دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو شریعت عطا فرمائی ہے اس میں مردوں کے لیے بھی احکام موجود ہیں اور خواتین کے لیے بھی ۔ خواتین نے اپنی زندگی اسلام کے مطابق کیسے گزارنی ہے؟ اس کے لیےانہیں ”دینی علم“ کی ضرورت ہے، اس کے بغیر وہ اسلامی احکامات پر عمل نہیں کرسکتیں۔
خواتین کے بنیادی حقوق / تحفظ اور فوائد:
اسلام عورت کو اس کی زندگی کا حق، پرورش کا حق، تربیت کا حق، تمدنی حق، معاشرتی حق، معاشی حق اور اظہارِ رائے کا حق دینے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا مکمل حق دیتا ہےاور اس کے تمام حقوق کو تحفظ بھی فراہم کرتا ہےتاکہ انسانی معاشرے میں عورت پُرامن، پُر سکون، خوشگوار، تہذیب یافتہ اور تعلیم یافتہ بن کر زندگی گزار سکے۔
دین سے دوری کے نقصانات:
اسلام کی واضح اور روشن تعلیمات کے باوجود ہمارے معاشرے کا المیہ یہ ہے کہ خواتین کو اِن کے اُن تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے جو اسلام نے انہیں عطا فرمائے ہیں ۔ دین دُوری کا ایسا دَور ہے کہ یا تو عورت کو بالکل ہر طرح کی ”آزادی“ دے دی گئی ہے یا پھر ”جائز آزادی“ بھی چھین لی گئی ہے۔ نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ایک طرف فحاشی، عریانی، بے حیائی اور بے شرمی نے جبکہ دوسری طرف ظلم وتشدد اور جہالت نے پورے معاشرے کو جکڑ رکھا ہے۔ اگر آج کی عورت کو ان تمام حقوق سے آگاہی کرا دی جائے جو اسے اسلام نے عطا کیے ہیں تو یقین مانیے کہ ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے ۔
عقائد کی خرابیاں اور اصلاح:
عورت کو اگر اسلامی عقائد کی تعلیم دی جائے تو شرکیہ باتیں اور کام، توہم پرستی، قبر پرستی، غیر اللہ کی نذر ونیاز، منت منوتی اور شرکیہ تعویذ دھاگوں سے جان چھوٹ جائے گی۔ عورت صرف اللہ وحدہ لا شریک لہ کی عبادت کرنے والی بن جائے گی اور اسی ذات سے اپنی مرادیں مانگنے لگے گی ۔ نتیجہ یہ نکلے گا کہ ہمارے معاشرےسے ضعف الاعتقادی مٹ جائے گی۔
عبادات کی برکات:
عورت کو اگر اسلامی عبادات کی تعلیم دی جائے تو ہر گھر میں ماں، بہن، بہو اور بیٹی طہارت کے مسائل سے لے کر نماز، قرآن، روزہ، تسبیحات، کثرتِ درود وسلام، نوافل، دعا و مناجات، صدقہ وخیرات، توبہ واستغفار، بیعت و ارشاد اور کثرت ذکراللہ تک کرنے لگ جائے گی اور گھر کا ماحول جنت کا نقشہ پیش کرنے لگے گا۔ نتیجتاً ہمارے گھریلو نظام میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں گی۔
معاملات کی خرابیاں اور اصلاح:
عورت کو اگراسلامی معاملات کی تعلیم دی جائے تو نکاح و حق مہر، باہمی ازدواجی زندگی، میکہ وسسرال، نندیں، سسر اور ساس، خلع وطلاق، اڑوس پڑوس اور خوشی وغمی اور لین دین میں پابند شریعت ہو جائے گی ۔ نتیجہ یہ نکلے گا کہ ان معاملات میں پیش آنے والے تمام مسائل سے جان چھوٹ جائے گی ۔
معاشرت کی خرابیاں اور اصلاح:
