اپریل

قرض کی ادائیگی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قرض کی ادائیگی
……… طارق نعمان گڑنگی
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ فرمایا جس نے بنی اسرائیل کے ایک دوسرے شخص سے ایک ہزار دینار قرض مانگا۔ قرض دینے والے نے کہا کہ پہلے ایسے گواہ لا جن کی گواہی پر مجھے اعتبار ہو۔ قرض مانگنے والے نے کہا کہ گواہ کی حیثیت سے تو بس اللہ تعالی کافی ہے۔ پھر اس شخص نے کہا کہ اچھا کوئی ضامن (گارنٹی دینے والا)لے آ۔ قرض مانگنے والے نے کہا کہ ضامن کی حیثیت سے بھی بس اللہ تعالی ہی کافی ہے۔ قرض دینے والے نے کہا تم نے سچی بات کہی اور وہ اللہ تعالی کی گواہی اور ضمانت پر تیار ہوگیا، چنانچہ ایک متعین مدت کے لئے انہیں قرض دے دیا۔ یہ صاحب قرض لے کر دریائی سفر پر روانہ ہوئے اور پھر اپنی ضرورت پوری کرکے کسی سواری (کشتی وغیرہ )کی تلاش کی تاکہ اس سے دریا پارکرکے اس متعینہ مدت تک قرض دینے والے کے پاس پہنچ سکیں جو ان سے طے ہوئی تھی،
Read more ...

ایک سے زیادہ شوہروں کی ممانعت کیوں؟

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
ایک سے زیادہ شوہروں کی ممانعت کیوں؟
اہلیہ مفتی شبیر احمد حنفی
اگر اسلام ایک سے زیادہ بیویوں کی اجازت دیتا ہے تو وہ ایک عورت کو ایک سے زیادہ شوہر رکھنے کی اجازت کیوں نہیں دیتا؟‘‘بہت سے لوگ جن میں بعض مسلمان بھی شامل ہیں اس امر کی دلیل مانگتے ہیں کہ جب ایک مسلمان مرد کو ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کی اجازت ہے تو یہی ’’حق‘‘ عورت کو کیوں نہیں دیا گیا؟سب سے پہلے میں یہ کہوں گی کہ اسلامی معاشرے کی بنیاد عدل اور مساوات ہے۔ اللہ نے مرد اور عورت کو برابر پیدا کیا ہے لیکن مختلف صلاحیتوں اور ذمہ داریوں کے ساتھ۔ مرد اور عورت جسمانی اور نفسیاتی طور پر ایک دوسرے سے مختلف ہیں، اس لیے کہ ان کے کردار اور ذمہ داریاں بھی مختلف ہیں۔ مرد اور عورت اسلام میں برابر ہیں لیکن ہو بہو ایک جیسے نہیں۔سورۃ نساء کی آیات 22 تا 24 میں ان عورتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن سے مسلمان مرد شادیاں نہیں کر سکتے، مزید برآں آخری آیت 24 کے مطابق ان عورتوں سے بھی شادی ممنوع ہے جو’’ شادی شدہ ‘‘ہوں۔ مندرجہ ذیل نکات یہ حقیقت واضح کرتے ہیں
Read more ...

صدیقہ و زہرا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
صدیقہ و زہرا
نصر اللہ ، بلوچستانی
ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا بیٹھیں باتیں کر رہی تھیں ،اگرچہ ماں کا رتبہ بیٹی سے زیادہ ہوتا ہے لیکن چونکہ عمروں میں زیادہ فرق نہ ہونے کی وجہ سے آپس میں محبت پیار اور دل لگی بھی ہوا کرتی تھی، ہنسی مزاح بھی ہوتا تھا۔
ایک دن یوں ہوا کہ خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیکھ کر مسکرائیں۔ ماں نے پوچھا بیٹی !کیا بات ہے؟سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے زیر لب مسکراتے ہوئے کہا کہ میرے دل میں یہ بات آرہی ہے کہ آپ کی والد تو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، جبکہ میرے والد خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ بیٹی کی اس بات کو سن کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نےنبی علیہ الصلوۃ والسلام کی تعریفیں شروع کردیں۔
Read more ...

نبیﷺ کے اہل بیت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
نبیﷺ کے اہل بیت
………مفتی محمد نجیب قاسمی
ازواج مطہرات (نبی اکرم ﷺ کی بیویوں) کے متعلق اﷲ تعالیٰ اپنے پاک کلام ( سورہ احزاب۔ آیت ۳۲) میں ارشاد فرماتا ہے۔ اے نبی ﷺ کی ازواج (مطہرات) تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو…………تم بلند مقام کی حامل ہو۔ تمہاری ایک غلطی پر دوگنا عذاب دیا جائے گا۔ اور اسی طرح تم میں سے جو کوئی اﷲ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے گی اور نیک کام کرے گی ہم اسے اجر (بھی) دوہرا دیں گے اور اس کے لئے ہم نے بہترین روزی تیار کر رکھی ہے… جیساکہ سورہ احزاب آیت ۳۰ اور ۳۱ میں مذکور ہے۔
قرآن کریم‘روزِ قیامت تک کے لئے لوگوں سے مخاطب ہے (سورہ احزاب آیت ۵۳) اے ایمان والو! تمہارے لئے یہ حلال نہیں ہے کہ آپ ﷺ کے بعد ان کی ازواج مطہرات میں سے کسی سے نکاح کرو۔ یعنی ازواج مطہرات (نبی اکرم ﷺ
Read more ...

نونہالانِ قوم ……تعلیم اور تربیت

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
نونہالانِ قوم ……تعلیم اور تربیت
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
31 مارچ کو عصری اداروں میں سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان ہوتا ہے بچوں کے ٹیچرز اور والدین اپنے نونہالوں کی سال بھر کی محنت کا اندازہ لگاتے ہیں کامیاب ہونے والے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور کمزور بچوں میں حوصلہ پیدا کیا جاتا ہے ، آئندہ سال کے لیے اسے مزید محنت اور پاس ہونے کا ٹاسک دیا جاتا ہے۔
ذہن سازی کے مرحلے میں محنت اور دل لگی سے پڑھائی کرنے پر زور دیا جاتا ہے ، بچے کو پوزیشن ہولڈر بنانے کے لیے اسکول کے علاوہ مختلف محنتی اور لائق اساتذہ کی زیر نگرانی چلنے والے ٹیوشن سنٹرز اور اکیڈمیز کا انتخاب بھی کیا جاتا ہے۔ یا کم از کم کلاس پاس کرانے میں ٹیچرز اور والدین خوب توجہ دیتے ہیں۔ یہ تمام اقدامات خوش آئند ہیں ، لیکن ایک بات جس کی بحیثیت قوم کوشش نہیں کر پا رہے یا پھر یوں سمجھ لیجیے کہ ہم اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہو پارہے وہ ہے تربیت۔
Read more ...
Page 2 of 2