چھینکنے والے کو جواب دینا

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آداب معاشرت:
چھینکنے والے کو جواب دینا
مولانا محمد ابوبکر اوکاڑوی حفظہ اللہ
عن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: للمسلم على المسلم ست بالمعروف، يسلم عليه إذا لقيه، ويجيبه إذا دعاه، ويشمته إذا عطس، ويعوده إذا مرض ،ويتبع جنازته إذا مات ويحب له ما يحب لنفسه

[سنن الترمذي:رقم2660] ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں؛جب وہ اس سے ملاقات کرے تو اسے سلام کرے،جب وہ اس کی دعوت کرے تو قبول کرے،جب وہ چھینکے تو اس کا جواب دے ،جب وہ بیمار ہوتو اس کی عیادت کرے،جب وہ فوت ہوجائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائےاور اس کے لیے وہی چیز پسند کرے

جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔ تشریح: اسلامی رشتے کے ساتھ بہت سے حقوق وابستہ ہیں، جن سے مقصد یہ ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کا خیال رکھیں اور بغض وعداوت سے اجتناب کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ پیار ومحبت سے پیش آئیں۔ انہی حقوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ جب کسی مسلمان بھائی کو چھینک آئے تو دوسرے مسلمان بھائی کو چاہیے کہ اس کی چھینک کا جواب دے کر اس کا حق ادا کرے، چنانچہ جب مسلمان کو چھینک آئے اور وہ ”الحمد للہ“ کہے تو اس کے جواب میں ”یرحمک اللہ“ کہنا چاہیے۔