2016

تحریکِ آزادی اورتصورِآزادی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
تحریکِ آزادی اورتصورِآزادی
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
پاکستان؛ تحریک آزادی کی بدولت نعمت آزادی سے مالا مال ہوا۔ پاکستانی قوم کے لیے آزادی کا تصور مغرب کے تصور آزادی سے یکسر جداگانہ ہے۔ اہل مغرب کے آزادی کے تصورات میں تنوع بھی پایا جاتا ہے اور باہم اختلاف بھی۔ لبرلائزیشن میں ہر فرد کو دینی ، روایتی ، سماجی ، قبائلی ، نسلی ، گروہی ، علاقائی ، خاندانی ، لسانی ، قومی اور اخلاقی الغرض ہر قسمی” آزاد روی“ کا پورا پورا حق ہے، وہ ہر نوعیت کی آزادی کو ہر سطح پر ممکن بنا کر اس میں وسعت کی قائل ہے۔ یعنی انسان اپنے خالق حقیقی کی عبدیت ، برحق نمائندہ خدا)رسول صلی اللہ علیہ وسلم (کی اطاعت سے بھی آزاد ہو سکتا ہے۔ اور وہ معاشرے میں ”جو کچھ“ بھی کرتا پھرے اس بارے میں مکمل” آزاد“ ہے۔ اس کو خالق کی
Read more ...

غیر اسلامی جمہوری ملک اور شاتم رسول

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
غیر اسلامی جمہوری ملک اور شاتم رسول
خورشید عالم داؤد قاسمی
اظہار رائے کی آزادیFreedom of Expression/Speech کی آڑ میں آج لوگ بے لگام ہوتے جارہے ہیں۔ خاص طور پر کچھ ذہنی طور پر بیمارعناصر نے "اظہار رائے کی آزادی" کا اتنا غلط مفہوم سمجھا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ وہ کچھ بھی،کسی وقت، کوئی جگہ ، کسی طرح اور کسی کے بھی خلاف بول سکتے ہیں۔ اگر اظہار رائے کی آزادی کا یہی مطلب ہے؛ تو پھر ایک شخص خود کو آزاد سمجھے گا اور دوسرے کو گالی گلوج سے نوازے گا،اس کی توہین و تذلیل کرےگا، دوسرےکے خلاف جھوٹ بولے گا اورجھوٹے الزامات لگائے گا۔ یہ کہانی صرف شخص واحد پر ختم نہیں ہوگی؛ بل کہ اس کی زد میں ایک معاشرہ اور سماج آسکتا ہے، ایک اسٹیٹ آسکتا ہے، پورا ملک آسکتا ہے، ایک حکومت اور حکومت کا سربراہ آسکتا ہے، دنیا کی محترم شخصیات، مذہبی اسکالرس اور مذہبی پیشوا آسکتے ہیں۔ اگر اظہار رائے کی آزادی کا مطلب یہی ہوگا؛ تو پورےملک، قبیلے اور معاشرے سے امن و امان کا خاتمہ ہوجائے اور دنیا جہنم میں تبدیل ہوجائے گی۔ اظہار رائے کی آزادی کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے۔ ہاں، یہ ان ذہنی طور پر بیمار لوگوں کے لیے ہوسکتا ہے،
Read more ...

منتخب نمائندگان کی معاشرتی ذمہ داریاں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
منتخب نمائندگان کی معاشرتی ذمہ داریاں
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
وطن عزیز میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ بھی بخیر وخوبی مکمل ہوا ، مجموعی طور پر اہلیان پاکستان نے اپنے بنیادی حق )ووٹ (کااستعمال پہلے عام انتخابات کی بنسبت زیادہ اور منظم کیا اور اپنے کردار و عمل سے باشعور قوم ہونے کا ثبوت دیا۔بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونے والوں کے لیے جیتنے کے بعد ابھی ایک اور مرحلہ باقی ہے اور وہ ہے وطن کی تعمیر و ترقی ، خوشحالی اور خدمت خلق کا۔
آئیے اس بارے میں سیرت طیبہ سے رہنمائی لیتے ہیں۔ اسلام میں وطن کی تعمیر وترقی ، استحکام اور سالمیت خوشحالی اورخدمت خلق کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ ادیان عالم میں اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے کہ جس میں خالق اور مخلوق کے تمام حقوق ادا کرنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔ گھر میں رہتے ہوئے
Read more ...

لوحِ ایام

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
لوحِ ایام
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا میں معزز مہمانان گرامی کی آمد اور متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کےاندرون و بیرون ممالک کے مختلف مسلکی اسفار
اہم مذہبی ، سیاسی اور سماجی شخصیات سے خصوصی ملاقاتیں

سرگودھا شہر کپڑے کی مارکیٹ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی اور تاجر برادری کو اربوں روپوں کا نقصان ہوا۔ اس موقع پر متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن دامت برکاتہم اظہار افسوس کے لیے مارکیٹ تشریف لے گئے اور تاجر برادری کے لیے دعا بھی فرمائی۔

7 جنوری بروز جمعرات ماہانہ تین روزہ تحقیق المسائل کورس منعقد ہوا۔ جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔

7 جنوری بروز جمعرات کو مرکز اہل السنت والجماعت میں ماہانہ اصلاحی و خانقاہی اجتماع ہوا۔ جس میں متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن نے بیان فرمایا اور چاروں سلاسل میں کثیر افراد کو بیعت بھی فرمایا۔
Read more ...

عربی خطبۂِ جمعہ مقامی زبان میں…علمی وتحقیقی تجزیہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
قسط نمبر8:
……الشیخ محمد نواز الحذیفی ﷾
عربی خطبۂِ جمعہ مقامی زبان میں…علمی وتحقیقی تجزیہ
ساتویں وجہ:
اس سے تو یہ لازم آئے گا کہ خطیب کے لیے تمام زبانوں کا ماہر ہونا شرط ہو، حالانکہ یہ شرط درست نہیں:
بسا اوقات ایسے بھی ہوتا ہے کہ کسی علاقے میں خطبۂ جمعہ کو سننے والے حضرات کئی زبانوں سے تعلق رکھتے ہیں مثلا مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کی نماز پڑھنے والے حضرات مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی زبانیں بھی مختلف ہوتی ہیں، وہ بچارے چند دن کے لیے عمرہ یا حج کی غرض سے آئے ہوئے ہوتے ہیں۔
اور اس کے علاوہ تقریبا تمام عرب ممالک میں لوگ کام کاج کی غرض سے دوسرے غیر عربی ممالک سے آتے ہیں ان کو بھی کافی عرصہ تک عربی زبان سے واقفیت نہیں ہوتی، اب عرب ممالک کے خطیب حضرات خطبۂ جمعہ کے ترجمہ کی کیا صورت ہوگی؟
Read more ...