عشرہ اخیرہ اور کثرت عبادت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عشرہ اخیرہ اور کثرت عبادت
اللہ تعالی کا ایک نام ”عفو“ ہے۔یعنی وہ ذات جو اپنے بندوں کو بہت زیادہ معاف کرنے والی ہو ۔اللہ تعالیٰ خود بھی معاف فرمانے والی ذات ہے اور معاف کرنے کو پسند بھی فرماتے ہیں۔
آخری عشرہ میں زیادہ عبادت کریں:
عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللهِ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ سَمِعْتُ الْأَسْوَدَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَاكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْتَهِدُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مَا لَا يَجْتَهِدُ فِي غَيْرِهِ۔
صحیح مسلم، رقم الحدیث :2009
ترجمہ: ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں پہلے)دو عشروں ( سے بڑھ کرعبادات کی کوشش میں لگے رہتے تھے۔
گھر میں عبادت کا ماحول بنائیں:
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ وَجَدَّ وَشَدَّ الْمِئْزَرَ۔
صحیح مسلم ، رقم الحدیث : 2008
ترجمہ: ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب رمضان المبارک کا آخری عشرہ آتا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم رات کا اکثر حصہ اللہ کی عبادت میں جاگ کر گزارتے اور اپنے گھر والوں کو بھی عبادت کے لیے جگاتے تھے ۔ اور عبادت کےلیے کمر کس لیتے تھے۔
شب قدر کی تیاری کریں:
رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہو چکا ہے اس عشرے کی سب سے بڑی عبادت لیلۃ القدر کو حاصل کرنا ہے ۔ لیلۃ القدر وہ مبارک رات ہے جس کا تذکرہ اللہ رب العزت نے قرآن کریم کی ایک مستقل سورۃ ”سورۃ القدر“ میں فرمایا ہے ۔ اور اس رات کو ہزار مہینوں سے بھی زیادہ فضیلت والا قرار دیا گیا ہے ۔ یعنی جو شخص اس رات کو عبادت کرے گا وہ یوں سمجھے کہ اس نے ہزار مہینوں کی عبادت کے برابر ثواب حاصل کر لیا ہے ۔
اسلاف کا معمول:
عن ثابت أنّ تميم الداري اشترى ثوباً بألف دينارٍ خصّصه لليلة القدر، لا يلبسه في غيرها.
حضرت ثابت البُنانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ لیلۃ القدر کے لیے بطور خاص ہزار دینار کا مہنگا اور عمدہ کپڑا خریدتے اور اس کپڑے کو لیلۃ القدر )کی متوقع راتوں( میں ہی استعمال فرماتے،اس کے علاوہ استعمال نہیں فرماتے۔
فقد كان النخعيّ يغتسل في كلّ ليلةٍ من الليالي العشر
حضرت امام نخعی رحمہ اللہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ہررات غسل کرتے) تاکہ عبادات کے لیے تازہ دم رہیں۔(
اسی طرح حضرت ثابت البنانی اور حمید الطویل رحمہما اللہ کے بارے امام ابن رجب حنبلی رحمہ اللہ نے حماد بن سلمہ رحمہ اللہ کے حوالے سے ذکر کیا ہے کہ یہ دونوں لیلۃ القدر کی متوقع راتوں میں اجلے اور صاف کپڑے پہنتے ، خود خوشبو لگاتے ، مسجد میں خوشبو کا اہتمام کرتے اور وہاں بخور دہکاتے ۔
فائدہ: مذکورہ بالا کام مستحب درجے کے ہیں لازمی اور ضروری نہیں ۔
ظاہری صفائی کا اس وقت تک کوئی فائدہ نہیں جب تک اس کے ذریعے باطن پر اثرات نہ پڑِیں ۔ اصل چیزیں تو تقویٰ ، توبہ ، اللہ کی طرف رجوع ، گناہوں سے بچنا اور نیکیوں کی طرف بڑھنا ہے ۔
آخری عشرے کی دعا:
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ أَرَأَيْتَ إِنْ عَلِمْتُ أَيُّ لَيْلَةٍ لَيْلَةُ القَدْرِ مَا أَقُولُ فِيهَا؟ قَالَ: قُولِي: اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عُفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي ۔
جامع الترمذی، رقم الحدیث :3513
ترجمہ: ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: اگر مجھے لیلۃ القدر معلوم ہو جائے تو اس میں کون سی دعا مانگنی چاہیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عُفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي۔ یہ دعا مانگنا۔
فائدہ: دعا کا ترجمہ یہ ہے کہ اے اللہ تو بہت زیادہ معاف کرنے والی ذات ہےاور تومعاف کرنے کو پسند بھی فرماتا ہے ۔ اے اللہ مجھے معاف فرما۔
یہ عشرہ جہنم سے آزادی کا عشرہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو جہنم سے نجات عطا فرما کر جنت بلکہ جنت الفردوس عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم ۔
والسلام
محمدالیاس گھمن
جمعرات ،14 مئی ،2020ء