علماء دیو بند کی دینی خدمات

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
علماء دیو بند کی دینی خدمات
……… پروفیسر عبدالمتین
اس مختصر مضمون میں مختلف عنوانات کے تحت صرف اکا برعلماء دیوبند کی علمی خدمات وباقیات وصالحات کا ایک مختصر وسرسری جائزه لیاگیا اور کسی بهی عنوان کے تحت جن کتب کا تذکره گیا ہے وه حتمی تعداد نہیں ہے ، بلکہ ان اکابراعلام کی علمی خدمات کا احصاءواحاطہ مجھ جیسے طالب علم کے لیے انتہائی مشکل بلکہ ناممکن ہے اور اس پوری بحث کا مقصد یہ ہے کہ ان اکابراعلام کے معتقدین کو ان اکابر کی قدرومنزلت اور عندالله مقبولیت ومحبوبیت کا علم ہو جائے ، اور ان سے تعصب وعداوت رکهنے والے کو نصیحت ہوجائے ، یقیناًایک صاحب بصیرت ان علمی آثار کی قدرشناسی کرے گا اور جوآدمی علم وبصیرت سےمحروم هے وه ان علمی آثار کی قدر کیا جانے ،اوراگرتم چاہتے ہو کہ ایسے مردانِ خدا کی زیارت کرو جوالله تعالی کے نزدیک مقبولیت و وجاہت رکهتے ہوں ،مگرانسانوں میں گمنامی کو پسند کرتے ہوں تواکابرعلماء دیوبند کو جاکر دیکهو، اگرصحف ومجلات اوراخباروجرائد میں ان کا ذکرنہیں تونہ ہو ان کا ذکرخیرمخلوق کی زبانوں پرہے ، قلوب صافیہ ان کی گواهی دیتے ہیں ، کائنات کے بینات اورعالم کے صحیفے ان کے شاهد ناطق ہیں ، ان کی علمی جواہر وباقیات صالحات کے سبب ان کا ذکرخیر تا قیامت ہوتا رہے گا ، اگراس سےکچھ لوگ جاہل یا بے خبرہیں تو کچھ افسوس وشکایت نہیں ، کیونکہ جوچیزالله تعالی کے پاس هے وه زیاده پائیدار ہے اوراس بیان پرتعجب کیوں ہو جبکہ آفتاب اپنے مطلع سے طلوع ہو چکااور تمام اقطار ہند اور پوری زمین کے اطراف واکناف کو منور کر رہاہےاور اس کے انواروبرکات آفاق وبلاد کو روشن کر رہےہیں اور ان شاء الله یہ روشنی صفحات ایام پر مسلسل پھیلتی جائے گی۔ پس یہ ہیں اکابرعلماء دیوبند اور ان کا علمی مرکز ومقام۔
علماء دیوبند اور سیرت خاتم الانبیاء ﷺ:
سیرت طیبہ اور اس کے مختلف گوشوں پر علماء دیوبند کی تصانیف بے شمار ہیں، جن کا احاطہ کرنا مشکل ہے بطور مثال چند کتب کا تذکره یہاں موجود ہے:
1 : نَشرُ الطِیب فی ذِکرِ النبی الحبیب ، حكیم الامت مولانا الشیخ اشرف على تهانوی ﷫
نہایت جامع ومختصر ومفید تالیف ہے ، جابجا روایات کی تحقیق وتنقید محدثانہ طریق پر کی گئی ہے ، بالخصوص واقعہ معراج پر بہت سیر حاصل اور محدثانہ کلام کیا گیاہے۔
2 :اسلام :ازمولانا عاشق الهی میرٹهی ﷫ سیر ت پرایک جامع اور قدرے مفصل تصنیف ہے ، اصل کتاب4حصوں میں ہے اور 8 ابواب پر مشتمل ہے۔
3 : ماہتاب عرب ،از مولانا عاشق الہٰی میرٹهی ﷫
4 : محمد صلی الله علیہ وسلم ،از مولانا عبدالرحمن نگرامی ﷫ اس کتاب میں موصوف نے ایک منفرد بحث کی ہے ، وه یہ کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کا نام مبارک ، محمد ، کیوں رکها گیا ؟ فاضل مصنف نے پوری عالمانہ تحقیق کےساتھ اس سوال کا جواب دیا ہے ، اوریہ مضمون سیرت کے دیگر کتب میں نہیں ملتا۔
5 :عہد نبوت کے ماه وسال ، از حکیم العصر مولانا محمدیوسف لدهیانوی شہید ﷫
6 : خاتم الانبیاء ، مفتی شفیع﷫ ایک مختصر مگرجامع تصنیف ہے۔
7 : رسول کریم ،مولانا حفظ الرحمن سِیُوہاروی﷫
8 : بلاغ مبین ،ایضا مولانا حفظ الرحمن سِیُوہاروی﷫ اس میں تقریبا 12 مکتوبات نبوی صلی الله علیہ وسلم ہیں اور ان کی روایات پر نہایت بسط وتفصیل کے ساتھ محققانہ ومحدثانہ بحث کی ہے۔
9 : تاریخ اسلام ،مولانا سید محمد میاں صاحب﷫ 3 حصوں پرمشتمل هے۔
10 : رحمت کائنات ،مولانا قاضی زاهدُ الحسینی ﷫ سیرت پر ایک عظیم کتاب ہے
11 :حیات نبویہ ، مفتی محموداحمد صدیقی ﷫
12 : اخلاق النبی ، مولانا اشرف علی جالندهری﷫
13 : تجلیات مدینہ ،مولانا اعجازالحق گنگوہی ﷫
14 : مختصر سیرت نبویہ ،مولانا عبدالشکور لکهنوی ﷫
15 : النبیُ الخاتم ، مولانا مناظراحسن گیلانی ﷫
16 :سیرتُ المصطفیٰ ،مولانا ادریس کاندهلوی﷫3 حصوں پر مشتمل ہے ،سیرت پر بڑی مفصل ومدلل کتاب ہے۔
17 :ہادئ عالم ، مولانا ولی رازی ابن مفتی اعظم مفتی شفیع﷫ [ سیرت کی وہ واحد کتاب ہے جس میں کوئی نقطہ نہیں ہے ]
