احرام کا مفہوم اور ابتداء

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
احرام کا مفہوم اور ابتداء
”احرام“ نام ہے حج وعمرہ کی نیت کرکے تلبیہ پڑھنے کا۔ لہٰذا جب نفل نماز سے فارغ ہو جائیں تو مرد حضرات سر ننگا کر لیں اور خواتین چہرے سے کپڑا ہٹا کر پردہ کر لیں۔ پردہ کرنے کے لیے نقاب والی ٹوپی پہن لیں۔ اب قبلہ رخ ہو کر اس طرح نیت کریں:
”اے اللہ! میں تیری رضا کےلیے عمرہ کرتا/کرتی ہوں، اسے میرے لیے آسان فرما اور اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرما!“
اس کے بعد مکمل تلبیہ تین بار درمیانی آواز سے پڑھیں:
”لَبَّيْکَ اللّٰهُمَّ لَبَّيْکَ، لَبَّيْکَ لَا شَرِيْکَ لَکَ لَبَّيْکَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِيْکَ لَکَ“
لیجیے! آپ مُحْرِم بن گئے اور آپ پر احرام کی پابندیاں عائد ہوگئیں۔ اب تلبیہ پڑھتے رہیے... اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے اسے وردِ زبان بنائیے خصوصاً فرض نماز کے بعدتلبیہ کثرت سے پڑھتے رہیے۔
نوٹ: عام طور پر حاجی پہلے جا کر عمرہ کرکے احرام ختم کر دیتے ہیں اور حج کے قریب جاکر حج کا احرام باندھ کر حج کرتے ہیں یعنی اکثر حاجی؛ حجِ تمتع کرتےہیں، اس لیے ہم نے احرام کی نیت میں ”عمرہ“ کی نیت لکھ دی ہے اور آگے طریقہ بھی حجِ تمتع کا لکھا ہے کہ حاجی پہلے عمرہ کر کے احرام کھول دیں اور بعد میں 8 ذو الحجہ کو حج کا احرام مکہ ہی سے باندھ لیں لیکن اگر کسی حاجی نے حجِ اِفراد یا حجِ قِران کرنا ہو تو اسی کی نیت کر کے احرام باندھ لیں۔ قِران کی نیت یہ ہے:
”اے اللہ! میں تیری رضا کےلیے عمرہ اور حج کرتا/کرتی ہوں، ان دونوں کو میرے لیے آسان فرما اور اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرما!“
اور اگر حاجی کا ارادہ صرف حجِ افراد کرنے کا ہے تو اس کی نیت یوں کرے:
”اے اللہ! میں تیری رضا کےلیے حج کرتا/کرتی ہوں، اسے میرے لیے آسان فرما اور اسے اپنی بارگاہ میں قبول فرما!“
مشورہ: بعض اوقات پرواز لیٹ ہوجاتی ہے اور احرام کی پابندیوں میں کچھ مشکل پیش آسکتی ہے۔ اس لیے مشورہ یہ ہے کہ دو رکعت نماز نفل پڑھنے کے بعد نیت نہ کریں اور نہ ہی تلبیہ پڑھیں بلکہ جب جہاز میں بیٹھ جائیں اور جہاز اڑان بھر لے تب نیت کر کے تلبیہ پڑھ لیں۔
اہم مسئلہ:
اگر کسی عورت کو احرام باندھنے سے پہلے حیض شروع ہوجائے تو وہ بھی احرام باندھ لے اور اس کی پابندیوں پر عمل کرے۔ مکہ مکرمہ پہنچ کر مسجد حرام میں نہ جائے بلکہ انتظار کرے، جب پاک ہوجائے تو غسل کرے پھر جاکر طواف کرے اور عمرہ کرے۔