آہ……حکیم العصر بھی چل بسے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
آہ……حکیم العصر بھی چل بسے !!
………مولانا محمد کلیم اللہ حنفی ﷾
سیکرٹری اطلاعات عالمی اتحاد اہل السنت والجماعت
یکم فروری 2015ء بروز اتوار بمطابق 11ربیع الثانی 1436ھ کو حکیم العصر شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمجید لدھیانوی رحمہ اللہ امیر مرکزیہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بھی راہی ملک بقا ہوئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
پون صدی پر محیط آپ کی دینی خدمات کا بارِ احسان؛ امت کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ شعور و آگہی اور شباب کے آغاز سے تا وقت ِوصال دینی علوم کے حصول ، ترویج، اشاعت فروغ اور حفاظت کے محاذوں پر جوانمردی اور جانثاری سے موچہ زن رہنے والا یہ مردِ خدا مست نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا مصداق تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اچھا آدمی کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا:
من طال عمرہ وحسن عملہ )مشکوٰۃ (
جس نے عمر لمبی پائی ہو اور عمل نیک کیے ہوں۔
آپ نے اپنی حیاتِ مستعار کو دینِ متین کے لیے وقف کر رکھا تھا، رب ذوالجلال نے آپ کو زہد و استغناء ،تقوی و للہیت،ورع وخشیت، زندہ دلی و بیدار مغزی اور علم و عمل کا جامع الصفات بنایا تھا۔ زندگی کے کٹھن، دشوار اور پُر خطر حالات میں بھی حق گوئی و بے باکی،شجاعت و دلیری ،بصیرت و فراست آپ کے دامن سے کبھی جدا نہیں ہوئیں۔
مختلف دینی جماعتوں کی سرپرستی اور راہنمائی فرماتے رہے ،عام لوگ انہیں ایک سادہ مزاج مولوی اور معلم سمجھتے تھے لیکن جن لوگوں نے آپ کی خدمت کی بدولت آپ کی عملی زندگی کو دیکھا ہے وہ بخوبی جانتے ہیں کہ ان کے باطن کے سوزو گداز ،تعلق مع اللہ، محبت و معرفت حق، رضا الہی اور غیر اللہ سے استغناء سے ہی ان کے دل کی دنیا آباد تھی۔
پیرانہ سالی آپ کےمعمولات، درس و تدریس اور جماعتی ذمہ داریوں میں کبھی رکاوٹ نہ بن سکی۔ نالۂ نیم شب ،آہ سحر گا ہی، نام حق کی لذت شناسائی اور آنسوؤں کی برسات سے دل کی زمین کو زرخیز بناتے تھے جس سے علم و حکمت، دانائی و بصیرت لہلہایا کرتی تھی۔ خدمت حدیث میں پوری زندگی صرف کی ،صحیح بخاری اور جامع الترمذی اور مشکوٰۃ شریف آخر عمر تک شامل تدریس رہی۔
مجھے یاد ہے جامعہ اسلامیہ باب العلوم کہروڑ پکا میں راقم کو حضرت الاستاذ متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ من کل شرور و فتن کی معیت میں حضرت کے درس بخاری میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی۔ حدیث کی محدثانہ اور حکیمانہ پر مغز اور جامع بحث سے قلبی تسکین اور روحانی فیض سے میرا ”کم ظرف “سینہ معمور ہوگیا۔ چہرے کی ہشاشت بشاشت ، متبسمانہ انداز، شفقت و الفت سے لبریز جامعہ اسلامیہ باب العلوم کی مسند حدیث پر جلوہ افروز شیخ الحدیث آج تلک نہیں بھول پایا۔
آپ کی زندگی جہد مسلسل سے تعبیر کی جاسکتی ہے۔ اعصاب شکن مراحل کو آپ نے جس خندہ پیشانی اور حکمت و مصلحت سے طے کیا، آج کے دور میں خال خال دیکھنے کو ملتا ہے۔
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے فورم پر عقیدہ ختم نبوت کا یہ سالار ہمیشہ سینہ سپر رہا ،قادیانیوں کی مکروہ سازشوں سے ارباب اقتدار اور عوام کو بر وقت باخبر کیا اور امت مرحومہ کے اس اجماعی اور اساسی عقیدے پر اپنی ساری صلاحیتیں لٹائیں، آپ کے جانے سے عالمی مجلس تحفط ختم نبوت کے قائدین واراکین سب محسن، مشفق اور عظیم قائد سے محروم ہوگئے۔
