تربیت یافتگان پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
تربیت یافتگان پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
آل واصحاب نبی پر تاریخی اور وضعی روایات کی پڑی ہوئی گرد ان کے منور و مجلی خوبصورت و خوب سیرت چہروں کی تابناکی کو کبھی دھندلا نہیں کرسکتی۔اھل بیت کرام ہوں یا اصحاب عظام؛ دونوں شمع رسالت کے پروانے، آسمان نبوت کے روشن ستارے، بستان نبوت مہکتے پھول ، آفتاب رسالت کی چمکتی شعائیں ،آغوش نبوت کی پروردہ ہستیاں اور کاشانہ نبوت کے فیض یافتہ شمار ہوتے ہیں۔
کیوں۔۔؟
اس لیے کہ رسول؛ خالق ارض و سما کا شاہکار اور انوار الہی کا آئینہ دار ہوتاہے۔ اسی طرح اہل بیت کرام اور اصحاب عظام رسول خدا کی مرصع نگاریوں کے انمول شاہکار اور کمالات نبوت کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
خالق نے اگر ہستی سرور کو سنوارا

آل واصحاب کے دل ساقی کوثر نے

سنوارے
قدرت خود زلف رسول میں شانہ کرتی ہے، حسن نبی کو نکھارتی ہے ،جمال حبیب کو سنوارتی ہے کیونکہ جمال حبیب میں کمال محب جھلکتاہے اسی رسالت اپنے اہل بیت اور اصحاب کے نفوس وقلوب کا تزکیہ وتصفیہ کرتی ہے ،ان کی عملی زندگی کے گلے میں اوصاف حمیدہ اور اخلاق کریمانہ کی مالاڈالتی ہے کیونکہ انہی مبارک ہستیوں کے سیرت وکردار سے حسن نبوت کی خُوآتی ہے اور جمال رسالت نمودار ہوتاہے۔
اہل بیت کرام ازواج نبی اور اصحاب رسول کے بے خار پھولوں سے لدا ایک حسین گلدستہ اپنی عطر بیزیوں سے اقوام عالم کے قلوب واذہان کو توحید باری تعالی ،ختم رسالت ،صداقت قرآن ،یوم میعاد اور ایمانیات کی طرف مشک آفریں پیغام حق دیتا رہا ہےاور ان کی روحانی نسل ان شاء اللہ تاقیام قیامت ان کا یہ فیض بانٹتی رہے گی۔
انہی کے جادہ منزل کو 'صراط مستقیم' کا نام خدا کی لاریب کتاب ا ور لاشک کلام میں دیا گیا۔انہی کے ایمان کو معیار قراردیاگیا جیسے کلام الہی کی معتبر وضاحت تشریح نبوت)سنت نبوی( ہے ایسے کلام رسول کی معتبر اور مستند وضاحت تشریح صحابی ہے۔
انہی کے قلوب میں رب ذوالعلی نے جھانک کر دنیوی واخروی اوردائمی وابدی کامیابیوں کے اعزاز عطا فرمائے۔ اب ان مقدس ہستیوں سے خدا کی طرف سے ملنے والے انعامات کو کوئی تاریخ دان، کوئی انشاء پرداز، کوئی مصنف،کوئی محقق الغرض کوئی بھی۔۔۔ہاں ہاں کوئی بھی۔۔۔نہیں چھین سکتا۔
بلکہ من گھڑت واقعات ،خود تراشیدہ روایت کے بل بوتے ان پر ہائے ہائے کرنا ، ان کے جرات مندانہ کردار کو بزدلانہ روشں کا روپ دینا، عفت مآب بیبیوں کا ننگے سر پھرانا، سینہ چاک کرنا، نوحہ وماتم وغیرہ جیسے غیر اسلامی افعال کاخوگر بتلاتا اہل بیت کی عزت ناموس اور تقدس وحرمت کو پامال کرناہے۔
ہم تمام ایسی تاریخی کتب کو آگ کے الائو میں جھونکتے ہیں جس میں اہل بیت کرام یا اصحاب رسول کے خلاف ایک حرف بھی درج ہو۔ ہم قرآن پر ایمان لانے والے نبی کریم کے سچے فرامین پریقین رکھنے والے ہیں۔ اہل بیت بھی ہمارے ہیں اور اصحاب رسول بھی ہمارے۔۔۔ہم ان کو اپنا مقتدا مانتے ہیں۔۔۔ اوراپنے مقتدائو ں کی عزت وآبرو سے کسی کوکسی بھی میدان میں خواہ علمی ہو یا عملی کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔
وطن عزیز کی سالمیت، استحکام اور بقا اصحاب رسول اور اہل بیت کرام کے روشن اور اجلے کردار کو بیان کرنے میں ہے محرم الحرام میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمام ان اقدامات کو ماننا جن سے اصحاب رسول اور اہل بیت کرام کی عزت ناموس اور وقار کا تحفظ ہوتاہو اپنا ایمانی فرض ادا کرنا کہلائے گا۔
اللہ ہمیں اپنے فرائض کو بخوبی اداکرنے کی توفیق بخشے اور ماہ محرم کو امن سکون اور اطمینان سے گزارنے کی توفیق بخشے۔
آمین بجاہ سیدالانام والمرسلین۔
تربیت یافتگان پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم
متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن
آل واصحاب نبی پر تاریخی اور وضعی روایات کی پڑی ہوئی گرد ان کے منور و مجلی خوبصورت و خوب سیرت چہروں کی تابناکی کو کبھی دھندلا نہیں کرسکتی۔اھل بیت کرام ہوں یا اصحاب عظام؛ دونوں شمع رسالت کے پروانے، آسمان نبوت کے روشن ستارے، بستان نبوت مہکتے پھول ، آفتاب رسالت کی چمکتی شعائیں ،آغوش نبوت کی پروردہ ہستیاں اور کاشانہ نبوت کے فیض یافتہ شمار ہوتے ہیں۔
کیوں۔۔؟
اس لیے کہ رسول؛ خالق ارض و سما کا شاہکار اور انوار الہی کا آئینہ دار ہوتاہے۔اسی طرح اہل بیت کرام اور اصحاب عظام رسول خدا کی مرصع نگاریوں کے انمول شاہکار اور کمالات نبوت کے آئینہ دار ہوتے ہیں۔
خالق نے اگر ہستی سرور کو سنوارا

