کھانا کھانے سے پہلے اور بعد کی دعائیں

User Rating: 4 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Inactive
 
بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الطَّعَامِ وَبَعْدَمَا يَفْرُغُ مِنْهُ
باب:ان دعاؤں کے بیان میں جو حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھانے سے پہلے اور کھانا کھانے کے بعد پڑھا کرتے تھے
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ : حَدَّثَنَا هِشَامُ نِ الدَّسْتُوائِيُّ ، عَنْ بُدَيْلِ نِ الْعُقَيْلِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أُمِّ كُلْثُومٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَنَسِيَ أَنْ يَذْكُرَ اللَّهَ تَعَالَى عَلَى طَعَامِهِ فَلْيَقُلْ : بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ.
ترجمہ: حضرت ام المؤمنین(میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: جب کوئی شخص کھاناکھائے اورکھاناشروع کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو درمیان میں جب بھی یاد آئے ” بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَآخِرَهُ “ پڑھ لے۔
زبدۃ:
1: اس باب میں امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نےکئی اورروایات بیان فرمائی ہیں :
حدیث نمبر1:
حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھےکہ آپ کی خدمت میں کھاناپیش کیاگیا۔ میں نےایساکھاناکبھی نہیں دیکھاکہ جوشروع کرتے وقت توبہت زیادہ بابرکت ہو اور کھانا ختم ہونےکےوقت بالکل بےبرکت ہوگیاہو۔اس لیےمیں نے حیران ہوکرحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاکہ یہ کیسے ہوگیا؟تو آپ نے ارشاد فرمایا: ہم نے تو کھانا بسم اللہ کے ساتھ شروع کیا تھا مگر بعد میں ہمارے ساتھ ایک ایساآدمی شریک ہوگیاجس نے کھاناکھایا مگراللہ تعالیٰ کانام نہیں لیا (یعنی بسم اللہ نہیں پڑھی) اس لیے اس کے ساتھ شیطان بھی شریک ہوگیا۔
حدیث نمبر2:
حضرت عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ فرماتےہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔اس وقت آپ کے پاس کھانا موجود تھا۔ آپ نےفرمایا: بیٹا!قریب ہوجاؤ، بسم اللہ پڑھواور دائیں ہاتھ سےاپنےقریب سےکھاناشروع کرو۔
حدیث نمبر3:
حضرت ام المؤمنین (میری امی) عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم اپنےچھ صحابہ کےساتھ کھانا کھا رہے تھے کہ اتنے میں ایک دیہاتی آگیااور اس نےدوہی لقموں میں سارا کھانا نمٹا دیا۔ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ شخص بسم اللہ پڑھ کرکھاتاتویہ کھاناتم سب کو کافی ہوجاتا۔
ان تمام روایات سے معلوم ہوتاہےکہ کھاناشروع کرنےسےپہلےبسم اللہ پڑھناچاہیے۔کھانا شروع کرنےسے پہلےبسم اللہ کاپڑھناسنت ہے۔ بہتر یہ ہے کہ پوری بسم اللہ الرحمن الرحیم بلند آوازسے پڑھی جائے تاکہ دوسروں کوبھی سن کر یاد آ جائےمگرصرف بسم اللہ پڑھنابھی کافی ہےوگرنہ اس میں سےبرکت ختم ہوجاتی ہے اورکھاناشیطان کھاجاتاہےجس سےکھانےمیں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
کھانادائیں ہاتھ سےکھاناسنت ہےمگر کچھ علماءاس کو واجب کہتے ہیں کیونکہ اس کی حدیث میں بڑی تاکید آئی ہے۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دائیں ہاتھ سےکھاؤ اورپیو، شیطان بائیں ہاتھ سےکھاتااور پیتاہے۔ایک روایت میں ہےکہ ایک شخص بائیں ہاتھ سےکھارہاتھا۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تنبیہ فرمائی کہ دائیں ہاتھ سےکھاؤ۔ اس ظالم نےکہاکہ میں دائیں ہاتھ سے نہیں کھاسکتا۔حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ آئندہ بھی نہ کھاسکوگے۔اس کے بعد اس کادایاں ہاتھ کبھی منہ تک نہ جاسکا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ ایک عورت بائیں ہاتھ سے کھارہی تھی تو حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے بددعافرمائی او ر وہ عورت طاعون میں مری۔
کھانااپنے آگے سے ہی کھاناچاہیے۔ہاں البتہ کھانے مختلف ہوں توپھرکسی بھی طرف سےکوئی بھی کھاناکھایا جاسکتاہے۔
2: جس طرح کھانےسےپہلےبسم اللہ پڑھناسنت ہےاس طرح کھانے کے بعد بھی بہت ساری دعائیں حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں۔ ایک روایت میں ہے کہ جب حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کھانےسےفارغ ہوجاتےتویہ دعا پڑھتے:
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنَا وَ سَقَانَا وَ جَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ․
(کتاب الدعا للطبرانی: ص280 رقم الحدیث 898)
تمام تعریفیں اس پاک ذات کے لیے ہیں جس نےہمیں کھلایا،پلایا اورہم کومسلمان بنایا۔
انسان مجموعہ ہےجسم اور روح کا۔جسم کو غذاملی تواس کاشکر ادا کیا
”اَطْعَمَنَا وَ سَقَانَا“
سےاور روح کی غذاایمان کی دولت ہےجب وہ ملی تواس کاشکر ادا کیا
”جَعَلَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ“
سے۔
ایک روایت میں ہے کہ جب دسترخوان اٹھایاجاتاتوحضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعاپڑھتے:
الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مُودَعٍ وَلاَ مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبَّنَا․
(کتاب الدعاء: ص278 رقم الحدیث 893 وغیرہ)
اللہ ہی کے لیے ہےایسی تعریف جوپاکیزہ ہے،برکت والی ہے،جونہ چھوڑی جاسکتی ہےاور نہ اس سےبےپرواہی کی جاسکتی ہے۔اے ہمارے پروردگار(ہماری دعا قبول فرما)
ایک روایت میں ہےکہ حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جل شانہ ایسےبندےسےبہت ہی خوش ہوتےہیں جو ایک لقمہ کھائےیاایک گھونٹ پانی پیےتوبھی اس پر اللہ کاشکراداکرے۔
(کتاب الدعاء: ص681 رقم الحدیث 901)