علماء دیوبند کی تمام ترزندگی کتاب وسنت اور اسلام اوراهل اسلام کی خدمات سے منور وروشن ہے ، قرآن مجید کی تعلیم وتدریس ہو یا ترجمہ وتفسیر ، طباعت وکتابت ہو یا حفاظت واشاعت ،احادیث رسول کا درس وتدریس ہو یا شرح وحاشیہ ، نشرواشاعت ہو یانصرت وحمایت ، مسائل فقہیہ کی ترویج وتصحیح ہو یا تعلیم وتبلیغ ،الغرض ہند و پاک میں خصوصاً اور پورے عالم میں عموما اسلام اوراہل اسلام کی مذہبی دینی ، علمی ، تفسیری ، حدیثی ، تشریحی ، فقہی ، تبلیغی اصلاحی ،اخلاقی ، روحانی ، سیاسی ان تمام خدمات میں نمایاں بلکہ تمام ترحصہ اکابرعلماء دیوبند اوران کے متعلقین ہی کاہے ،جس کی ادنی ٰسی جهلک گذشتہ سطور میں آپ نے ملاحظہ کی۔
علماء دیوبند اور تحفظ عقیده ختم نبوت:
علماء دیوبند نے منکرین ختم نبوت کے وساوس وشبہات کی رد میں ،جس قدر کتابیں لکهی ہیں ،غالباً کسی مُلحدانہ تحریک پر اتنی کتابیں ورسائل نہیں لکھیں ،ان اکابر نےفتنہ انکارختم نبوت سے متعلق ہرمسئلہ پرگراں قدر علمی وتحقیقی کتابیں تالیف کرکےامت مسلمہ کی ایمان واسلام کی حفاظت وصیانت کا بهرپورحق اداکیا اور منکرین کےتمام وساوس ودجل وفریب کو طشت ازبام کیا۔ یہاں چند کتب کا تذکره کرتا ہوں۔
1 : ألشہاب ، شیخ الاسلام شبیراحمد عثمانی ﷫
2 : ألقادیانی والقادیانیۃ، مولانا ابوالحسن علی ندوی﷫
3 : ایمان وکفر ،مفتی محمد شفیع ﷫
4 : ألقولُ المُحکم ، مولانا ادریس کاندهلوی﷫
5 : أئمہ تلبیس ،مولانا ابوالقاسم رفیق دلاوری ﷫
6 : ایمان کے ڈاکو ، ایضا
7 : خاتم النبیین ، امام العصر مولانا انورشاه کشمیری ﷫
8 : اکفارُالمُلحدین ،ایضا
9 : تَحِیۃ الاسلام ، ایضا
10 : ختم النبوة فی القرآن ، مفتی محمد شفیع ﷫
11 : ختم النبوة فی الحدیث ،ایضا
12 : ختم النبوة فی الآثار ، ایضا
13 : ختم نبوت اور بزرگان امت ،مولانا لال حسین اختر ﷫
14 : ختم نبوت اورنزول عیسی علیہ السلام ،مولانا عبدالرشید ﷫
15 : ألخطاب الملیح فی تحقیق المهدی والمسیح ،مولانا الشیخ اشرف على تهانوی ﷫
16 : عقیدة الاسلام ، امام العصر مولانا انورشاه کشمیری ﷫
17 : حیات عیسی علیہ السلام ،مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
18 : ألمُتنبی القادیانی ، مولانا مفتی محمود ﷫
19 : رئیس قادیان ، مولانا ابوالقاسم دلاوری ﷫
20 : دین مرزا، مولانا مرتضی حسن چاند پوری﷫
21 : شرائط نبوت ،مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
22 : دعاوی مرزا ،ایضا
23 : نزول عیسی ، مولانا بدرعالم میرٹهی ﷫
24 : مِسکُ الختام فی ختم النبوة خیر الانام ، مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
25 : مولانا نانوتوی پرمرزائیوں کا الزام ،ایضاً
26 : مسلمان کون کافرکون؟ ایضاً
27 : مرزاکی آسان پہچان ، مولانا عبدالرحیم اشعر ﷫
28 : کفرواسلام کی حدود ، مولانا منظورنعمانی ﷫
29 : اسلام اور مرزائیت ،مولانا عتیق الرحمن ﷫
30 : ترک مرزائیت ، مولانا لال حسین اختر ﷫
31 : عقیدة الاُمۃ فی معنی ختم النبوة ، از علامہ خالدمحمود
32 : حقیقت مرزائیت ، مولانا عبدالکریم﷫
33 : فتنہ قادیانیت ، مولانا یوسف بنوری ﷫
34 : اسلام اور مرزائیت ،مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
35 : کفریات مرزا ، مولانا حافظ نورمحمد مظاهری﷫
36 : مُغلظات مرزا ،ایضا
37 : مسیح علیہ السلام مرزا کی نظر میں ،مولانا لال حسین اختر ﷫
38 : آئینہ قادیانی ، مولانا عبدالرحمن مونگیر ی ﷫
39 : قادیانیت ، مولانا ابوالحسن ندوی﷫
40 : علامات قیامت اورنزول مسیح علیہ السلام ،مفتی رفیع عثمانی دامت برکاتہم
41 :ہدایۃ المُعتدی ، مولانا عبدالغنی خان ﷫
42 : لطائف الحِکَم فی أسرارنزول عیسی ابن مریم ،مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
43 : مسئلہ ختم نبوت علم وعقل کی روشنی میں ، مولانا اسحق سندیلوی
44 : أشدالعذاب، مولانا مرتضی حسن چاندپوری ﷫
45 : أول السبعین ، ایضا
46 : صحیفۃ الحق ، ایضا
47 : ثانی السبعین ، ایضا
8 :تحفہ قادیانیت ، مولانامحمد یوسف لدهیانوی شہید ﷫
49 : ألاربعین 40 احادیث عقیده ختم نبوت پر،مولانامفتی محمد شفیع ﷫
