پانچواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
پانچواں سبق
[1]: معبود حقیقی صرف اللہ تعالیٰ ہے
﴿وَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ۚ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾
(البقرہ:163)
ترجمہ: اور معبود تم سب کا ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
[2]: اسماء حسنیٰ
عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ لِلہِ تَعَالٰی تِسْعَۃً وَ تِسْعِیْنَ إِسْماً؛ مِائَۃً إِلَّا وَاحِدَۃً مَنْ أَحْصَاھَا دَخَلَ الْجَنَّۃَ."
(سنن الترمذی:ج2ص88 کتاب الدعوات)
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں۔ جو آدمی ان کو یاد کر لے گا جنت میں داخل ہو گا۔
وہ مبارک نام یہ ہیں:
ھُوَ اللہُ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ الْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُھَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ الْخَالِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ الْغَفَّارُ الْقَھَّارُ الْوَھَّابُ الرَّزَّاقُ الْفَتَّاحُ الْعَلِیْمُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الْخَافِضُ الرَّافِعُ الْمُعِزُّ الْمُذِلُّ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ الْحَکَمُ الْعَدْلُ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ الْحَلِیْمُ الْعَظِیْمُ الْغَفُوْرُ الشَّکُوْرُ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ الْحَفِیْظُ الْمُقِیْتُ الْحَسِیْبُ الْجَلِیْلُ الْکَرِیْمُ الرَّقِیْبُ الْمُجِیْبُ الْوَاسِعُ الْحَکِیْمُ الْوَدُوْدُ الْمَجِیْدُ الْبَاعِثُ الشَّھِیْدُ الْحَقُّ الْوَکِیْلُ الْقَوِیُّ الْمَتِیْنُ الْوَلِیُّ الْحَمِیْدُ الْمُحْصِی الْمُبْدِیُٔ الْمُعِیْدُ الْمُحْیِی الْمُمِیْتُ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ الْوَاجِدُ الْمَاجِدُ الْوَاحِدُ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ الْمُقَدِّمُ الْمُؤَخِّرُ الْاَوَّلُ الْاٰخِرُ الظَّاھِرُ الْبَاطِنُ الْوَالِیُ الْمُتَعَالُ الْبَرُّ التَّوَّابُ الْمُنْتَقِمُ الْعَفُوُّ الرَّؤُوْفُ مَالِکُ الْمُلْکِ ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ الْمُقْسِطُ الْجَامِعُ الْغَنِیُّ الْمُغْنِی الْمَانِعُ الضَّآرُّ النَّافِعُ النُّوْرُ الْھَادِی الْبَدِیْعُ الْبَاقِی الْوَارِثُ الرَّشِیْدُ الصَّبُوْرُ․
[3]: توحید باری تعالیٰ
اللہ تعالیٰ اپنی ذات اور صفات میں یکتا ہیں، کسی کے باپ ہیں نہ بیٹے، کائنا ت کا ہر ذرہ ان کا محتاج ہے، وہ کسی کے محتاج نہیں اور کل جہان کے خالق و مالک ہیں۔
[4]: پانی سے استنجا کے احکام
استنجا کی چار قسمیں ہیں:
1: فرض
جب پیشاب یا پاخانہ اپنے مقام کے علاوہ کسی اور جگہ پر لگے اور اس کی مقدار ایک درہم )تقریبا ایک انچ قطر (سے زیادہ ہوتو استنجا کرنا فرض ہو گا۔
2: واجب
جب پیشاب یا پاخانہ نکلنے کی جگہ کے علاوہ کسی اور جگہ پر نجاست ایک درہم کے برابر لگے تو استنجا کرنا واجب ہو گا۔
3: سنت
جب پیشاب یا پاخانہ نکلنے کی جگہ کے علاوہ کسی اور جگہ پر ایک درہم سے کم مقدار میں لگے تو استنجا کرنا سنت ہو گا۔
4: بدعت
بغیر کسی وجہ کے استنجا کرتے رہنا، مثلاً ہواکے خارج ہونے پراستنجاکرنا وغیرہ
[5]: و ضو کے شروع اور درمیان کی دعا
شروع کی دعا
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ.
(عمل الیوم واللیلۃلابن السنی:ص19 باب کیف التسمیۃ علی الوضوء)
ترجمہ: شروع اللہ کے نام سے جو بڑامہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے
درمیان کی دعا:
أَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ وَ وَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ وَ بَارِکْ لِیْ فِیْ رِزْقِیْ.
(عمل الیوم واللیلۃلابن السنی: ص20 باب ما یقول بین ظهرانی وضوئہ)
ترجمہ: اے اللہ! میرے گناہ بخش دے اور میرے گھر کو کشادہ فرما اور میرے رزق میں برکت عطافرما۔