چودھواں سبق

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
چودھواں سبق
[1]: گستاخ رسول کا انجام
﴿تَبَّتْ يَدَآ اَبِيْ لَهَبٍ وَّتَبَّ ؁ مَآ اَغْنٰى عَنْهُ مَالُهٗ وَمَا كَسَبَ ؁ سَيَصْلٰى نَارًا ذَاتَ لَهَبٍ ؁ وَّامْرَاَتُهٗ ۭ حَمَّالَةَ الْحَطَبِ ؁ فِيْ جِيْدِهَا حَبْلٌ مِّنْ مَّسَدٍ ؁﴾
(سورۃ اللھب)
ترجمہ: ابولہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ جائیں اور وہ برباد ہو جائے۔ اس کا مال اور جو کچھ اس نے کمایا تھا اس کے کسی کام نہ آیا۔ عنقریب وہ شعلوں والی آگ میں گرے گا اور اس کی بیوی بھی، لکڑیاں اٹھانے والی، اپنی گردن میں کھجور کی چھال کی بٹی ہوئی رسی لیے ہوئے۔
[2]: تکبیر تحریمہ کی رفع یدین
عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتّٰى تَكَادَ إِبْهَامَاهُ تُحَاذِيْ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ․
(سنن النسائی: ج 1ص141 کتاب صفۃ الصلاۃ․ باب موضع الابھامین عند الرفع)
ترجمہ: حضرت عبد الجبار بن وائل اپنے والد حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز شروع فرمائی تو رفع یدین کیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے انگوٹھے آپ کے کانوں کی لو کے برابر ہو گئے۔
[3]: توہین ِرسالت اور توہین علمِ نبوت کا حکم
توہین ِرسالت:
انبیاء علیہم السلام میں سے کسی بھی نبی کی شان میں کسی بھی طرح کی گستاخی و بے ادبی کرنا یا گستاخی اور بے ادبی کو جائز سمجھنا کفر ہے، مثلاًآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے صرف اتنی سی فضیلت کا قائل ہونا جتنی بڑے بھائی کو چھوٹے بھائی پر ہے، کفر اور بے دینی ہے۔
توہین علمِ نبوت:
اس بات کا قائل ہونا کہ فلا ں شخص کا علم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے علم سے زیادہ ہے، یا علوم نبوت یعنی علم دین کو باقی علو م و فنون کے مقابلے میں گھٹیا سمجھنا یا علماء دین کی بوجہ ِعلم دین تحقیر کرنا کفر ہے۔
[4]: نماز کے فرائض کا بیان
چند فرائض ایسے ہیں جن کا نماز سے پہلے پایا جانا ضروری ہے ؛ انہیں نماز کی ”شرائط“ بھی کہا جاتا ہے اور چند فرائض ایسے ہیں جن کا نماز میں پایا جانا ضروری ہے ؛ انہیں نماز کے ”ارکان“ بھی کہا جاتا ہے۔ دونوں کی تفصیل یہ ہے:
شرائط نماز:
1: جسم کا پاک ہونا۔
2: لباس کا پاک ہونا۔
3: ستر کا ڈھانپنا۔ (مرد کا ستر ناف کے نیچے سے لے کرگھٹنے کے نیچے تک ہے اورعورت کا ستر چہرے، ہاتھوں اورپاؤں کے سوا سارا بدن ہے)
4: جس جگہ نمازپڑھنی ہو اس کاپاک ہونا۔
5: نماز کا وقت ہونا۔
6: قبلہ رخ ہونا۔
7: نماز کی نیت کرنا۔
نماز کے ارکان:
نماز کے چھ فرض ہیں :
1: تکبیر تحریمہ کہنا
زبان سے ”اللہ اکبر“ کہنا فرض ہے۔ تکبیر تحریمہ کے وقت ر فع یدین کرنا یعنی دونوں ہاتھوں کو اٹھانا سنت ہے۔
2: قیام کرنا
جو مجبور ومعذورنہ ہو اس کے لیے قیام فرض ہے اور جو آدمی پوری نماز میں کھڑا نہ ہو سکتا ہو بلکہ کچھ دیر کھڑا ہو سکتا ہو تو اس آدمی کے لیے ضروری ہے کہ جب تک کھڑا ہو سکے کھڑے ہو کر نماز پڑھے اور پھر بیٹھ جائے۔
3: قرأت کرنا
نماز میں قرآن کریم کی کم از کم تین چھوٹی آیات یا ایک بڑی آیت جو ان تین چھوٹی آیات کے برابر ہو پڑھنا۔ فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت کے علاوہ ہر نماز کی ہر رکعت میں قرأت فرض ہے۔
4: رکوع کرنا : کم از کم اتنا جھک جانا کہ دونوں ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں۔
5: دو سجدے کرنا: سجدے میں کم از کم پیشانی زمین پر لگانا۔
6: قعدہ اخیرہ کرنا : آخری رکعت میں التحیات میں بیٹھنا فرض ہے۔
[5]: کھاناکھانے کے بعد کی دعا
أَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِيْ أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِيْنَ.
(سنن الترمذی:ج2 ص184 ابواب الدعوات باب ما يقول إذا فرغ من الطعام)
ترجمہ: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہم کو کھلایا، پلایا اور مسلمان بنایا۔