50 : قادیانیت پرغورکرنے کا سیدها راستہ ، مولانا محمد منظورنعمانی ﷫
چند کتب کا تذکره بطورمثال کیاگیا ،جوصرف اکابرعلماءدیوبند نے تحریر کیں اور اس باب میں صرف علماء دیوبند کی لکهی ہوئی تمام کتب کا احاطہ بهی دشوار ہے۔
علماء دیوبند اور دفاع ناموس :
علماء دیوبند نے اس باب میں بهی ہراول دستے اور دفاع صحابہ کے صف اول کے محافظین کا کردار ادا کیا ہے ، اس موضوع پر چند گراں قدرعلمی وتحقیقی کتب کا تذکره کرتا ہوں۔
1 : ہدیۃ الشیعۃ ، حضرت الإمام مولانا الشیخ محمد قاسم النانَوتوی ﷫
2 : ہدایۃ الشیعۃ ، حضرت الإمام مولانا الشیخ رشید احمد گنگوهی ﷫
3 : مطرقۃ الكرامۃ على مرآة الإمامۃ ، مولانا الشیخ خلیل احمد سہارنپوری ﷫
4 : ہدایات الرشید الی افحام العنید ، مولانا الشیخ خلیل احمد سہا رنپوری ﷫
5 : أسدالغابۃ فى معرفۃ الصحابۃ، کا اردو ترجمہ مولانا عبدالشکورلکهنوی ﷫
6 : إزالۃ الخفاء کا اردو ترجمہ ، مولانا لکهنوی رحمہ الله 3 جلدوں میں
7 : مقالات مختلفہ مقام صحابہ پر ، حضرت الإمام مولانا الشیخ حسین احمد مدنی ﷫
8 : کشف التلبیس ، 3 جلدوں میں ، مولانا ولایت حسین ﷫ تلمیذ مولانا الشیخ خلیل احمد سہارنپوری ﷫
9 :إرشاد الشیعۃ ، مولانا سرفراز خان صفدر ﷫
10 : تاریخی دستاویز ، مولانا ضیاء الرحمن فاروقی شہید﷫
اس موضوع پر لکهی گئی علماء دیو بند کی کتب ورسائل کی تعداد بهی بے شمارہے مثال کے طور پر چند کا تذکره کردیا۔
علماء دیوبند اور علم حدیث:
علم حدیث میں بهی علماء دیوبند کی بہت سی تالیفات ہیں جن کا احاطہ کرنا مشکل ہے ، یہاں مختصرسی تعداد ذکرکرتا ہوں:
1:حاشیۃ صحیح البخارى ، عربی مولانا احمد علی سہارنپوری﷫ موصوف کا یہ حاشیہ ایک ضخیم شرح کا حکم رکهتاہے۔
2:بذلُ المَجہود فی شرح سنن ابی داود ،عربی مولانا الشیخ خلیل احمد سہارنپوری ﷫ 5 ضخیم جلدوں میں ، اور مصر سے 20 جلدوں میں شائع ہوئی۔
3: فتحُ المُلہِم فی شرح مسلم ،عربی شیخ الاسلام شبیر احمد عثمانی ﷫
4: فیض الباری بشرح صحیح البخاری ، عربی امام العصر انورشاه کشمیری﷫
5:اَلعَرفُ الشّذِی علی جامع الترمذی ، عربی مولانا گنگوهی﷫ کی تقاریر کا مجموعہ
6: الکوکَبُ الدُّرّی علی جامع الترمذی ، عربی حضرت مولانا رشیداحمد گنگوهی ﷫
7: اَلنّفعُ الشّذِی شرح الترمذی ، اردوحضرت مولانا رشیداحمد گنگوهی ﷫
8 :شرح سنن ابی داود ، عربی ا مام العصر کشمیری ﷫
9 :حاشیۃ ابن ماجۃ ، عربی اما م العصر کشمیری ﷫
10:اَوجَزُ المَسالِک فی شرح موطا امام مالک ،عربی مولانا الشیخ زکریا کاندهلوی ﷫
11 :اَلتَّعلِیقُ الصَّبیح علی مشکاة المصابیح ، عربی مولانا ادریس کاندهلوی﷫
12 :الآثار ،عربی حكیم الأمۃ مولانا اشرف علی تھانوی ﷫
13 : شرح شمائل ترمذی عربی ،اردو، مولانا الشیخ زکریا کاندهلوی ﷫
14 : اَلنَّبراسُ السّاری فی اَطراف ِالبخاری ،عربی مولانا عبدالعزیز پنجابی﷫ ، مِقیاس ُ الواری ،کے نام سے اس پرموصوف کا حاشیہ بهی ہے۔
15 : حاشیۃ نَصب ُ الرّایَۃ للز ّیلَعی ، عربی اس کانام ، بُغیَت ُ الا َلمَعی ،ہے ، علماء دیوبند
16 : التعلیق المحمود علی سنن ابی داود مولانا فخرالحسن گنگوهی ﷫
17 : حاشیۃ الترمذی شیخ الهند ﷫
18 : شرح تراجم بخاری شیخ الہند ﷫
19 : الطّیبُ الشّذِی شرح الترمذی ، عربی مولانا اشفاق الرحمن کاندهلوی ﷫
20 : مَعارف ُ السنن شرح الترمذی ،عربی محدث العصر مولانا یوسف بنوری﷫
21 : لامعُ الدّرارِی شرح بخاری ، عربی تقریر حضرت گنگوهی ﷫از مولانا الشیخ مولانا محمد زکریا ﷫
22 : شرح تراجم بخاری ، عربی مولانا ادریس کاندهلوی﷫
23 : شرح کتاب الآثار ،عربی ، ضخیم جلدوں میں ، مولانا مفتی مہدی حسن ﷫
24 : تعلیقات علی مُصنَّف عبدالرزّاق ، عربی 11 ضخیم جلدوں میں ، مولانا حبیب الرحمن اعظمی ﷫
25 : شرح ترمذی ، عربی مولانا شمس الحق افغانی﷫
26 :امانِی الاَحبار فی شرح معانی الاثا ر ، عربی مولانا یوسف کاندهلوی ﷫
27 : حاشیہ ابن ماجہ ، عربی مولانا اشفاق الرحمن کا ندهلوی ﷫
28 : فضل الباری شرح بخاری شیخ الاسلام شبیر احمد عثما نی ﷫
29 : انوار المحمود علی سنن ابی داود حضرت شیخ الہند﷫ و حضرت کشمیری﷫
