سالانہ اجتماع؛ ماضی ،حال اور مستقبل

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سالانہ اجتماع؛ ماضی ،حال اور مستقبل
قافلہ حق ،اپریل، مئی، جون 2011ء
الحمد للہ ! اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ فضل ہے کہ اہل حق کی نمائندہ جماعت ’’اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ‘‘نے پورے ملک بلکہ بیرون ممالک میں مسلک کی اشاعت اور حفاظت میں ہراول دستے کا کا م دیا ہے۔ ملک پاکستان کے باسیوں کو اس کا شدت سے احساس ہوگا کہ ہماری دن رات کی محنت کو اللہ تعالی نے جس قبولیت سے نوازا ہے اس کی مثالیں تاریخ میں بہت کم ملتی ہیں۔
ہمارا ہر سال جماعت کا سالانہ اجتماع ہوتا ہے جس میں اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے قائدین ،اراکین ،محبین اور متوسلین اور مرکز اہل السنۃ والجماعۃ میں ایک سالہ تخصص کرنے والے فضلائے کرام کے علاوہ ملک کے طول وعرض سے تشریف لانے والے حضرات کثرت سے شریک ہوتے ہیں۔ اس اجتماع میں بھی جماعت کے امیر محترم استاذالعلماء مولانا منیراحمد منور ،جماعتی عہدے داران خصوصاًمولانا شفیق الرحمن صاحب ،مولانا عبدالشکور حقانی صاحب ، مولانا عبداللہ عابد صاحب تشریف لائے۔
اجتماع میں شریک مہمانان گرامی کے سامنے لائحہ عمل ،نصب العین اورپورے سال کی کار گزاری اور مستقبل کے عزائم سے آگاہی کے لیے مشورہ میں یہ طے پایا کہ ضرورت فقہ اور فقہاء پر امیر محترم بیان فرمائیں گے ،مناظرہ مباحثہ کی ضرورت کے وقت کیا کیا جائے اس کی ذمہ داری محترم مولانا عبداللہ عابد صاحب پر تھی جبکہ جماعتی پالیسی جو کہ اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے دستور میں طے شدہ ہے وہ مجھے حکم دیا گیا کہ میں اس کو بیان کروں۔ جبکہ مولانا عبدالشکور حقانی ودیگر علمائے کرام نے اپنے اپنے مقررہ عنوانات پر جامع مانع بیانات فرمائے۔ جماعتی پالیسی کے اعتبار سے جو کچھ میں نے اجتماع میں بیان کیا ا سے اور جماعتی کارگزاری کو تحریری شکل میں پیش کر رہا ہوں۔
اتحاداہل السنۃ والجماعۃ کی پالیسی:
1: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ خا لصۃً علمی وتحقیقی کام کرے گی۔
2: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃکسی بھی ملکی وبین الاقوامی مسئلہ پراحتجاج کا راستہ اختیارنہ کرے گی، البتہ اگرکسی اہم مسئلہ پردیگرسیاسی ومذہبی جماعتیں کوئی احتجاج کریں تو اس میں شرکت وعدم شرکت کا فیصلہ مرکزی شوریٰ اور ہنگامی طورپرمرکزی امیر،ناظم اعلیٰ کے مشورہ سے فیصلہ کرے گا۔
3: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃحکومت مخالف یاموافق کسی بھی تحریک میں شرکت نہ کرے گی۔ اگرکبھی ضرورت پیش آئے تواس کافیصلہ مرکزی امیر، مرکزی شوریٰ کے مشورہ سے کرے گا۔ہنگامی صورت میں مرکزی امیر ،ناظم اعلیٰ کے مشورہ سے فیصلہ کرسکتا ہے۔
