عباد الرحمٰن

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عباد الرحمٰن
اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ”رحمٰن“ہے، جس کا معنیٰ ہے بہت زیادہ مہربانی کرنے والا۔ اور عبد کا معنی ہوتا ہے:
الذی یرضی بما یفعلہ الرب۔
جو اپنے رب کے ہر فیصلے اور کام پر راضی ہویعنی اس کی مخلوق میں وہ بندے جو اس کی بندگی کرنے والے ہیں انہیں ”عبادالرحمٰن“ کہا جاتا ہے۔ بندگی، اطاعت اور تسلیم و رضا کا معیار یہ ہے کہ ان کے دل ہر طرح کے گناہوں کی آلائشوں سے پاک ہوں، نیکی کے کاموں کی طرف رغبت رکھنے والے ہوں اور بری عادات و اخلاق سے دور رہنے والے ہوں۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کفار سے کہتے کہ
اُسْجُدُوْا لِلرَّحْمَنِ قَالُوا وَمَا الرَّحْمَنُ أَنَسْجُدُ لِمَا تَأْمُرُنَا وَزَادَهُمْ نُفُورًا۔
سورۃ الفرقان،آیت نمبر 60
ترجمہ: تم رحمٰن کو سجدہ کرو تو وہ جواب میں کہتے کہ رحمٰن کیا ہوتا ہے؟ کیا جس کے بارے تم کہہ دو ہم اسے اپنا مسجود بنا لیں اور وہ اس بات سے بہت زیادہ بدکنے لگتے ہیں۔
کفار کو رحمٰن کے لفظ سے چڑ تھی اس لیے باوجود جاننے کے کہتے تھے رحمٰن کیا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان نافرمان لوگوں کے مقابلے میں اپنے فرمانبرداروں کو اپنی جس نسبت سے منسوب کیا ہے وہ رحمٰن ہے۔ یعنی اگر کفار رحمٰن سے چڑتے ہیں تو کیا ہوا رحمٰن کو ماننے اور رحمٰن کی ماننے والے بندے بھی ہیں جن کے اوصاف آئندہ صفحات میں ذکر کیے گئے ہیں۔