30 : تقریرات علی صحیح البخاری مولانا فخرالدین امروہی ﷫
31 : خزائن السنن شرح ترمذی مولانا سرفراز خان صفدر﷫
32 :انوارالباری شرح بخاری مولانا احمد رضا بجنوری﷫تلمیذ علامہ کشمیری
33 : شرح ابن ماجہ، عربی مولانا منظور نعمانی﷫
34 : حاشیۃ موطا امام مالک ،عربی مولانا اشفاق الرحمن کا ندهلوی ﷫
35: معارف الترمذی استاذ المحدثین مولانا عبد الرحمن کا ملپوری ﷫
36 : حمدُ المُتعالی علی تراجم صحیح البخاری ، عربی مولانا سید بادشاه گل ﷫
37 : شرح ترمذی ، عربی مولانا سید با دشاه گل ﷫
38 : الکلام الحاوی علی الطحاوی مولانا سرفراز خان صفدر ﷫
39 : حاشیۃ علی المشکاة ، عربی مولانا نصیر الدین کاملپوری﷫
40 : شرح ترمذی ، عربی مولانا موسی خان روحانی بازی ﷫
41 : شرح مِشکاة مولانا موسی خان روحانی بازی﷫
42 : فضل الباری فی فقہ البخاری مولانا عبدالرؤف ہزاروی﷫ تلمیذ حضرت کشمیری ﷫
43 : ترجمان السنۃ مولانا سید بدر عالَم ﷫
44 : معارف الحدیث مولانامنظور نعمانی ﷫
45 :حاشیۃ سنن النسائى مولانا اشفاق کاندهلوی ﷫یہ ایک عظیم علمی حاشیہ ہے۔
46:حاشیۃ سنن ابوداودایضاً
47 : علم الحدیث ایضاً
48 : مِصباحُ الطحاوی مولانا اسعد الله ﷫مظاهرعلوم سہارنپور
49 : منحۃ الحدیث فی شرح اَلفیۃ الحدیث مولانا ادریس کا ندهلوی﷫
50 : مقدمۃ الحدیث ایضاً
51 : تراجم الاحبار من رجال معانی الاثار ، مولانا سید محمد ایوب سہارنپوری ﷫
52 : حاشیۃ طحاوی شریف ، عربی، ایضاً
53 :شرح شمائل ترمذی مولانا اشفاق الرحمن کاندهلوی ﷫
54 : اِعلاء ُ السُّنَن ، 22 جلدوں میں ، رأس المحدثین وعمدة المحققین مولانا ظفراحمد عثمانی ﷫ یہ عظیم علمی خدمت حضرت حكیم الأمۃ مولانا اشرف علی تھانوی ﷫ نے شروع کی اور پهر حضرت کے حکم سے اس کی تکمیل مولانا ظفراحمد عثمانی ﷫ نے کی ، اور اس عظیم علمی کارنامے کا اصل سبب یہ تها کہ ہندوستان میں جب نام نہاد اہل حدیث فرقہ مذہب احناف کی مخالفت کے لیے پیدا کیا گیا ، تو اس نومولود فرقہ نے رات دن ایک کرکے مذہب احناف کے خلاف کام شروع کیا ، اور بڑے زور وشور سے یہ تبلیغ شروع کردی کہ مذہب احناف قرآن وسنت کے خلاف مذہب ہے اور رائے کے اوپر مبنی ہے ، لہٰذا ان لوگوں کے اس کذب وفریب کا پرده چاک کرنے کیلئےاعلاءُ السنن جیسی عظیم علمی کارنامہ سرانجام دیا گیا ، اعلاءُ السُنَن فقہی ابواب پر مشتمل ہے ، کتابُ الطہارت سے لے کرکتابُ الفرائض تک ، احناف کے تمام مسائل واقوال کو دلائل سے ثابت کیاگیاہے اور اس کتاب میں دلائل سے یہ ثابت کیاگیا ہے کہ مذہب احناف تمام مسائل میں دلائل کے اعتبار سے سب سے قوی ترین مذہب ہے ، لہٰذا اِس کتاب کے منظرعام پر آنے کے بعد ، مذہب احناف پر اعتراض کرنے والوں کی زبانیں گنگ ہو گئیں اور ان شاء الله قیامت تک دلائل کی روشنی مذہب احناف کو کوئی قرآن وسنت کے خلاف نہیں کہ سکے گا ، باقی چند لوگ اگر فقہ حنفی کے خلاف گل افشانی کریں تو اہل علم کے نزدیک ان کی کوئی حیثیت نہیں۔
یہ ان اکابر کا علم حدیث میں علمی مآثر کا مختصر سا جا ئزه ہے، اور جن کتابوں کا تذکره ره گیا وه بهی بہت زیاده ہیں اور پهر علم حدیث کے ان کتب پر اُن علمی وتحقیقی رسائل کا بهی مزید اضافہ کر لیا جائے ، جو حدیث کے ابحاث سے مزین ہیں ، مثلا ، ایضاح الأدلۃ ، أوثق العری أحسن القری ، القطوف الدانیۃ ، اسراء النجیح ، المصابیح ، فصل الخطاب ، کشف الستر ، نیل الفرقدین ، الخ اس کے علاوه بے شمار رسائل احادیث و فقہ کے مختلف موضوعات پر ان اکابر نے تالیف کیے ، جن کے صرف نام جمع کرنے کے لیے بهی ایک مستقل کتاب درکارہے۔
علماء دیوبند اور علم فتاوی :
1 : علماء دیوبند میں سے صرف ایک عالم مولانا الشیخ مفتی عزیزالرحمن دیوبندی ﷫ نے مختلف سوالات کے جوابات میں ، 50 پچاس ہزار فتاوی صادر فرمائے جو عزیزالفتاوی کےنام سےشائع ہیں۔
2 : حكیم الأمت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی ﷫ کے فتاوی امدادیہ ، امدادُ المُفتیین ، کے نام سے 6 ضخیم جلدوں میں ہیں۔
3 : فتاوی رشیدیہ ، حضرت الإمام رشید أحمد گنگوہی﷫ 3 حصوں میں