4: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ،اہل السنۃ والجماعۃ(احناف علمائے دیوبند ) کے عقائد ونظریات اور مسائل کی اشاعت اوربھرپوردفاع کرے گی۔
نوٹ: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے نزدیک مسلک دیوبند کی جماعت سے وہ جماعت مراد ہے جورسالہ’’مسلک علماء دیوبند‘‘مصنفہ قاری محمد طیب قاسمی صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند، اور’’المہندعلی المفند‘‘ مصنفہ مولاناخلیل احمد سہارنپوری ومصدقہ علماء دیوبند میں مذکورہ تمام عقائد سے مکمل متفق ہو۔
5: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃمسلک دیوبند کی کسی جماعت کے ساتھ کسی بھی قسم کی محاز آرائی سے اجتناب کرے گی۔
6: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ تشدد کاراستہ قطعاًاختیارنہ کرے گی، سیاست اورعسکریت سے عملًاکنارہ کش رہے گی۔
7: اتحاد اہل السنۃوالجماعۃ کامزاج داعیانہ،ناصحانہ اور واعظانہ ہوگا۔
8: اتحاداہل السنۃ والجماعۃ کاکوئی پرچم نہ ہوگا۔
جماعتی کارگزاری:
انتہائی قابل صداحترام امیر محترم استاذ العلماء حضرت مولانا منیر احمد صاحب دیگر قابل صد احترام حضرات علمائے کرام اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے کاز سے وابستہ محترم بزرگو اور نوجوان ساتھیو!
آپ حضرات دوردراز سے سفر کرکے اس مجلس میں تشریف لائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی حاضری قبول فرمائے اور ہم سب کو اس عظیم کاز اور محنت کے لیے مرتے دم تک اپنی اپنی بساط کے مطابق کام کرنے کی توفیق عطافرمائےآمین)
میں اس مختصر وقت میں گزشتہ چند سالوں کی جماعتی کارگزاری کے حوالے سے کچھ باتیں عرض کروں گا اور مستقبل میں ہمارے کیا عزائم ہیں؟اس کا بھی تذکرہ کروں گا۔
الحمدللہ!پانچ سال کے مختصر عرصہ میں بزرگوں کی دعاؤں، محنت وفکر اور اخلاص سے اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے نام سے جوتنظیمی ڈھانچہ بناتھا اب ایک شجرہ سایہ داراوربارآور درخت بن کر ہمارے سامنے موجود ہے۔ بے سروسامانی ، بغیر تعارف کے اکابرین اہل السنۃ والجماعۃ کی سرپرستی میں اس جماعت نے نہ صرف یہ کہ پاکستان میں بلکہ دیگر بیرون ممالک میں بھی اپنے وجودکاسکہ منوا لیا ہے۔ ہمارا دشمن جس بوکھلاہٹ، پریشانی اور تلملاہٹ کا شکارہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے علمی وتحقیقی تیر نشانے پرلگ رہے ہیں۔ دشمن آئے روز پروپیگنڈے اور دیگر ہتھکنڈے استعمال کرکے اس کام کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ لیکن الحمد للہ! یہ پہلے بھی ناکام رہے اور آئندہ بھی ناکام ہی رہیں گے۔ ان شاء اللہ
