سانحہ راولپنڈی

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
سانحہ راولپنڈی… چند گزارشات و مطالبات
گزشتہ چند دن قبل مدرسہ تعلیم القرآن راجہ بازار راولپنڈی پاکستان میں ایک بہت بڑا سانحہ رونما ہوا ، چند دہشت گردوں نے بے گناہ نمازیوں کا قتل عام کیا قرآن کریم حفظ کرنے والے معصوم بچوں کا وحشیانہ طور پر ذبح کیا اورمسجد و مدرسہ سے ملحق بہت ساری دکانوں کو نذر آتش کیا جس کے نتیجے میں بے حد جانی اور مالی نقصان ہوا۔
ہم دارالعلوم تعلیم القرآن کے مہتمم اور اساتذہ وہاں کی تاجر برادری کے ساتھ اس غم میں برابر کے شریک ہیں اور تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا اشرف علی کو فون کر کے اظہار تعزیت بھی کیا ہے وہ جو لائحہ عمل طے کریں گے ان سےبھر پور تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ ہماری جماعت اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ پاکستان اور ہمارے تعلیمی ادارے مرکز اہل السنت والجماعت سرگودھا کا اس بارے میں موقف چند گزارشات اور مطالبات کی صورت میں آپ کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں:
پہلی گزارش:
بے گناہ نمازیوں کا قتل عام اور مدرسے میں بے گناہ طالبعلموں کو زخمی یا شہید کرنا بہت بڑا جرم ہے۔ ایسے لوگ خواہ وہ کسی فرقے یا مذہب سے تعلق رکھتے ہوں اگرچہ وہ مسلمان نہ ہو اور اس طرح کے واقعات میں ملوث بھی نہ ہوں ان کو قتل کرنا بھی جرم ہے۔ چہ جائیکہ دینی تعلیم عام کرنے والے علماء اور حاصل کرنے والے طلباء کو قتل اور بھی بڑا جرم ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
دوسری گزارش:
آئندہ کیلیے لائحہ عمل کے حوالے سےہم جمعیت علماء اسلام اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہیں جو پالیسی دونوں ادارے مل کر طے کریں گے ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو ان کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے۔ جمعیت علماء اسلام اسمبلی کے فورم پر ہماری نمائندہ جماعت ہے جب وہ اسمبلی میں اس ایشو کو اٹھائیں تو ہمیں بھرپور طریقے سے ان کا ساتھ دینا چاہیے اور ہمارا اپنا تعلیمی ادارہ مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا چونکہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ ملحق ہے اس الحاق کی وجہ سےہم ہر ممکن حد تک کوشش کرتے ہیں کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی پالیسوں کی بھر پور تائید کرتے ہیں۔
ہمارا وہی موقف ہوگا جو جمعیت علماء اسلام اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا ہوگا ہم ان سے علیحدہ کوئی ایسی پالیسی اختیار نہیں کریں گے جس سے ملک، دین یا ادارے کا نقصان ہو۔ ہمارے مطالبے یہ ہیں:
1: ہمارا حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ ان کو دو کام کرنے چاہییں شہداء کے ورثاء کو معاوضہ دیا جائے ،زخمیوں کا علاج معالجہ کرانا چاہیے اور جن تاجروں کا مالی نقصان ہوا ہے ان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
2: جس قدر مذہب اور مسلک سے وابستہ افراد پاکستان میں رہتے ہیں حکومت پاکستان ان کو اس بات کا سختی سے پابند کرے کہ وہ اپنی اپنی عبادات اپنی اپنی عبادت گاہوں میں ہی ادا کریں اگر کوئی بھی مسلک والا دوسرے فرقے کی عبادت گاہ کے سامنے اپنی عبادت کرے گا اس میں دوسرے فرقے کے جذبات مجروح ہوں گے ان کے جذبات کو دلی طور پرٹھیس پہنچے گی۔ اگر ہماری معقول گزارشات اور ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے عمل درآمد کیا جائے تو پاکستان محفوظ ہوگا اور قتل وغارت بھی نہیں ہوگی۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اعتدال کے ساتھ اپنے مسلک میں رہتے ہوئے کام کرنے کی توفیق دے۔ اہل حق کے ساتھ وابستہ رکھے اہل حق کے ساتھ ہمارا خاتمہ ہو۔