وعظ و نصیحت جلد چہارم 2020ء

کب زندگی اور کب موت بہتر ہے؟

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کب زندگی اور کب موت بہتر ہے؟
اللہ تعالیٰ کی کروڑوں رحمتیں ہوں حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات پر جنہوں نے زندگی گزارنے کے بہترین طریقے سکھلائے اور ان باتوں کی نشاندہی فرما دی جن سے نقصان اور خسارہ ہوتا ہے ۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا كَانَ أُمَرَاؤُكُمْ خِيَارَكُمْ وَأَغْنِيَاؤُكُمْ سُمَحَاءَكُمْ وَأُمُورُكُمْ شُورٰى بَيْنَكُمْ فَظَهْرُ الأَرْضِ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ بَطْنِهَا وَإِذَا كَانَ أُمَرَاؤُكُمْ شِرَارَكُمْ وَأَغْنِيَاؤُكُمْ بُخَلَاءَكُمْ وَأُمُورُكُمْ إِلَى نِسَائِكُمْ فَبَطْنُ الأَرْضِ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ ظَهْرِهَا۔
جامع الترمذی، رقم الحدیث :2266
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے اچھے اور بہتر لوگ تمہارے حاکم ہوں ، تمہارے مال دار لوگ سخی ہوں اور تمہارے باہمی معاملات مشورے سے طے پاتے ہوں تو )اِن حالات میں( تمہارے لیےزمین کا اوپر والا حصہ ؛اندرونی حصے سے بہتر ہے ۔) یعنی زندگی موت سے بہتر ہوگی(اور جب تم میں سے بدترین لوگ حاکم بن جائیں ، تمہارے مال دار لوگ بخیل بن جائیں اور تمہارے معاملات تمہاری عورتیں طے کرنے لگ جائیں تو ان حالات میں تمہارے لیے زمین کا اندرونی حصہ ؛اوپر والے حصے سے بہتر ہے۔ )یعنی موت زندگی سے بہتر ہوگی (
Read more ...

خطبہ حجۃ الوداع

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
خطبہ حجۃ الوداع
اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کی تکمیل کے لیے اپنے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو جتنا وقت عنایت فرمایا تھا وہ اب مکمل ہونے کو تھا، اعلان نبوت کے23سال بیت چکے تھے، حج کامہینہ بالکل قریب آن پہنچا تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے 23سالہ دور رسالت کی ہمہ جہت تعلیمات کا خلاصہ پیش فرمانا چاہ رہے تھے ،چنانچہ دین کی جامع ترین عبادت حج کا ارادہ کیا ،اطرافِ مکہ میں آپ کی آمد کی اطلاع پہنچی، تمام قبیلوں کے سردار اور نمائندگان اپنے اپنے قبائل کے افراد کے ہمراہ اس عظیم اجتماع میں جمع ہونا شروع ہو گئے ، مسلمانانِ عرب کے بڑے بڑے قافلے جوق در جوق مکۃ المکرمہ جانے لگے۔
میقات پر احرام حج:
Read more ...

دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
دو سالہ فاضلہ کورس برائے خواتین
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو شریعت عطا فرمائی ہے اس میں مردوں کے لیے بھی احکام موجود ہیں اور خواتین کے لیے بھی ۔ خواتین نے اپنی زندگی اسلام کے مطابق کیسے گزارنی ہے؟ اس کے لیےانہیں ”دینی علم“ کی ضرورت ہے، اس کے بغیر وہ اسلامی احکامات پر عمل نہیں کرسکتیں۔
خواتین کے بنیادی حقوق / تحفظ اور فوائد:
اسلام عورت کو اس کی زندگی کا حق، پرورش کا حق، تربیت کا حق، تمدنی حق، معاشرتی حق، معاشی حق اور اظہارِ رائے کا حق دینے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا مکمل حق دیتا ہےاور اس کے تمام حقوق کو تحفظ بھی فراہم کرتا ہےتاکہ انسانی معاشرے میں عورت پُرامن، پُر سکون، خوشگوار، تہذیب یافتہ اور تعلیم یافتہ بن کر زندگی گزار سکے۔
Read more ...

دین خیرخواہی کا نام ہے

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
دین خیرخواہی کا نام ہے
اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو دین عطا فرمایا ہے وہ سراسر ”نصیحت“ہے۔
عَنْ تَمِيمِنِالدَّارِيِّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الدِّينُ النَّصِيحَةُ قُلْنَا لِمَنْ قَالَ لِلهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ۔
صحیح مسلم، رقم الحدیث : 82
ترجمہ: حضرت ابو رقیہ تمیم بن اوس الداری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ یہ بات ارشاد فرمائی کہ دین سراسر خیرخواہی کا نام ہے ۔ اس پر ہم )صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین(نے عرض کی: اے اللہ کے رسول!کس کے ساتھ خیرخواہی کرنا دین ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ، اس کی کتاب )قرآن کریم(،اس کے رسول )حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم (، مسلم حکمرانوں اور عام مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی کرنا دین ہے ۔
فائدہ: حدیث مبارک جامعیت و معنویت کے اعتبار سے بہت اہم ہے اور محدثین کرام رحمہم اللہ نے اس کا شمار ان احادیث میں کیا ہے جن پر فقہ اسلامی کا مدار ہے ۔
Read more ...

کامیابی اور ناکامی شریعت کی نظر میں

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
کامیابی اور ناکامی شریعت کی نظر میں
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نیکیوں کو اپنانے جبکہ گناہوں سے بچنے کا حکم دیا ہے، مزید احسان یہ فرمایا ہے کہ کامیابیوں اور ناکامیوں کی نشاندہی بھی فرما دی ہے ۔
آج دنیا کا ہرشخص کامیابی کو حاصل کرنےکےلیے محنت کرتا ہے اور ناکامی سے بچنے کی تدابیر اختیار کرتا ہے۔ذیل میں ایک حدیث پیش کی جارہی ہے جس میں محسن انسانیت خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کی رہنمائی فرماتے ہوئے مختصر الفاظ میں جامع ہدایات ارشاد فرمائی ہیں:
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَوَّلُ صَلَاحِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بِالْيَقِينِ وَالزُّهْدِ وَأَوَّلُ فَسَادِهَا بِالْبُخْلِ وَالْأَمَلِ ۔
شعب الایمان للبیہقی، رقم الحدیث :10350
Read more ...
Page 3 of 5