باہمی ہمدردی کی ضرورت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
باہمی ہمدردی کی ضرورت
اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو باہمی طور پر جس طرح رہنے کی تاکید فرمائی ہے اگر ہم اسی پر عمل کریں تو ہماری ساری مشکلات اور پریشانیاں حل ہو جائیں۔
ایک دوسرے کے مددگار بنیں:
وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتُ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلِیَآءُ بَعۡضٍ
سورۃ التوبۃ، رقم الآیۃ:71
ترجمہ: ایمان والے مرد و خواتین آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں ۔
بھائی بھائی بنیں:
اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ اِخۡوَۃٌ
سورۃ الحجرات، رقم الآیۃ: 10
ترجمہ: اس میں کوئی دوسری رائے ہو ہی نہیں سکتی کہ تمام ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔
ایک دوسرے کا سہارا بنیں:
عَنْ أَبِي مُوسٰى رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ لِلْمُؤْمِنِ كَالْبُنْيَانِ يَشُدُّ بَعْضُهُ بَعْضًا وَشَبَّكَ أَصَابِعَهُ۔
صحیح البخاری،رقم الحدیث : 481
ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ایک مومن دوسرے مومن کےلیے ایک عمارت کی مانند ہے کہ اس عمارت کا ہر حصہ دوسرے حصے کے لیے سہارا ہوتا ہے ۔
اچھے اوصاف اپنائیں:
عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمًا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللهُ فِي حَاجَتِهِ وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَة۔
صحیح البخاری، رقم الحدیث :2442
ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے نہ تو یہ اُس پر ظلم و زیادتی کرتا ہے ، نہ اس کو مشکل وقت میں تنہا چھوڑتا ہے ، اور جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں مشغول رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی ضروریات کو پورا فرما دیتے ہیں ، جو شخص )دنیا میں (کسی مسلمان کی مصیبت و پریشانی کو دور کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت والے دن اس کی پریشانیوں میں سے بڑی پریشانی کو دور فرما دیں گے ۔ اور جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کا عیب چھپاتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت والے دن اس کے عیب چھپا لیں گے۔
باہمی ہمدردی کے جذبات رکھیں:
عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي تَوَادِّهِمْ وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى۔
صحیح مسلم، رقم الحدیث :4685
ترجمہ: حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: باہمی محبت ، مہربانی اور ہمدردی کے لحاظ سے ایمان والوں کی مثال ایک جسم کی مانند ہے جب اس جسم کے کسی عضو )حصے(میں تکلیف ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے پورا جسم بے آرامی اور بخار )تکلیف (میں مبتلا ہوجاتا ہے۔
وقت کا تقاضا پورا کریں:
مذکورہ بالا آیات واحادیث سے یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ دین اسلام میں باہمی ہمدردی ، مہربانی اور جذبہ اتحاد کی بڑی اہمیت ہے ۔ خصوصاً ایسے حالات میں کہ جب ہر طرف پریشانی دکھائی دے رہی ہو ۔
ایک دوسرے کے کام آئیں:
اس وقت پوری دنیا میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایک پریشان کُن صورتحال ہے۔ لوگوں کا کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ ہمارے مومن بھائی بہن سخت آزمائش اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔ یہ وقت ایک دوسرے کے کام آنے کا ہے، آپس میں ہمدردی اور خیرخواہی کا ہے ۔ اللہ کریم نے جن بھائیوں اور بہنوں کو مالی وسعت عطا فرمائی ہے اس موقع پر انہیں چاہیے کہ وہ بڑھ چڑھ کر پریشان حال لوگوں کے ساتھ مہربانی والا برتاؤ کریں۔
اللہ کریم ہمیں اچھے اوصاف اپنانے اور برے اوصاف سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس وبا کو ہم سے دور فرمائے۔
آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم
والسلام
محمدالیاس گھمن
جمعرات ،16 اپریل ،2020ء