ایک بات کا تذکرہ کرنا بہت ضروری ہے کہ اسلام شخصیات کا محتاج نہیں، شخصیات اسلام کی محتاج ہیں، اس لیے آپ کے جانے کا غم اور دکھ بہرحال ہم سب کو ہے، لیکن اسلاف کے مشن کے امین ہر دور میں پرچم اسلام کو بلند کیے رکھیں گے۔
حضرت چونکہ کافی عرصے سے عارضہ قلب کی شکایت سے دوچار تھے اس لیے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے اجلاس میں خطاب فرمانے کے چند ساعتوں بعد اچانک دل کا دورہ پڑنے سے واصل بحق ہوگئے۔
جنازے میں خلقِ خدا کی کثیر تعداد نے شرکت کی، مرکز اہل السنۃ والجماعۃ کے ناظم تعلیمات برادرم مولانا ارشد سجاد فاضل جامعہ اسلامیہ باب العلوم اور تحقیق المسائل کورس کے مسوؤل مفتی محمد یوسف اور طلباء کی ایک جماعت نے شرکت کی۔
بعد ازاں مرکز اہل السنت والجماعت کے مختلف شعبہ جات کے مسوؤلین کے ایک وفد نے جس میں احناف میڈیا سروسز کے ڈائریکٹر مولانا عابد جمشید رانا، تخصص فی التحقیق والدعوۃ کے مسوؤل مولانا عاطف معاویہ مسوؤل شعبہ درس نظامی مولانامحمداشفاق ندیم، اور بحیثیت سیکرٹری اطلاعات عالمی اتحاد اہل السنۃ والجماعۃ اور نائب مدیر شعبہ رسائل و جرائد )راقم( نے جامعہ باب العلوم کہروڑپکاجا کر جامعہ کے ذمہ داران اور حضرت کے علمی جانشین مولانا منیر احمد منور (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ باب العلوم) مولانا حبیب الرحمان (ناظم اعلیٰ جامعہ باب العلوم ) مولانا محمد عمران سلفی وغیرہ سے تعزیت کی۔ مرقد پر حاضری کی سعادت بھی ملی جامعہ کے احاطہ میں ہی حضرت کو آسودہ خاک کیا گیا ہے۔ آپ کی مرقد پر حاضری کے دوران ہماری جوقلبی کیفیات تھیں بے حس قلم ان کا احساس کہاں دلا سکتا ہے؟ قبر کو دیکھ کر یقین نہیں آتا تھا کہ اس زمین نے اپنے اندر علم و حکمت کے آسمان کو کیسے سمالیا ہوگا؟ آنکھیں بھر آئیں اور کوئی جواب سمجھ نہ آیا۔
ارباب جامعہ سے تعزیت سے فراغت کے بعد ملتان عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے دفتر حاضری ہوئی اور جماعت کے ذمہ داران سے بھی تعزیت کی بالخصوص
مولاناڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر امیر مرکزیہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
پیر ناصر الدین خاکوانی نائب امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
صاحبزادہ خواجہ عزیز احمد نائب امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مولانا عزیز الرحمان جالندھری ناظم اعلیٰ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مولانا اللہ وسایا صاحب مرکزی رہنما عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مولانا اسماعیل شجاع آبادی ناظم مبلغین عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مولانا بشیر احمد شاہ جمالی سابق مبلغ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
صاحبزادہ خلیل احمد رکن شوریٰ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
قاری محمد یاسین فیصل آبادی رکن شوریٰ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مفتی محمد حسن صاحب امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت (لاہور)
مولانا عزیز الرحمان ثانی ناظم اطلاعات عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت
مولانا عبداللہ معتصم انچارج ایڈیٹر ماہنامہ لولاک
اصل میں تو ہم سب تعزیت کے مستحق ہیں، وہ ہم سب کے بڑے تھے، اللہ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے۔آمین