4 : فتاوی دارالعلوم دیوبند ، مفتی محمد شفیع عثمانی ﷫
5 : فتاوی مظاہر علوم
6 : کفایتُ المفتی؛ مفتی کفایت الله ﷫
7 : فتاوی رحیمیہ؛ مولانا عبدالرحیم لاجپوری ﷫
8 : احسن الفتاویٰ؛ مفتی رشیداحمد لدھیانوی﷫
9 : نظام الفتاویٰ؛ مفتی نظام الدین شامزئی ﷫
10 : خیر الفتاوی؛ مولانا خیر محمد جالندھری ﷫
11 : فتاوی محمودیہ ، مفتی محمود گنگوہی رحمہ الله
12 :فتاوی عثمانی
13 :فتاوی شیخ الاسلام
14 : فتاوی مفتی محمود
15 : فتاوی بینات
16 : فتاوی حقانیہ
17 :فتاوی احیاء العلوم
18 : فتاوی عبدالحی
19 : فتاوی خلیلیہ
20 : آپ کے مسائل اور ان کا حل ، از مولانا یوسف لدهیانوی شہید ﷫ تمام مسائل ضروریہ پر مشتمل ایک مستند اور کامل وشامل مجموعہ ہے ، ہر عام وخاص مسلمان کے گهر میں اس کتاب کا ہونا بہت ضروری ہے۔
21 : جامع الفتاوی:
یہ علماء دیوبند کا میدان فتاوی میں علمی خدمات کا ایک مختصر جائزه تها ، پورا احاطہ اس میدان میں بهی ہمارے بس سے باهر ہے ، پهر ان فتاوی کے ضمن میں اکثر ایسے مقالات و رسائل بهی لکهے گئے ، جو مقالات ومضامین اپنی جگہ کافی تحقیقی اور اهل علم کے لیے مفید ہیں اور ان مقالات کی جمع ،ترتیب ، نشاندہی ، اپنی جگہ ایک محنت طلب کام ہے۔
علماء دیوبند اور علم ادب
علماء دیوبندنے علم ادب میں بڑی عمده اور نافع کتابیں لکهی ہیں۔
1 : شرح حَمَّاسۃ مولانا فیض الحسن سہارنپوری ﷫تلمیذ حضرت گنگوهی﷫ ، یہ بہترین شرح” فیضی“ کے نام مشہورہے۔
2 : تسہیلُ الدراسۃ شرح دیوان حَمَّاسۃ ، عربی ،اردو ، مولانا ذوالفقارعلی دیوبندی ﷫ والد ماجد حضرت شیخ الہند ﷫
3 : اَلتِبیان شرح دیوان مُتنبی ، مولانا موصوف ﷫
4 : عطرُالوُرده شرح القصیدة البردة ، ایضاً[ نفیس شرح ہے۔ ]
5 : اَلتعلیقات علی سبع المُعلقات ، مولانا موصوف ﷫ ایضا۔
6 : اَلارشاد الی بانت سعاد ، ایضا ، قصیده کعب بن زُهیر کی عجیب شرح ہے۔
7 : فتحُ المُغلقات شرحُ المعلقات ، مولانا نظام الدین کیرانوی ﷫
8 : شرح حَمَّاسۃ ، شیخ الادب مولانا اعزاز علی ﷫
9 : شرح دیوان متنبی ، ایضا شیخ الادب ﷫
10 : شرح نفحۃ العرب ، ایضا شیخ الادب ﷫
11 : التعلیقات شرح المقامات ، مولانا نورالحق﷫ تلمیذ حضرت شیخ الہند﷫
12 : حاشیۃ على المقامات ، مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
13 : درایۃ المُتیقظ علی کفایۃ المتحفظ ، بعض فضلاء دیوبند
14 : حاشیۃ نفحۃ الیمن ، مفتی محمد شفیع عثمانی﷫
15 : حاشیۃ مُختصرُ المعانی ، شیخ الہند ﷫
علم ادب میں اکابر علماء دیوبند کی خدمات کا یہ ایک سرسری جائزه تها ، اس میدان میں بهی ان کی کاوشوں کا احاطہ دشوارہے۔
علماء دیو بند اور جدید عصری تقاضے :
علماء دیوبند اورجدید عصری تقاضوں پر دینی کتابیں ان اکابراعلام کو الله تعالی نے اس صدی میں تجدید دین کے لیئے منتخب کیا تها ، اس لیے دین حق کا کوئی شعبہ ایسا نهیں ، جس میں ان کے قلم مبارک نے جولانی نہ کی ہو ، اس موضوع پر بهی علماء دیوبند نے ایک کثیر مواد امت مسلمہ کو دیا ، بطور مثال کے چند کتب کا تذکره کرتاہوں۔
1 : العقل والنقل ، شیخ الاسلام شبیراحمد عثمانی ﷫
2 : خوارق عادات ، ایضا شیخ الاسلام ﷫
3 : مسئلہ تقدیر ، ایضا شیخ الاسلام﷫
4 : سائنس اوراسلام ، حکیم الامہ ﷫
5 : اشاعت اسلام ، مولانا حبیب الرحمن عثمانی ﷫
6 : اسلامی معاشیات ، مولانا مناظراحسن گیلانی ﷫
7 : اسلام کا اقتصادی نظام ، مولانا حفظ الرحمن سِیوُهاروی ﷫
8 : اخلاق اور فلسفہ اخلاق ، مولانا سیوُهاروی﷫ ایضا
9 : علم الکلام ، مولانا ادریس کا ندهلوی﷫
10 : آلاتِ جدیده ، مفتی محمد شفیع ﷫
11 : اسلام اور مسئلہ غلامی ، مولانا سعید احمد اکبرآبادی ﷫
12 : احکام اسلام عقل کی نظر میں ، حكیم الأمت ﷫
13 : ترقی اور اسلام ، مولانا سید شمس الحق افغانی﷫
14 : سوشلزم اور اسلام ، ایضا
15 :سرمایہ دارانہ اور اشتراکی نظام کا موازنہ اسلام سے ،ایضا
16 : کمیونزم اور اسلام ، ایضا
17 : عالمی مشکلات اور اس کا قرآنی حل ، ایضا
18 : اسلام دین فطرت ہے ، ایضا
19 : اسلام عالمگیر مذہب ہے ، ایضا
20 : تسخیرکائنات اور اسلام ، مولانا محمد یوسف بنوری ﷫