پانچ سال کا عرصہ کسی بھی جماعت اور تحریک کے لیے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی صلاحیت پیدا نہیں کرتا بلکہ اس عرصہ میں تو کسی کی انگلی پکڑ کر بھی چلنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن اس مختصر وقت میں ہمارا کام ہماری توقع سے بڑھ کر ہواہے اوراس کے نتائج واثرات پورے ملک میں نظر آ رہے ہیں۔ چند قابل ذکر منصوبے جو کام کی ابتداء کے وقت ہمارے پیش نظر تھے میں ان کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں اس سے کام کی کار کردگی کے ساتھ ساتھ کام کرنے والوں کا حوصلہ وعزم بھی بڑھتا ہے اور مزید مستقبل میں کام کرنے کے حوالے سے سہولت فراہم ہوتی ہے۔
1: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کے معرض وجود میں آنے کا مقصد علمی وتحقیقی کاوشوں کو امت کے سامنے لاناہے۔ ہمارے مسلک اور اکابر علمائے دیوبند پر جوعلمی اشکالات، شکوک وشبہات پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور شرک وبدعات کا شکار کیا جارہاہے ان کارد کرنا ہے۔ جب کسی فرقہ باطلہ سے گفتگو ہو مناظرہ یامباحثہ ہوتا تھاتو ایک الجھن یہ ہوتی تھی کہ اس گفتگو کے لیے کس شخص کو لایاجائے؟ قحط الرجال کا دور تھا، ان موضوعات پر تحقیقی گفتگو کرنے والے علما ء بہت کم تھے تو اس قحط الرجال کو دورکرنے کے لیے جو بنیادی ٹھوس قدم اٹھایا گیا وہ علماء وفضلاء کے لیے ایک سال کا تخصص فی التحقیق والدعوۃ ہے جوبحمداللہ یہاں مرکز اہل السنۃ والجماعۃ میں عرصہ پانچ سال سے چل رہاہے، پانچ سالوں میں فضلا کی تعداد بالترتیب 15، 25، 35، 55 اور 70 ہے۔ والحمد للہ علی ذلک
ان میں سے بہت سے فضلاء مرکز کی تشکیل اور تقریبا تمام کے تمام مرکز سے رابطہ میں ہیں۔ گویا پانچ سال قبل جوافراد کی کمی تھی تو اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ نے دو سو کے قریب مناظر ین پاکستان کو دے کر اس کمی دور کیا اورآئندہ ہماراپروگرام ایک سوطلبہ کے تخصص کرانے کا ہے۔ ان شاء اللہ
2: دوسرا اہم کام جو اتحاد اہل السنۃکی کاوشوں کانتیجہ ہے وہ ہے لائبریریوں کا قیام۔ الحمدللہ! اس مختصر عرصہ میں جن شہروں میں ہماری لائبریریاں قائم ہوئی ہیں ان میں سر فہرست یہ مرکزکی عظیم الشان لائبریری ہے جہاں بنیادی ضروری کتب کا وسیع ذخیرہ موجودہے۔اسی طرح روالپنڈی، لاہور، گجرات، منڈی بہاؤ الدین ،فیصل آباد، اوکاڑہ، جہانیاں منڈی، کہروڑ پکا وغیرہ میں بھی جماعتی اساس پر لائبریریاں قائم ہوئی ہیں ان سے اہل علاقہ بھی استفادہ کررہے ہیں اور ہماری مذہبی ومسلکی ضروریات کوبھی پورا کیاجارہاہے۔
3: فضلا جب یہاں سے تخصص پورا کر کے نکلتے ہیں تو ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے لیے جماعتی تشکیل کے مطابق انہیں مختلف علاقوں میں بھیجا جاتاہے جن میں راولپنڈی فیصل آباد، سندھ کے علاقے، اوکاڑہ، لاہور وغیرہ جیسے شہر شامل ہیں۔ فضلا اپنے متعلقہ علاقوں میں اٹھنے والے ہر فتنہ کی سرکوبی کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں، درس قرآن،درس حدیث، خطاب ، وعظ ونصیحت اورمناظرہ ومباحثہ کے ذریعے لوگ ان کی خدمات سے استفادہ کررہے ہیں۔ جماعت باقاعدہ ان کو وظائف دیتی ہے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھتی ہے اور آئندہ بھی اس سلسلے کوآگے بڑھانے کے عزائم رکھتی ہے تاکہ بڑے بڑے شہروں میں عوام الناس کو علمی، مسلکی مسائل میں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
