اربابِ اقتدار سے چند گزارشات

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
اربابِ اقتدار سے چند گزارشات
ہم ملکی سالمیت اور استحکام کے لیے ہر جائز حکومتی اقدام کا تہ دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ لیکن پچھلے کئی ماہ سے وطن عزیز پاکستان میں کئی ایک ایسے جرائم نے جنم لیا ہے جن سے پوری قوم تلملا اٹھی ہے۔
یہ ٹھیک ہے کہ ہم بے روزگاری ، مہنگائی ، کرپشن ، لوڈشیڈنگ ، لوٹ کھسوٹ، رشوت ، بدامنی ، قتل و غارت گری ، دھونس دھمکیوں وغیرہ کے ستائے ہوئے ہیں۔
قومی اثاثے اور ملکی سرمائے لٹوائے بیٹھے ہیں ، چند خاندانوں کے گرد چکر کاٹنے والی سیاست سے بھی عوام ناخوش ہیں۔
عالمی دباؤ کے زیر اثر ہونے والے فیصلوں سے بھی ملک پاکستان کے باسی دل شکستہ ہیں ، خانہ جنگی ڈرون حملوں اور مظلوم و نہتے بے گناہ شہریوں کے تڑپتے لاشوں کو دیکھ کر قوم بری طرح گھائل ہے۔
آئینی و قانونی اداروں ، تعلیمی و تربیتی اداروں پر اظہار رائے کے بجائے صرف ابلاغی اداروں کے حوالے سے چند گزارشات عرض کرنی ہیں۔

1.

پہلے تو منظم حکمت عملی کے ساتھ چیدہ اور سنجیدہ افراد کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو باہمی مشاورت سے” آزادی اظہارِ رائے“ کا ضابطۂِ اخلاق طے کرے۔

2.

حکومتی کمیٹی ایسے قوانین مرتب کرے جس میں ہر مسلک کے مقتدر شخصیات کا تحفظ یقینی ہو۔

3.

فی الفور ایسے تمام پروگرامز کو بالکل بند کر دیا جائے۔ جو فحاشی ، عریانی ، اخلاق باختگی اور حیا سوزی پر مشتمل ہوں۔

4.

Entertainment)انٹرٹینمنٹ(کے نام پر غیر اسلامی تہذیب ، کلچر کو فروغ دینے کی سازش کو ناکام بنایا جائے۔

5.

تمام ایسے پروگرامز جن سے عوام میں بے چینی اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہو انہیں کسی صورت نشر نہ ہونے دیا جائے۔

6.

دینی اور خالص علمی پروگرامز چلانے کے لیے مستند اور سنجیدہ علماء کرام کا انتخاب کیا جائے۔ تاکہ عوام تک دین کی بات حقیقی معنوں میں پہنچ پائے اور گمراہیوں کے دروازے بند ہو سکیں۔

7.

جس طرح باقی تمام ادارے حکومتی تحویل میں ہوتے ہیں اسی طرح ابلاغی اداروں کو بھی حکومت اپنی تحویل میں لے لے۔ جس سے کافی سارے مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے۔

8.

حکومت اپنے مرتب کردہ ضابطۂِ اخلاق اور قوانین پر عمل درآمد کرنے میں غیر جانبداری کا بھر پور عملی مظاہرہ کرے۔
امید ہے کہ اربابِ اقتدار ، ذی شعور طبقہ، تبصرہ نگار، تجزیہ کار اس بارے میں مزیدبھی بہتر آراء تجویز فرمائیں گے۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم سب وہی پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جس کو اس بنیاد پر تعمیر کیا گیا تھا۔
پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