عقیدہ 42

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
وعدۂ اَلَسْت
عقیدہ 42:
متن:
وَالْمِيْثَاقُ الَّذِيْ أَخَذَهُ اللهُ تَعَالٰى مِنْ آدَمَ وَذُرِّيَّتِهٖ حَقٌّ.
ترجمہ: اور وہ عہد جو اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام اور ان کی اولاد سے لیا تھا، برحق ہے۔
شرح:
یہ عہد
”وعدۂ اَلَسْت“
کہلاتا ہے جو عالم ارواح میں اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم اور ان کی اولاد سے لیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی پشت سے ان کی ساری اولاد کو چھوٹی چھوٹی چیونیٹوں کی طرح نکالا جو قیامت تک پیدا ہونے والی تھی، پھر ان میں ارواح ڈالیں اور ان سے عہد لے کر اپنے رب ہونے کا اعتراف کروایا۔ اس عہد لینے کی تشریح حدیث میں موجود ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
أَخَذَ اللّهُ الْمِيْثَاقَ مِنْ ظَهْرِ آدَمَ بِنَعْمَانَ يَعْنِيْ عَرَفَةَ فَأَخْرَجَ مِنْ صُلْبِهٖ كُلَّ ذُرِّيَّةٍ ذَرَأَهَا فَنَثَرَهُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ كَالذَّرِّ ثُمَّ كَلَّمَهُمْ قِبَلًا قَالَ ﴿اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ قَالُوْا بَلٰى شَهِدْنَا اَنْ تَقُوْلُوْا يَوْمَ الْقِيٰمَةِ اِنَّا كُنَّا عَنْ هٰذَا غٰفِلِيْنَ﴾
(مسند احمد: ج3 ص117رقم الحدیث 2455)
ترجمہ :اللہ تعالیٰ نے میدان عرفہ کی وادی نعمان میں آدم علیہ السلام کی اولاد سے عہد لیا تھا۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی پشت سے آپ کی (قیامت تک کی) ساری اولاد کو نکالا اور اپنے سامنے ایک جگہ اس طرح جمع فرمایا کہ وہ سب چیونٹیوں کےبرابر جسم رکھتے تھے۔ پھر ان سے یہ عہد لیا اور فرمایا: کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ؟سب نے جواب دیا کہ کیوں نہیں ؟ ہم سب اس بات کی گواہی دیتے ہیں (یہ اقرار ہم نے اس لیے لیا تھا) تاکہ تم قیامت کے دن یہ نہ کہہ سکو کہ ہمیں تو اس بات کا پتا ہی نہیں تھا۔