بے پردگی کی وجہ سے عذاب قبر

User Rating: 3 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar InactiveStar Inactive
 
بے پردگی کی وجہ سے عذاب قبر
……بنت عطاء البصیر
معلمہ دارالعلوم عید گاہ کبیر والا
راوی کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان نے کچھ اس طرح حلفیہ بیان دیا کہ میرے ایک عزیز کی جوان بیٹی اچانک فوت ہوگئی جب ہم تدفین سے فارغ ہوکر پلٹے تو مرحومہ کے والد کو یاد آیا کہ اس کا ایک ہینڈ بیگ جس میں اہم کاغذات تھے وہ غلطی سے میت کے ساتھ قبر میں دفن ہوگیا ہے، چنانچہ بامر مجبوری دوبارہ قبر کھودنی پڑی، جوں ہی قبر سے اینٹ ہٹائی گئی خوف کے مارے ہماری چیخیں نکل گئیں، کیونکہ جس جوان لڑکی کو ابھی ابھی ہم نے ستھرے کفن میں لپیٹ کر سلایا تھا وہ کفن پھاڑ کر اٹھی بیٹھی تھی اور وہ بھی کمان کی طرح ٹیڑھی۔
آہ!! اس کے سر کے بالوں سے ٹانگیں بندھی ہوئی تھیں اور کئی چھوٹے چھوٹے نامعلوم خوفناک جانور اس سے چمٹے ہوئے تھے، یہ دہشت ناک منظر دیکھ کر خوف کے مارے ہماری گھگی بندھ گئی اور ہینڈ بیگ نکالے بغیر جوں توں مٹی پھینک کر ہم بھاگ کھڑے ہوئے۔
گھر آکر میں نے عزیزوں سے اس لڑکی کا جرم دریافت کیا تو بتایا کہ اس میں فی زمانہ معیوب سمجھا جانے والا کوئی جرم نہیں تھا، البتہ یہ بھی آج کل عام لڑکیوں کی طرح فیشن ایبل تھی اور پردہ نہیں کرتی تھی، ابھی انتقال سے چند روز پہلے رشتہ داروں میں شادی تھی تو اس نے فیشن کے بال کٹواکر بن سنور کر عام عورتوں کی طرح شادی کی تقریب میں بے پردہ شرکت کی تھی۔
اے میری بہنو! سدا

پردہ کرو

تم گلی کوچوں میں مت

پھرتی رہو

سن لو قبر میں جب جاؤ

گی

سانپ بچھو دیکھ کر چلاؤ

گی

کیا اس بدنصیب فیشن پرست لڑکی کی داستان وحشت نشان پڑھ کر ہماری وہ بہنیں درس عبرت حاصل نہیں کریں گی جو شیطان کے اکسانے پر اس طرح کے حیلے بہانے کرتی رہتی ہیں کہ میری تو مجبوری ہے، ہمارے گھر میں کوئی پردہ نہیں کرتا، خاندان کے رواج کو بھی دیکھنا پڑتا ہے، ہمارا سارا خاندان پڑھا لکھا ہے، سادہ اور پردہ دار لڑکی کے لیے ہمارے یہاں کوئی رشتہ بھی نہیں بھیجتا وغیرہ وغیرہ۔
کیا خاندانی رسم و رواج اور نفس کی مجبوریاں آپ کو عذاب قبر و جہنم سے نجات دلادیں گی؟ کیا آپ بارگاہ خداوندی عز وجل میں اس طرح کی کھوکھلی مجبوریاں بیان کر کے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گی؟ اگر نہیں اور واقعی نہیں تو پھر آپ کو ہر حال میں بے پردگی سے توبہ کرنی پڑے گی۔
یاد رکھیے لوح محفوظ پر جس کا جہاں جوڑا لکھا ہوتا ہے وہیں شادی ہوتی ہے، ورنہ آئے دن کئی پڑھی لکھی ماڈرن کنواری لڑکیاں پلک جھپکتے میں موت کا شکار ہو کررہ جاتی ہیں بلکہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ دلہن اپنی رخصتی سے قبل ہی موت کے گھاٹ اتر جاتی ہے اور اسے روشنیوں سے جگمگاتے، خوشبوئیں مہکاتے حجرہ عروسی میں پہنچانے کے بجائے کیڑے مکوڑوں سے لبریز تنگ و تاریک قبر میں اتاردیا جاتا ہے۔
اللہ تعالی محفوظ فرمائیں۔ آمین
)ماخوذ از عذاب قبر کے 300 دہشتناک واقعات (