زیادہ بچے خوشحال گھرانہ

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
زیادہ بچے خوشحال گھرانہ
ام عمار یاسر؛حیدر آباد
ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ مائیں جن کے دو، تین یا اس سے زائد بچے ہوتے ہیں ان میں خودکشی کرنے کے رجحانات انتہائی کم پائے جاتے ہیں اور ایشیائی معاشرہ اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ تائیوان کی Kaohsiung Medical Universityکے تحت کیے گئے ایک مطالعاتی سروے سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ خواتین جو تین یا اس سے زائد بچوں کی ماں ہوں ، ان میں خودکشی کی جانب مائل ہونے کے رجحانات60فیصد تک کم ہوتے ہیں جبکہ دوبچوں والی ماوں میں خودکشی کرنے کے امکانات40فیصد کم ہوتے ہیں بنسبت ان ماوں کے جن کی صرف ایک اولاد ہو۔
اس تحقیق کے سربراہYang Chun-yuh کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی وہ خواتین جو زندگی کے کسی مرحلے میں ازدواجی مشکلات یا مسائل کا شکارہوجاتی ہیں، اس موقع پر ان کے بچے ہی نہ صرف انہیں دلاسادیتے ہیں بلکہ ان کا سہارا بھی بنتے ہیں اور ایشیا کے پدرانہ سماج میں بالخصوص یہ بات نظر آتی ہے۔Yang Chun-yuh نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ماوں میں بھی احساس ذمہ داری بڑھ جاتی ہے اور وہ محسوس کرتی ہیں کہ ان کے بچوں کو ان کی بہت زیادہ ضرورت ہے نتیجتاً وہ تنہائی کا شکارہوتی ہیں اور نہ ہی ان کا دماغ خودکشی جیسے قبیح جرم کے ارتکاب کی جانب مائل ہوتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی کا مفہوم ہے کہ زیادہ بچے جننے والی ماﺅں میں اللہ تعالی نے برکت رکھی ہوئی ہے۔ بہبود آبادی کے نام پر جو تحریک چلائی جا رہی ہے اس کا مقصد مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنا ہے۔ اس مہم کے خطرناک نتائج سے اپنی دوسری بہنوں کو بھی آگاہ کریں۔ اللہ تعالیٰ اس کے نقصانات کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