عقیدہ 83

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
جنت وجہنم
عقیدہ 83:
متن:
وَالْجَنَّةُ وَالنَّارُ مَخْلُوْقَتَانِ لَا تَفْنَيَانِ أَبَدًا وَلَا تَبِيْدَانِ فَاِنَّ اللهَ تَعَالٰى خَلَقَ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ قَبْلَ الْخَلْقِ وَخَلَقَ لَهُمَا أَهْلًا فَمَنْ شَاءَ مِنْهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ أَدْخَلَہٗ فَضْلًا مِنْهُ وَمَنْ شَاءَ مِنْهُمْ إِلَى النَّارِ اَدْخَلَہٗ عَدْلًا مِنْهُ وَكُلٌّ يَعْمَلُ لِمَا قَدْ فُرِغَ لَهٗ وَصَائِرٌ إِلٰى مَا خُلِقَ لَهٗ.
ترجمہ: جنت و جہنم پیدا کی جا چکی ہیں ، یہ کبھی فنا ہوں گی نہ ختم ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے ہی سے جنت و جہنم کو پیدا کر لیا تھا اور جنہوں نے ان میں جانا تھا ان کو بھی پیدا کیا۔ اللہ تعالیٰ نے جس کو چاہا اپنے فضل سے جنت کا حقدار بنایا اور جس کو چاہا اپنے قانونِ عدل سے جہنم کا مستحق بنایا۔ ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لیے اسے فارغ کیا گیا ہے اور اسی طرف چل رہا ہے جس کے لیے اسے پیدا کیا گیا ہے۔
شرح:
سوال: جنت وجہنم فنا نہیں ہوں گی، یہ عقیدہ قرآن کریم کی ان آیات کے خلاف ہے۔
﴿كُلُّ مَنْ عَلَيْہَا فَانٍ وَّيَبْقٰى وَجْہُ رَبِّكَ ذُو الْجَلٰلِ وَالْاِكْرَامِ﴾
(الرحمٰن: 26:27)
ترجمہ: اس زمین پر جو کوئی ہے وہ فنا ہونے والا ہے اور صرف تمہارے پروردگار کی جلال والی اور فضل وکرم والی ذات باقی رہے گی ۔
﴿كُلُّ شَيْءٍ ہَالِكٌ اِلَّا وَجْہَہٗ لَہُ الْحُكْمُ وَاِلَيْہِ تُرْجَعُوْنَ﴾
(القصص : 88)
ترجمہ: ہر چیز فنا ہونے والی ہے سوائے اس کی ذات کے ، حکومت اسی کی ہے اور اسی کی طرف تمہیں لوٹایا جائے گا ۔
جواب: جنت اور جہنم میں فنا ء عملی نہیں البتہ فناء امکانی ہے کہ اللہ تعالیٰ چاہیں تو فناء
کر سکتے ہیں گو کہ فناء کریں گے نہیں، اور ذات باری تعالیٰ میں نہ فناء عملی ہے اور نہ ہی فناء امکانی۔
فائدہ: جنت اور جہنم کے علاوہ چھے چیزیں اور بھی ہیں جو فنا نہیں ہوں گی: عرش، کرسی، عجب الذنب (ریڑھ کی ہڈی)، ارواح، لوح اور قلم۔