21 : حکیم الاسلام قاری محمد طیب ﷫ کے بعض رسائل
22 : مولانا منظور نعمانی ﷫ کی بعض کتب
عصری تقا ضوں کو ملحوظ رکهتے ہوئے اردو میں کتاب وسنت اور سیر وتاریخ اسلام کی وسیع تر اشاعت کے لیے فضلاء دارالعلوم دیوبند نے ”نَدوَة المُصَنّفین“ دہلی کی بنیاد ڈالی ،اور ان کی مساعی سے اردو میں جو مفید کتابیں ورسائل شائع ہوئیں ، تو اس کا مقابلہ کوئی ایک جماعت بلکہ سب جماعتوں کا دینی مواد ملا کر بهی مقابلہ نہیں کیا جا سکتا ، یہ محض مبالغہ پر مبنی ایک دعویٰ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے۔
علماء دیوبند اور علم فقہ:
سرزمین پاک وهند میں نوّے فیصد مسلمان فقہ حنفی کے مقلدہیں اور فقہ حنفی امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ الله کے اجتہاد ، اور ان کے تلامذه کے استخراجات اور پهراصحاب ترجیح کے فیصلوں کے مجموعہ کا نام ہے ، ظاہرہے بڑی چهان بین اورکانٹ چهانٹ اور بحث و تحقیق کے بعد فقہ کا کوئی مسئلہ اصول شریعت کے خلاف باقی نہیں ره سکتا ، مگر اس طریق عمل میں ایک اور پہلو بهی تها ، وه یہ کہ عمل کرنے والےکی نظر فقہاء وائمہ کی تخریجات وتحقیقات تک محدود رہتی ، اور گو وه اعمال حضورصلی الله علیہ وسلم کی سنت اور صحابہ کرام کے طریق سے ثابت تهے ، لیکن عمل کرنے والوں کا شعور اتباع سنت کی لذت پوری طرح محسوس نہیں کرتا تها ، علما ء دیوبندنےاعمال وعبادات کو ان کے مصادر و مراجع کی طرف لوٹایا ، احادیث کےدفاتر کهولےرجال کی نئے سرے سے جانچ پڑتال کی ، مطا لب ومعا نی میں ابحاث وتحقیقات کیں اور گو ان اکابر کو فقہ حنفی کا کوئی مُفتی بہ مسئلہ اصول شریعت کےخلاف نہیں ملا تاہم اس راه تحقیق نے ایسی فضا پیدا کی کہ پہلے جن مسائل پرکرعمل کیا جا تا تها ، اب وہی نور سنت کی کامل روشنی دینےلگے ، اور اب ان اعمال وعبا دات میں اتباع سنت کی لذت وروشنی کامل طور پر محسوس ہونےلگی ، علماء دیوبندنے اپنی گراں قدر علمی تحقیقات کے ذریعے نہ صرف پاک وہند کے احناف کو سنت کا کامل شعوربخشا بلکہ ان کی حدیثی و فقہی تحقیقات نے پورے عالم میں ان کے علوم ومعارف کو پهیلا دیا امام محمد رحمہ الله امام اعظم رحمہ الله کی وفات کے بعد مدینہ تشریف لے گئےہوں گئے ، امام محمد رحمہ الله نےامام اعظم رحمہ الله اور امام مالک رحمہ الله کے ذوق اجتہاد کا تقا بلی مطا لعہ کیا ، توامام اعظم ابو حنیفہ رحمہ الله کے اجتہادات کو اصول سنت کے زیاده قریب پایا ،پهرامام محمد﷫ نے ان احساسات کی بنا پر”ألحُجۃ على أهل المدینۃ “کے نام سے ایک کتاب لکهی اس کتاب کا ایک نسخہ مدینہ منوره کے مکتبہ محمودیہ میں اور ایک نسخہ ترکی کے مکتبہ نورعثمانیہ میں تها ، علماء وفضلاء دور دراز صرف اس کتاب کو دیکهنے کے لیے آتے تهے۔
1 :شیخ الہند رحمہ الله کے شاگرد مولانا مفتی مہدی حسن رحمہ الله نےاس کتاب پر تحقیقاتی کام کیا ،اور 20 سال میں اس کے مسّودے کی تصحیح وتعلیق مکمل کی پوری کتاب 4 جلدوں میں ہے ، علماءدیوبند کا یہ ایک عظیم علمی وتاریخی کارنامہ ہے امام محمد رحمہ الله کی کتاب
2 : مَبسُوط جو ظاهرالروایہ میں کتاب الاصل کی حیثیت رکھتی ہے اوراس کو اس نام سے بهی موسوم کیاجاتاہے ، یہ استنبول کے مکتبہ ”فیض الله“ میں 6 چھ جلدوں میں موجود تهی۔ دیوبند کے مقتدر عالم مولانا ابوالوفاء افغانی رحمہ الله نے اس پر تحقیقاتی کام کیا اور تعلیق لکهی۔ اس طرح وه کتاب دیوبند کے فیض سے منصہ شہود پرآگئی اوربڑی آب وتاب کے ساتھ شائع ہو گئی جس کو دیکهنے کے لیےایک ہزار سال سے اہل علم خواہش کررہے تهے۔ امام محمد رحمہ الله کی کتاب
3 : السیرُ الکبیر
بهی امام سَرَخسِی کی شرح کے ساتھ 4 جلدوں میں شائع ہو ئی۔
آٹهویں صدی میں حافظ جمال الدین زَیلَعی رحمہ الله نے علم حدیث کا ایک بڑا ذخیره جمع کیا۔
4 :نصبُ الرّایہ کے نام سے ، یہ عظیم علمی سرمایہ سالہا سال سے نایاب تها علماء دیوبند نے نہ صرف اس کو دوباره طبع کرایا بلکہ اس پر ، بُغیۃ الألمَعی فی تخریج الزیلعی کے نام سے ایک جلیل القدر حاشیہ تحریر فر ما کر علماء حدیث پر ایک بڑا احسان فرمایا ، یہ کتاب 4 جلدوں میں مصر سے بڑی آب وتاب کے ساتهہ شائع ہوئی علماء دیوبند کا یہ کا کارنامہ فقہ حنفی اور علم حدیث کی ایک عظیم خدمت ہے۔