آل واصحاب کے دل ساقی کوثر نے

سنوارے
قدرت خود زلف رسول میں شانہ کرتی ہے، حسن نبی کو نکھارتی ہے ،جمال حبیب کو سنوارتی ہے کیونکہ جمال حبیب میں کمال محب جھلکتاہے اسی رسالت اپنے اہل بیت اور اصحاب کے نفوس وقلوب کا تزکیہ وتصفیہ کرتی ہے ،ان کی عملی زندگی کے گلے میں اوصاف حمیدہ اور اخلاق کریمانہ کی مالاڈالتی ہے کیونکہ انہی مبارک ہستیوں کے سیرت وکردار سے حسن نبوت کی خُوآتی ہے اور جمال رسالت نمودار ہوتاہے۔
اہل بیت کرام ازواج نبی اور اصحاب رسول کے بے خار پھولوں سے لدا ایک حسین گلدستہ اپنی عطر بیزیوں سے اقوام عالم کے قلوب واذہان کو توحید باری تعالی ،ختم رسالت ،صداقت قرآن ،یوم میعاد اور ایمانیات کی طرف مشک آفریں پیغام حق دیتا رہا ہےاور ان کی روحانی نسل ان شاء اللہ تاقیام قیامت ان کا یہ فیض بانٹتی رہے گی۔
انہی کے جادہ منزل کو 'صراط مستقیم' کا نام خدا کی لاریب کتاب ا ور لاشک کلام میں دیا گیا۔انہی کے ایمان کو معیار قراردیاگیا جیسے کلام الہی کی معتبر وضاحت تشریح نبوت)سنت نبوی( ہے ایسے کلام رسول کی معتبر اور مستند وضاحت تشریح صحابی ہے۔
انہی کے قلوب میں رب ذوالعلی نے جھانک کر دنیوی واخروی اوردائمی وابدی کامیابیوں کے اعزاز عطا فرمائے۔ اب ان مقدس ہستیوں سے خدا کی طرف سے ملنے والے انعامات کو کوئی تاریخ دان، کوئی انشاء پرداز، کوئی مصنف،کوئی محقق الغرض کوئی بھی۔۔۔ہاں ہاں کوئی بھی۔۔۔نہیں چھین سکتا۔
بلکہ من گھڑت واقعات ،خود تراشیدہ روایت کے بل بوتے ان پر ہائے ہائے کرنا ، ان کے جرات مندانہ کردار کو بزدلانہ روشں کا روپ دینا، عفت مآب بیبیوں کا ننگے سر پھرانا، سینہ چاک کرنا، نوحہ وماتم وغیرہ جیسے غیر اسلامی افعال کاخوگر بتلاتا اہل بیت کی عزت ناموس اور تقدس وحرمت کو پامال کرناہے۔
ہم تمام ایسی تاریخی کتب کو آگ کے الائو میں جھونکتے ہیں جس میں اہل بیت کرام یا اصحاب رسول کے خلاف ایک حرف بھی درج ہو۔ ہم قرآن پر ایمان لانے والے نبی کریم کے سچے فرامین پریقین رکھنے والے ہیں۔ اہل بیت بھی ہمارے ہیں اور اصحاب رسول بھی ہمارے۔۔۔ہم ان کو اپنا مقتدا مانتے ہیں۔۔۔ اوراپنے مقتدائو ں کی عزت وآبرو سے کسی کوکسی بھی میدان میں خواہ علمی ہو یا عملی کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔
وطن عزیز کی سالمیت، استحکام اور بقا اصحاب رسول اور اہل بیت کرام کے روشن اور اجلے کردار کو بیان کرنے میں ہے محرم الحرام میں حکومت پاکستان کی جانب سے تمام ان اقدامات کو ماننا جن سے اصحاب رسول اور اہل بیت کرام کی عزت ناموس اور وقار کا تحفظ ہوتاہو اپنا ایمانی فرض ادا کرنا کہلائے گا۔
اللہ ہمیں اپنے فرائض کو بخوبی اداکرنے کی توفیق بخشے اور ماہ محرم کو امن سکون اور اطمینان سے گزارنے کی توفیق بخشے۔
آمین بجاہ سیدالانام والمرسلین۔