عورت کو اگر اسلامی معاشرت کی تعلیم دی جائے تو گھر ، پردہ و حجاب، زیب و زینت، وضع قطع، پہننے اوڑھنے، علاج معالجہ، سفر و حضر اور رہن سہن میں ازواجِ مطہرات، بناتِ رسول اور صحابیات رضی اللہ عنہن کی عملی زندگی کی روشن راہیں نظر آنے لگیں گی۔نتیجہ یہ نکلے گا کہ غیر اسلامی رسوم ورواج، تہذیب اور فیشن کے نام پر نقالی کی لعنت سے جان چھوٹ جائے گی۔
اخلاقیات کی خرابیاں اور اصلاح:
عورت کو اگر اسلامی اخلاقیات کی تعلیم دی جائے تو چھوٹوں پر رحم، بڑوں کا ادب، والدین سے حسن سلوک، بہن بھائیوں میں باہمی محبت، شوہر کی اطاعت، بچوں کی تربیت، یتیموں مسکینوں پر ترس، ضرورت مندوں کا خیال، صلہ رحمی، ایفائے عہد، پردہ پوشی، صلح صفائی، رحم دلی، حلم و بردباری، صدق و سچائی، عفو ودرگزر، تواضع وانکساری، ایثاروہمدردی اور اخلاص جیسے چراغوں میں پھر سے روشنی پھوٹنے لگے گی۔ نتیجہ یہ نکلے گا کہ حق تلفی، بے رحمی، بدسلوکی، شوہر کی نافرمانی، بچوں کی تربیت سے بے فکری، نفرت و عداوت، باہمی رنجشیں، لڑائی جھگڑے، کدورتیں اور دوریاں، قطع رحمی، ظلم و تشدد، وعدہ خلافی، پردہ دری، غصہ، تکبر و نخوت، حسد و جلن اور ریاکاری سے جان چھوٹ جائے گی۔
خواتین کی دینی تعلیم کی ضرورت:
اسلام کے ان تمام عقائد، عبادات، معاملات، معاشرت اور اخلاقیات پر عورت کو چلانے کے لیے اسے دینی تعلیم دینا ضروری ہے جب عورت دینی تعلیم حاصل کرے گی تو ہمارا معاشرہ ان نقصانات سے بچ کر مذکورہ بالا فوائد حاصل کرے گا۔
الحمد للہ! پاک و ہند اور بعض عرب ممالک میں خواتین کےلیےدینی تعلیم کا کسی حد تک تسلی بخش نظام موجود ہے جس کے مفید اثرات سے یہ ممالک مستفید ہو رہے ہیں ۔ لیکن موجودہ اور آنے والے حالات کے پیش نظر دنیا بھر کی مسلمان خواتین کی فکر اور اس کے لیے اپنی حیثیت کے مطابق تربیت کی عملی کوشش کرنا علماء دین کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔اسی طرح دورِحاضر کے تقاضوں کو سمجھنا اور دین اسلام کی اشاعت و تحفظ کے لیے شرعی حدود میں رہتے ہوئے انہیں پورا کرنا وارثین نبوت علماء کرام کا اہم دینی فریضہ ہے۔
دوسالہ آن لائن فاضلہ کورس:
آج کا دور انٹرنیٹ کا دور ہے، خواتین کی اوسطا نصف سے زائد تعداد ایسی ہے جو انٹرنیٹ کو تفریح طبع، دل بہلانے اور گناہوں میں استعمال کرتی ہے ۔ ہم نے طویل باہمی مشاورت کے ساتھ یہ طے کیا ہے کہ خواتین کے لیے دینی علوم پر مشتمل آن لائن دوسالہ فاضلہ کورس ہونا چاہیے۔
الحمدللہ ! دوسالہ فاضلہ کورس میں نصاب مرتب ہو چکا ہے۔جس میں :
قرآن مجید )تجوید +ترجمہ + تفسیر( سیرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم
سیرت صحابیات واہل بیت احادیث مبارکہ
فقہ اسلامی تاریخ اسلام
عربی گرائمر کی بنیادی باتیں شامل ہیں ۔
آغاز ہو چکا ہے:
الحمدللہ ! پڑھانے والی معلمات نے مورخہ 15 جولائی 2020ء بدھ کے روز سےباقاعدہ کلاسیں لینا شروع کر دی ہیں ۔ دنیا بھر سے خواتین کی ایک معقول تعداد نے اس میں داخلہ لیا ہے۔ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنی بارگاہ میں قبولیت و مقبولیت عطا فرمائے۔
آمین بجاہ سیدالانبیاء والمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم۔
والسلام
محمدالیاس گھمن
جمعرات، 16جولائی ، 2020ء