5 : شرح نِقایہ محدث کبیر مُلا علی قاری رحمہ الله کی یہ کتاب فقہ وحدیث کا عظیم کا سرمایہ تهی ،مگرزیور طباعت سے آراستہ نہ تهی ، دیوبندکے شیخ الادب والفقہ مولانا اعزازعلی ﷫نے ” محمودالروایہ“ کے نام سے اس پر ایک عظیم حاشیہ لکھ کر بڑے اہتمام سے شائع کیا اور یہ کتاب ، حلب، شام سے مکمل کتاب کی صورت میں شائع ہوئی۔ علامہ ابن همام﷫ کی کتاب
6 :زادُ الفقیر، پر مولانا بدرعالَم میرٹهی﷫ نے”اَلمُستزاد الحقیر “ کے نام سے عربی میں مفید علمی حاشیہ لکها۔ شیخ الادب والفقہ مولانا اعزاز علی﷫نے فقہ حنفی کے مشہور کتاب
7 : مختصر قُدوری پر بہترین ، عربی ، حاشیہ لکها۔ مولانا اعزاز علی﷫ نے فقہ حنفی کی معتبرکتاب
8 : کنزالدقائق پر بهی حاشیہ تحریر کیامولانا اعزازعلی﷫ نے فقہ حنفی کی مشہور ابتدائی کتاب ، نُورُالایضاح ، پر بهی حاشیہ لکها جو بہت مقبول ہوا اور کئی دفعہ طبع ہوا مولانا اعزازعلی ﷫ نے فارسی میں بهی
9 : نُورُ الایضاح کا حاشیہ لکها۔
علم فقہ میں اکابر علماء دیوبند کی علمی خدمات کا یہ ایک سرسری جائزه تها ، ورنہ اگر تمام علماء دیوبند کی علم فقہ میں علمی خدمات وتحقیقات کو تفصیلا جمع کیا جائے ، تو ہزاروں صفحات پر مشتمل کئی جلدیں تیار ہو جائیں ، جو کہ میرے بس کی بات نہیں۔
علماء دیوبند اور ان کے علمی آثار:
علماء دیوبند نے تفسیرقرآن ، شرح حدیث ، اصول فقہ ، فقہ حنفی ، فرائض ، توحید وعقائد، سیرت وآداب ، اوردیگر علوم وفنون میں ، نیز فرق باطلہ ،عیسائیت ، ملاحده ، دھریت ، قادیانیت ومرزائیت ، شیعہ وروافض ، نیز دین متین کی حفاظت ، مبتدعین کی رد ، اور غیر مقلدین کی بعض سینہ زوریوں کی تردید میں جو کتابیں تالیف کی ہیں ان کی تعداد[میری جستجو کے مطابق ] 2 دو هزار سے زائد ہیں، جن میں چهوٹے رسائل سے لے کر کئی کئی جلدوں پر مشتمل ضخیم کتابیں شامل ہیں اور یہ مقدار صرف اکابرو مشائخ کی تالیفات کی ہے ، دارالعلوم دیوبند کے دیگر فضلاء و منتسبین کی تالیفات مزید برآں ہیں۔ ان تمام کتابوں کی صرف نام کی تفصیل کے لیے بهی ایک مستقل کتاب ودفتر درکار ہے۔
ان اکابر میں سے صرف ایک مصنف حكیم الأمت مجدد الملت حضرت الإمام أشرف على تهانوى نورالله مرقده کی تصنیفات ایک ہزار سے زائدہیں ، ان میں سے بعض کتابوں کی دو 2 سے لے کر باره 12 تک جلدیں ہیں ، یہاں تک کہ حكیم الأمت ﷫ کثرت تالیفات میں شیخ جلال الدین سیوطی﷫ سے بهی فائق ہیں اور اگر میں یہ کہوں تو کوئی مبالغہ نہیں ہو گا کہ حكیم الأمت ﷫کی کتابیں اتقان وتحقیق میں شیخ سیوطی ﷫ کی کتابوں سے بهی فائق ہیں ،ہاں شیخ سیوطی﷫ کی وسعت معلومات اور حیرت افزا تبحر بهی مُسَلم ہے ،اور حكیم الأمت ﷫ کی کتابیں اردو اور عربی دونوں میں ہیں ،پهر ان تالیفات کے علاوه حكیم الأمت﷫کے وه مواعظ وملفوظات بهی ہیں جن میں بہت سے علوم ومعارف اور بلند پایہ تحقیقات ہیں اب میں صرف اکابر علماء دیوبند کی کتب کا اجمالی تذکره کرتا ہوں۔
علماء دیوبند اورتفسیر قرآن<
1 : ترجمہ شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی﷫ ، بزبان اردو ،اس پر عجیب وغریب فوائد تحریر کرنےکا سلسلہ شروع کیا تها مگر بوجوہ اس کی تکمیل نہ ہو سکی۔
2 : تکملہ فوائد شیخ الہند ، شیخ الاسلام شبیراحمد عثمانی﷫ ،سوره آل عمران اور سوره مائده سے آخر قرآن تک۔
3 : تفسیر بیان القرآن 12حصص ، از حكیم الأمت﷫،نفائس جلیلہ وفوائد قَیّمہ پر مشتمل ہے۔
4 : خلاصۃ تفسیر بیان القرآن ،حكیم الأمۃ ﷫
5 : فتح المنّان فی تفسیر القرآن ،مولانا عبدالحق دهلوی دیوبندی﷫ آٹھ 8 ضخیم جلدوں میں یہ تفسیر اردو ، عربی ، دونوں پر مشتمل ہے۔
6 : البیان فی علوم القرآن ،یہ بهی مولانا عبدالحق ﷫کی عمده کتاب ہے۔
7 : ترجمہ مولانا عاشق الہی میرٹهی ﷫ ، مع فوائد تفسیریہ ،اردو میں۔
8: مُشکلات القرآن ، امام العصر حضرت العلامۃ انورشاه کشمیری﷫
9 : اعجاز القرآن ، شیخ الاسلام شبیر احمد عثمانی ﷫
10 : حاشیۃ تفسیر البیضاوی ،عربی کامل ، مولانا عبدالرحمن اَمروهی ﷫
