالخصوص یورپی دنیا کی طرف سے آئے روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین، بے حرمتی، بے ادبی اور گستاخی کا عمل بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔
پاکستانی عوام نے بیک زبان ہو کر اپنے حکمرانوں سے اس کا مطالبہ کیا تھا کہ حکومت اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے اور اس گھناؤنی سازش کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے، حکومت پاکستان نے جہاں اپنے ایمانی جذبات کا اظہار کیا ہے وہاں پر اپنی قوم کے ایمانی جذبات کی ترجمانی بھی ہے اور اس بارے میں جو جرات مندانہ قدم اٹھایا ہے ہم اس کی بھرپور تحسین کرتے ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان کی جانب گستاخانہ خاکوں کا معاملہ او آئی سی، اسلامی وزراء خارجہ، اسلامی سربراہی کانفرنس اور اقوام متحدہ میں اٹھانے کا عزم بلاشبہ قابل تحسین ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اس سلسلے میں قرارداد مذمت کا منظور ہونا پاکستانی سیاسی زعماء اور عوام کی دینی حمیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے ہالینڈ کے ہم منصب سے رابطہ کر کے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ٹھوس بات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ ڈچ رکن پارلیمنٹ کے گھناؤنے اقدام سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں جبکہ نفرت اور عدم برداشت کو تقویت ملے گی۔پاکستان نے گستاخانہ مواد پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھ دیا، او آئی سی کافوری اجلاس بلایا جائے تاکہ تنازع پر او آئی سی کا موقف سامنے آسکے، ترک وزیر خارجہ سے بھی اس معاملے پر بات ہوئی، جنہوں نے پاکستان کے موقف کی تائید کی، اقلیتی سینیٹرز نے بھی ہمارے موقف کی حمایت کی۔
نیویارک میں کونسل آف فارن منسٹرزکے فورم پربھی معاملہ اٹھاؤں گا، گستاخانہ مواد کے خلاف اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے بھی رجوع کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے بات کرکے بھی پاکستان کے جذبات سے آگاہ کیا، ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ گستاخانہ مواد سے ہماری حکومت کا تعلق نہیں، یہ ایک انفرادی فعل ہے۔
وزیرخارجہ نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہم اہل اسلام کے جذبات سے آگاہ ہیں، اسلامی ممالک کو اس معاملے پر ایک ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یورپ میں ہولو کاسٹ پر بات کی جائے تو ایک طبقے کے جذبات متاثر ہوتے ہیں اوراس پر یورپ نے قانون سازی کررکھی ہے، یہی معاملہ مسلم امہ کے جذبات کا بھی ہے۔
علاوہ ازیں وزیرخارجہ نے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ توہین رسالت اور گستاخانہ خاکے جیسی حرکات یورپ کے امن کو متاثر کر سکتے ہیں، آزادی رائے کے ہم سب قائل ہیں، لیکن اس کی حدود و قیود ہونی چاہے اگر اس کی روک تھام نہ کی گئی تو وہ انتہا پسندی کو ہوا دے گا، کابینہ نے اس معاملے پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
موجودہ حکومت نے اہلیان پاکستان اور اہلیان اسلام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے جو موقف اختیار کیا ہے وہ قابل تقلید اور لائق تحسین ہے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت سفارتی اور تجارتی سطح پر بھی ان سے تعلقات ختم کرے گی اور اپنے سفیر کو ہالینڈ سے واپس بلا کر ہالینڈ کے سفیر کو اپنے ملک سے نکالے گی۔
ناموس رسالت کی خاطر حکمرانوں کی طرح عوام بھی ہالینڈ کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر ے گی۔
پاکستانی میڈیا میں اس بارے جو پیش رفت ہے وہ حوصلہ بخش ہے امید ہے کہ مزید بھی اس میں تیزی آئے گی اور رائے عامہ کی ہمواری میں میڈیا اپنا کردار ضرور ادا کرتا رہے گا۔
منبر و محراب سے وابستہ اپنی علماء برادری سے دردمندانہ گزارش کروں گا کہ خطبہ جمعہ اسی موضوع پر پڑھائیں، پرامن اور پر اثر احتجاج کے لیے عوام کو تیار کریں۔ کیونکہ ناموس رسالت کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
آخر میں مغربی دنیا بالخصوص ہالینڈ کے شرپسند عناصر کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ تم ایسی ناپاک حرکتوں سے باز آ جاؤ ورنہ اب سسکنے بلکنے کےدن تمہارے ہوں گے،کٹنے اور مرنے کی راتیں تمہاری ہوں گی، ذلت ورسوائی کی صبحیں تمہاری اور حسرت ناکامی کی شامیں تمہارا انتظار کریں گی۔ مسلمان کی زندگیوں میں محبت اور اطاعت رسول کو آنے سے تمہاری دلفریبیاں کبھی نہیں روک سکیں گی۔
آج ہر مسلمان تمہارے نظام زندگی پر،تمہاری سوچ و فکر پر، تمہاری تعلیم پر،تمہارے کلچر پر، تمہاری ثقافت پر،تمہاری تہذیب پر اور سب سے بڑھ کر تمہاری غلامی پر چار حرف لعنت بھیج رہا ہےاور محبت رسول، ناموس رسالت اور اتباع سنت کے جذبہ سے سرشار ہو رہا ہے اور یہی دونوں جہانوں کی کامیابی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کے لیے قبول فرمائے۔
آمین بجاہ النبی الامی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمد الیاس گھمن
خانقاہ حنفیہ، مرکز اھل السنۃ والجماعۃ، سرگودھا
جمعرات، 30اگست، 2018ء