اسلام پُر اَمن مذہب ہے

User Rating: 0 / 5

Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 
قسط نمبر 2:
…… مولانا محمد اختر حنفی﷾
اسلام پُر اَمن مذہب ہے !!
یہودیت :
اس وقت دنیا میں سیاسی معاشی طور پر سب سے زیادہ منظم ، خطرناک اور طاقت ور قوم یہودی ہے۔ ان کی جڑیں ہماری سوچ سے کہیں زیادہ پھیلی ہوئی ہیں۔ یہودی انتہا ء پسند ، متعصب ، نسل پرست اور سازشی ہیں۔ تاریخ کے اوراق اگر پلٹ کر دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ یہودی راندہ درگاہ ہیں اس کی وجہ وہ خاص دشمن سرگرمیاں ہیں جن میں وہ ملوث ہیں۔ یہودی دوسری اقوام کو برداشت کرنے میں بخیل ہیں۔ خاص طور پر ان کا مسلمانوں کے ساتھ بغض و حسد کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اہل اسلام کو جب کبھی شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے پیچھے یہودیوں کی سازشیں کار فرما رہی ہیں۔
خلافت کا جھگڑا ، بنی امیہ اور بنی عباس کی سلطنت کا زوال سب کے پیچھے یہودی سازش موجود ہے۔ یہود ازل تا حال ایک سرکش ، نافرمان ، بے لگام، دہشت گرد اور عہد شکن قوم ہے ان کی اس طرح کی خصلتوں کا ذکر قرآن مجید کی کئی آیات میں وضاحت کے ساتھ موجود ہے۔ ان کے برے اعمال و افکار ، بار بار نافرمانیوں اور سرکشی کے باعث قدرت نے اپنا منہ موڑلیا جس کی وجہ سے یہ قوم ہمیشہ عذاب میں مبتلا رہی ہے ، ان کے ساتھ بحکم خداوندی قتال کیا گیا، جلاوطن بھی کیا گیا، ان کو دربدر کی ٹھوکریں کھانی پڑیں۔
اس سرکش اور نافرمان قوم نے پورے عالم میں زبردستی طوائف الملوک کی فضا پیدا کر رکھی ہے۔ اب مسلم ممالک اس بدسلوکی کی وجہ سے آپس میں دست و گریباں ہیں۔ ایک دوسرے پر اپنی برتری جتانا ، ملکی حالات کا دگر گوں ہونا ، سیاسی و مذہبی ، لسانی و گروہی فسادات ، تعصبات کو ہوا دینا یہ تمام مسائل اسی فتنہ پرور قوم کے کیا دھرا ہیں۔
ہم دیکھتے ہیں کہ یہودیوں کا مذہب بلاشبہ قدیم ترین مذہب توحید ہے ، یہ قانون اور عقائد کا مجموعہ ہے۔ یہودیوں کی اساس یہ ہے کہ خدا کو قادر مطلق مانا جائے جو کائنات کا خالق ہے اور انہیں یقین کامل ہے کہ وہ یہودیت کے ذریعے دنیا کے احیا کا کام انجام دیں گے تاہم وہ خدا کو صرف اسرائیل ہی کا خدا مانتے ہیں۔
یہودیت کی بنیاد دو عقائد پر ہے : ایک یہ کہ یہودی اسرائیلی کبھی نہ کبھی بہرحال کنعان کی ارض موعود میں واپس جائیں گے۔ ان میں سے ایک مسیح پیدا ہوگا جو یہودیوں کے خدا کو ساری دنیا میں منوائے گا اور یہودیوں کو ساری دنیا کا حکمران بنائے گا۔ یہودیوں کے وہ عقائد ہیں جو کل عالم اور بالخصوص عالم اسلام کے لیےانتہائی مہلک ہیں۔ یہودی ہر حال میں چالاکی ، طاقت ، سیاسی چالبازی اور معاشی دہشت گردی سے دنیا کی حکمرانی کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے سرکردہ لیڈر تھیوڈ ور ہرزل کا تیار کردہ میثاق اس کی منہ بولتی تصویر ہے۔ یہودیوں کی بالاتر حکومت کے بارے میں اپنا نظریہ میثاق اس طرح بیان کرتے ہیں :مختلف ذرائع سے دنیا کواس درجے ہلکاکر دیں گے کہ بالآخر تھک ہار کر ماننے پر مجبورہوجائے گی اس طرح بین الاقومی طاقتوں کے باگیں ہمارے ہاتھوں میں منتقل ہو جائیں گی اوررر فتہ رفتہ بغیر کسی فوج کے تمام دنیا کی طاقت ایک جگہ مر کوز کر کے ہم اپنی سپر گورنمنٹ بناسکیں گے موجودہ حکمرانو ں کی جگہ ہم دھوکہ کی بناء پر گورنمنٹ ایڈمنسٹر یشن قائم کر یں۔
یہود ی توریت کے حوالے سے فلسطین کو ارض موعود کا نام دیتے ہیں اور اسے اپنی سرزمین سمجھتے ہیں اسے حاصل کرنااپنافریضہ سمجھتے ہیں۔ یہودیت نے پوری دنیا پراپنا سازشی جال بچھایاہواہے اور اس کے ذریعے کسی حد تک یورپی ممالک کو اپنا ہم نو ابنالیاہے مگراس تمام عرصے میں اسلامی ممالک ہی اس کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے اب جبکہ روس کے بعد امریکہ واحد بڑی طاقت بن گیاہے تو یہودیوں نےمسلمانوں کو ختم کر نےاور پوری دنیاپر اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے امریکہ سامنے لاکھڑا کیا۔امریکہ میں مقیم یہودیوں کی تعداد 20 فیصد ہے جب اس کی 70 فیصد معیشت پر قبضہ ہے۔ اسرائیل کی ریاست قائم کر نے میں امریکہ اور دوسرے یورپی ممالک کا ہاتھ تھااور انہی یورپی ممالک نے اسے سب سےپہلے تسلیم کیا۔
یہودی حضرت یعقوب علیہ السلام کی اولادمیں سے ہیں جن کالقب بنی اسرائیل تھا حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے تھے ایک بیٹا یہوداہ تھا۔اس نام کی کنیت کی وجہ سےوہ یہودی ہیں۔
بیت المقدس کےبانی حضرت یعقوب علیہ السلام ہیں اورہیکل سلیمانی حضرت سلیمان علیہ السلا م نے نصب کیا تھا۔یہودی بیت المقدس کےحصول اورہیکل سلیمانی کادوبارہ تعمیر کے لیے کوشش کر تے رہے اوراس کی خاطر انہوں نے کئی پیغمبروں کا خون بہایا ہے۔
یہود کو حضرت یوسف، حضرت داود اورحضرت سلیمان علیہم السلام کے بعد آنے والے پیغمبر وں کے دور میں شان وشوکت اور عروج حاصل رہامگر مختلف طریقوں سے حر ام کو حلال میں تبدیل کرنے پر ان پر عذاب نازل ہوتارہا۔
یہو د بنی اسرئیل کو ہفتہ کے دن مچھلی کا شکارکر نے سے منع کیاگیامگر انہوں نے اللہ تعالی کے حکم کی نافر مانی کی اور وہ خنزیر اور بند ر بنادیے گئے۔