عقیدہ 5

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
عقیدہ 5:
متن:
قَدِيْمٌ بِلَا ابْتِدَاءٍ دَائِمٌ بِلَا انْتِهَاءٍ.
شرح:
اول اور آخر کی دو قسمیں ہیں :
۱: اول و آخر حقیقی : اول حقیقی اسے کہتے ہیں کہ جس سے پہلے کوئی اور نہ آ سکتا ہو اور آخر حقیقی اسے کہتے ہیں جس کے بعد کوئی اور نہ آ سکتا ہو ۔
۲: اول و آخر اضافی: اول اضافی اسے کہتے ہیں کہ جس سے پہلے کوئی اور ہو سکتا ہو اور آخر اضافی وہ ہوتا ہے کہ جس کے بعد کوئی اور آ سکتا ہو ۔
اللہ رب العزت اول حقیقی اور آخر حقیقی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی نہ تھا تو اللہ تعالیٰ تھے اور جب کوئی نہیں ہو گا تو اللہ تعالیٰ ہوں گے۔
 ﴿ہُوَالْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ وَہُوَبِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ﴾
(الحدید: 3)
ترجمہ: وہی اول بھی ہے اور آخر بھی ہے ، ظاہر بھی ہے اور چھپا ہوا بھی ہے اور وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے ۔
 آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو یوں ارشاد فرمایا :
اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَىْءٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَىْءٌ ․
(صحیح مسلم : ج2 ص348 کتاب الذکر والدعاء․ باب ما یقول عند النوم )
ترجمہ: اے اللہ! تو ایسا اول ہے کہ تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں تھی اور تو ایسا آخر ہے کہ تیرے بعد کوئی چیز نہیں ہو گی ۔