4: پرنٹ میڈیا کے حوالے سے جن کاموں کی ضرورت تھی ان میں سرفہرست سہ ماہی مجلہ قافلہ حق ہے جو اتحاد کی طرف سے مسلسل شائع کیاجارہاہے۔ علماء، طلبا کی علمی ضرورت کو پوراکرنے کے ساتھ ساتھ عوام الناس کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ اس کی اندرون وبیرون ملک ترسیل ہورہی ہے۔ مزید یہ کہ سالانہ ایڈیشن جن میں پورے سال کے رسائل موجود ہوتے ہیں وہ بھی چھپ کر مارکیٹ میں آ چکے ہیں۔ ہمارا ارادہ ہے کہ آئندہ جنوری سے یہ رسالہ ماہانہ ہوجائے ان شاء اللہ۔ مستورات کے لیے مسلکی حوالے سے رہنمائی کا بہت بڑا فقدان تھا، تو بنات اہلسنت کے نام سے ہمارا دوسرا رسالہ چھپ کر اس کمی کو پوراکررہاہے۔
5: فرق باطلہ مثلاً مماتیت نے اپنے عوام و طلبہ کے اذہان اپنے باطل نظریات کے مطابق ڈھالنے کے لیے چند چیزوں کا سہارا لیاہے ان میں سے ایک دورہ تفسیر ہے۔اس حوالے سے بہت کمی محسوس کی جارہی تھی کہ ایسے دورہ تفسیر کا قیام عمل میں لایا جائے جس میں نظریاتی ومسلکی حوالے سے صحیح رہنمائی موجود ہو، الحمدللہ اس کا آغاز یہاں مرکز سے کیا گیا۔ حضرت امیر محترم(حضرت مولانا منیر احمد منورمدظلہ) خود تشریف لاتے ہیں اور ایک جم غفیر طلبہ کا اس دورہ تفسیر سے فیض یاب ہوتاہے۔ اسی طرح جامعہ حقانیہ لاہور میں بھی یہ دورہ تفسیر کامیابی سے ہو رہاہے۔ اس سال سے روالپنڈی میں بھی دورہ شروع کرنے کا ارادہ ہے۔ جہاں دورہ تفسیر کاقیام ممکن نہ ہو وہاں آپ حضرات کم از کم پندرہ دن کادورہ تحقیق المسائل قائم کرکے ہرفرقہ باطلہ کے متعلق عوام الناس کو آگاہ کریں۔
6: ہمارا ایک بہت مؤثر اقدام صراط مستقیم کورس کی ترتیب ہے۔ جس کابنیادی مقصد اسکول، کالجز اور یونیورسٹی کے وہ طلبہ وطالبات جو پورا سال مدارس سے وابستہ نہیں رہ سکتے ان کی دینی رہنمائی کرنا ہے اور ان تک دین کی دعوت پہنچانا ہے۔ سکول وکالجز کی حد تک اس حوالے سے بہت کمی تھی جسے اتحاد اہل السنۃ نے پوراکیا چالیس اسباق پر مشتمل اس کورس میں روازنہ پانچ چیزیں ہیں:ایک آیت کریمہ، ایک حدیث، ایک عقیدہ، شرعی مسئلہ اور مسنون دعا۔ ہمارے کورس اور دیگر مروجہ کورسوں میں فرق یہ ہے کہ ہماری محنت کا مقصود اورTarget عقائد ونظریات کی پختگی ہے۔
7: من جملہ ان کورسوں کے ایک اہم کورس ’’تحقیق المسائل کورس‘‘ ہے جس کا دورانیہ ہر انگریزی مہینے کی پہلی جمعرات ظہر سے لے کر ہفتہ کی ظہر تک ہے۔ اس کورس کا مقصد ان ملازمت پیشہ اور کاروباری حضرات کی رہنمائی کرناہے جن کا دل چاہتا ہے کہ عقائد ونظریات سیکھیں لیکن انہیں وقت نہیں ملتا۔