11 : حاشیہ تفسیر الجلالین،مولانا حبیب الرحمن دیوبندی﷫
12 : سَبقُ الغایات فی نَسق الآیات ،عربی ، حکیم الامہ ﷫
13 : معارف القرآن ، 8 آٹھ ضخیم جلدوں میں ، مفتی اعظم مفتی محمد شفیع دیوبندی ﷫
14 : تفسیر معارف القرآن ،مولانا ادریس کاندهلوی ﷫
15 : مقدمہ تفسیر القرآن ، محدث العصر مولانایوسف بنوری رحمہ الله
16 : رسالہ اسرار قرآنی ، اردو ، قاسم العلوم مولانا قاسم نانوتوی ﷫ یہ رسالہ آیات قبلہ کے اسرار میں ہے۔
17 : تقریرات متعلقہ تفسیر قرآن، مولانا عبید الله سندهی دیوبندی ﷫ ان کے بعض شاگردوں نے قلم بند کی ہے۔
18 : حاشیہ تفسیر مدارک ،فاتحہ تا بقره ، بعض علماء دیوبند
19 : فوائد تفسیریہ ، مولانا احمد علی لاہوری ﷫
20 : هدیہ المہدِیِیّن فی تفسیرآیہ خاتم النبیین ، مولانا مفتی شفیع دیوبندی ﷫
21 : عقیدة الاسلام فی حیاة عیسی علیہ السلام ، امام العصر مولانا انور شاه کشمیری﷫ اس حضرت عیسی علیہ السلام سے متعلقہ آیات کی تفصیلی شرح ہے۔
22 : مقدمہ تفسیر القرآن ، عربی ، مولانا سالم دیوبندی ﷫
23 : درس تفسیرقرآن ، اردو مولانا حسین علی رح تلمیذ حضرت گنگوہی ﷫
24 : معالم العرفان فی دروس القرآن ،مولانا صوفی عبد الحمید سواتی ﷫
25 : ضرورة القرآن ، مولانا زاهد الحُسینی ﷫
26 : اشرف البیان فی علوم الحدیث والقرآن ،حکیم الامہ﷫
27 : آداب القرآن ، حکیم الامہ ﷫
28 : التحریر فی اصول التفسیر ، مولانا محمد مالک کاندهلوی﷫
29 : منازل العرفان فی علوم القرآن ، مولانا مالک کاندهلوی ﷫
30 : قصص القرآن 4 چار جلد ، مولانا حفظ الرحمن سِیوُ هاروِی ﷫ تلمیذ حضرت کشمیری ﷫
31 : یتیمہ القرآن فی مشکلات القرآن ، مولانا یوسف بنوری ﷫
32 : تفسیر جلالین ، اردو ، مولانا محمد نعیم دیوبندی﷫
33: اردو ترجمہ تفسیر مَدارِکُ التنزیل ، مولانا انظرشاه کشمیری﷫
34 : اردو ترجمہ ، تفسیر ابن کثیر ، مولانا انظرشاه ر﷫
35 : درس قرآن مع اردو ترجمہ ،مولانا عبدالحی فاروقی فاضل دیوبند
36 : تاریخ القرآن ، عربی ، مولانا عبدالصمد صارم فاضل دیوبند
37 : درس قرآن ، حافظ الحدیث والقرآن ، مولانا عبدالله درخواستی ﷫
38 : ارض القرآن ،مولانا سید سلیمان ندوی ﷫
39 : کشف الرحمن ،مولانا احمد سعید دهلوی ﷫ اس تفسیرپر مقدمہ قاری طیب دیوبندی ﷫ کاہے۔
40 : معارف القرآن ، تعلیم القرآن ،مولانا قاضی زاهد الحسینی ﷫ خلیفہ حضرت مولانا حسین احمد مدنی ﷫
41 : لغات القرآن ، قاضی زاهد الحسینی ﷫
42 :تذکرة المفسرین ،قاضی زاهد الحسینی ﷫
43 : علوم القرآن ، مولانا شمس الحق افغا نی ﷫
44 : معالم التنزیل ، مولانا محمد علی صدیقی کاندهلوی ﷫
45 : احکام القرآن،مفردات القرآن ، مشکلات القرآن مولانا شمس الحق افغانی ﷫
46: شرح تفسیر بیضاوی ، ازمولانا ادریس کاندهلوی﷫
47 : ذخیرة الجنان ،مولانا سرفراز خان صفدر ﷫
48 : احسن البیان فیما یتعلق باالقرآن ،مولانا اشفاق الرحمن کاندهلوی ﷫
49 : مِرآة التفسیر ، ایضا
50 : مقدمہ تفسیر بیضاوی ، ایضا
51 : حاشیہ جلالین ، عربی ، مولانا احتشام الحق کاندهلوی ﷫
قرآن کریم سے متعلقہ علماء دیو بند کی تا لیفات کا احاطہ بہت ہی دشوار ہے بطور نمونہ چند کا تذکره کر دیا تاکہ علماء دیوبند کی خدمت دین اور خدمت قرآن کا قدرے اندازه ہو جائے ورنہ ان کے خدمات کی تفصیل مجھ جیسے طالب علم کے بس کی بات نہیں ہے حاصل یہ کہ یہ جلیل القدر تالیفات ہیں جس کے ذریعے امت کو نفع کثیر پہنچا ہے اور ان شاء الله قیامت تک پہنچتا رہے گا۔
یہ علماء دیو بند کی اشاعت و حفاظت دین کا وہ منہ بولتا ثبوت ہے جو آج بھی امت مرحومہ کو دعوت فکر دے رہا ہے کہ گالی گلوچ ، تبرا بازی ، فرقہ واریت اور کسی کو نیچا دکھانے سے دین کی تبلیغ نہیں ہوتی بلکہ علوم نبوت کو عام کرنے سے اور خدائی احکامات پر عمل کرنے سے دین کی عملی تبلیغی ہوتی ہے۔ یہ صرف تصنیفی میدان کی ایک جھلک تھی ورنہ ہر شعبہ دین میں علمائے دیوبند کا فیض آپ کو نظر آئے گا۔
ان شاء اللہ دوسری قسط میں علم تجوید و قراٰت میں علماء دیو بند کے چند تصنیفی کارنامے ذکر کیے جائیں گے۔
۔۔۔۔۔جاری ہے