8: اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ کی کارگزاری کے حوالے سے ایک اہم اقدام لٹریچر کی فراہمی ہے۔ مختلف مسلکی عنوانات پر کتابچے، رسالے ،پمفلٹ اور خوبصور ت چارٹ عوام الناس کو مہیا کرنا جن سے انہیں اپنے عقائد و نظریات اور اعمال پر اطمینا ن قلبی ہو، اتحاد کا بڑا کارنامہ ہے۔ اسی طرح تقریری مواد آڈیو اور ویڈیوسی ڈیز کی صورت میں بھی عوام الناس تک پہنچایاجا رہاہے۔
9: انٹر نیٹ کی دنیامیں ہماری ویب سائٹ اپنے مسلک کی نمائندہ ویب سائٹ ہے جس میں مختلف عنوانات مثلا ً:بیانات، مناظرے، سیمینارز، متفرق ویڈیوز، آڈیوز، قافلہ حق کے شمارے، اور مسلکی کتب وغیرہ موجودہیں۔
www.alittehaa.orgکے نام سے یہ ویب سائٹ وزٹ کی جا سکتی ہے۔
مزید’’احناف میڈیا سروس‘‘ کے نام سے ایک شعبہ قائم کیاہے اس کا تفصیلی تعارف مذکورہ ویب سائٹ پر موجودہے۔ ’’ احناف میڈیا سروس ‘‘کی اپنی مستقلا ویب سائٹ تیار ہو رہی ہے ’’www.ahnafmedia.com‘‘مارچ کے آخر تک تیار ہوکر لانچ ہوجائے گی۔ ان شاء اللہ
11: اتحاد کے زیر اہتمام ایک قابل قدر کام ’’احناف ٹرسٹ ‘‘کا قیام بھی ہے جس کا بنیادی مقصد غریبوں،مستحقوں، بیواؤں اور یتیموں کی مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے مقاصد میں جو ساتھی دوردراز کے پسماندہ علاقوں میں مسلکی حوالے سے کام کر رہے ہیں ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا، ائبریریوں کاقیام اورآفات سماوی(سیلاب زلزلہ وغیرہ)کے مواقع پر اپنی خدمات پیش کرناہے۔ اس ٹرسٹ کے ذریعے اس سال سیلاب کے موقع پر بہت سے شہروں اور دیہاتوں میں 20سے22لاکھ روپے کی امدادپہنچائی گئی ہے۔ الحمدللہ
11: مستقبل میں ہمارا ارادہ ٹی چینل کا ہے جو پوری دنیا میں مسلک دیوبند کا نمائندہ چینل ہو گا، اس کے قیام کے لیے Paper Work ماہرین کی نگرانی میں مکمل کرلیاگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ اس کے لیے وسائل مہیا فرمائیں گے تو عنقریب اس کا اجرا ہو گا۔
12: ہمارا ارادہ ہے کہ امام ابوحنیفہ کے نام سے ایک انٹرنیشل کانفرنس بلائی جائے جس میں پوری دنیا سے مشائخ بلائے جائیں۔ جن میں شوافع، حنابلہ اور مالکیہ بھی شامل ہوں، اسلامی ممالک کے سفراء، سیاسی، مذہبی جماعتوں کے قائدین بھی مدعوہوں تاکہ دنیا کو یہ بتایاجاسکے کہ حنفیت بہت بڑی طاقت ہے۔ اس کے لیے مجوزہ مقام انٹرنیشنل کنونشن سینٹر اسلام آبادہے۔ جہاں بین الاقوامی سطح کے کنونشن ہوتے ہیں۔
جماعتی پالیسی کے تحت پہلے پانچ سال ہم چھوٹے لیول پر یہ پروگرام ترتیب دیں گے جن کی پہلی کڑی گزشتہ سال کا ’’امام ابوحنیفہ سیمینار‘‘ہے۔ امسال بھی19جون کو فیصل مسجد کے نزدیک الدعوۃ اکیڈمی میں’’امام ابوحنیفہ سیمینار ‘‘کا ارادہ ہے، جس میں وکلاء پروفیسرز، ڈاکٹرز اور سماجی شخصیات مدعوہو ں گے،چھٹے سال ان شاء اللہ ہم یہ پروگرام انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں کریں گے۔
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔
والسلام
محمد الیاس گھمن