شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ پر بریلوی فتاوی جات

User Rating: 5 / 5

Star ActiveStar ActiveStar ActiveStar ActiveStar Active
 
شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ پر بریلوی فتاوی جات
1۔ بریلوی مذہب کی ریڑھ کی ہڈی جناب غلام مہر علی آف چشتیاں صاحب دیوبندی مذہب لکھتے ہیں
سارے فساد کی جڑ مولوی شیخ احمد معروف بہ شاہ ولی اللہ دہلوی اور وہی سارنگی بجانے والے اس کے بیٹے رفیع الدین و عبدالقادر ہیں ………وہی مولوی احمد الضدان یجتمعان کا حیرت انگیز ہیولیٰ تھے اول سنی پھر نجدی۔
معرکۃالذنب ص7،8
آگے لکھتے ہیں:
خواجہ اللہ بخش تونسوی فرمایا کرتے تھے کہ شاہ ولی اللہ نے ہگاشاہ عبدالعزیز نے اس پر مٹی ڈالی مگر اسماعیل نے اسے ننگا کر کے سارے ملک کو متعفن کر دیا۔
معرکۃ الذنب ص8
آگے لکھتے ہیں:
قرآن مجید کا فارسی و اردو میں غلط ترجمہ کرنے والوں میں اس سارے فساد کی جڑ مولوی شیخ احمد الملقب بہ شاہ ولی اللہ۔
معرکۃ الذنب ص15
مولوی عمر اچھروی صاحب نے مقیاس حنفیت کے ص 577، 576 پر شاہ صاحب کو وہابی لکھاہے اور وہابی بریلویوں کی زبان میں گستاخ رسول کو کہتے ہیں۔
جیسے بریلوی عالم جلال الدین امجدی لکھتے ہیں
جس طرح حنفی شافعی اور رضوی میں نسبت ملحوظ ہے اس طرح وہابی میں نسبت ملحوظ نہیں بلکہ اب وہ نام ہے گستاخ رسول کا جیسے کہ لوطی میں لوط علیہ السلام کی طرف نسبت ملحوظ نہیں بلکہ وہ نام ہے لواطت کرنے والے کا۔
فتاویٰ فیض الرسول ص 261، ج3
تو شاہ ولی اللہ کو گستاخ رسول بنایاگیا۔
مفتی اقتدار احمد خان نعیمی لکھتے ہیں
لایعنی لغو اور کذب باتوں نے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اور خواجہ حسن نظامی دہلوی کو معاشرہ علمیہ میں مشکوک بنا دیا کہ پتہ نہیں لگتا کہ یہ لوگ سنی ہیں یاشیعہ یا وہابی ان لوگوں نے اپنی کتب میں کوئی بات شیعہ نوازی میں کہہ کر شیعہ فرقہ کو خوش کر دیا کوئی بات وہابیوں کی تائید میں کر دی اس کج روی کی بناء پر مشکوک لوگ اہل سنت کے لیے قابل سند نہیں رہے۔
تنقیدات علی مطبوعات ص148
بریلوی جید عالم محمود احمد قادری لکھتے ہیں
جس طرح مرزا قادیانی دجال کو اس کی درثمین نہیں بچا سکتی اسی طرح شاہ ولی اللہ کو بھی اس کی درثمین نہیں بچا سکتی۔
ریحان المقربین ص52
دوسری جگہ لکھتے ہیں:
شاہ ولی اللہ کی وہابیت کی وضاحت تو ہم پیر طریقت مناظر اعظم حضرت مولانا محمد عمر صاحب کی کتاب مقیاس حنفیت سے کرچکے ہیں۔ اب شاہ ولی اللہ کی شیعت کے بارے میں بھی ملاحظہ فرمائیں۔
ریحان المقربین ص89،90
شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ سورۃ الضحی کی آیت نمبر 7کے ترجمہ میں یوں لکھتے ہیں:
ویافت ترا راہ گم کر دہ یعنی شریعت نمی دانستی پس رہ نمود
’’اور پایا تجھے راہ گم کردہ یعنی آپ شریعت کو نہیں جانتے تھے پس آپ کو راہ دکھائی۔
ترجمہ شاہ ولی اللہ
تو اس پر بریلوی علامہ وجاہت رسول قادری لکھتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں یہ کہنا کہ بھٹکا ہوا گم کردہ راہ ہے صاف اور صریح گستاخی ہے۔
انوار کنز الایمان ص531
شاہ ولی اللہ سورۃ فتح کی آیت نمبر 2 کا ترجمہ یوں کیا۔
بیا مرزد ترا خدا آنچہ کہ سابق گذشت از گناہ تو وا آنچہ پس ماند
ترجمہ:شاہ صاحب
یعنی فتح یہ ہے کہ خدا نے آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف کر دیئے۔
اور جن بزرگوں کو نیازی صاحب ثالث مان رہے تھے ان میں سے ایک شیخ عبدالحق محدث دہلوی بھی ہیں۔
وہ یوں لکھتے ہیں:
آمر زیدہ شدہ است برائے تو ہمہ گناہان تو آنچہ پیش رفتہ بود و آنچہ پس آمدہ
اشعۃ اللمعات ج1، ص554، باب التحریض علی الکلام
جس کا ترجمہ اوپر والے ترجمہ کے قریب قریب ہے۔
جبکہ نیازی صاحب خود اس پر فتویٰ لگاتے ہوئے لکھتے ہیں
اس آیت میں مترجمین نے خطاؤں اور گناہوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پاک معصوم عن الخطاء سے منسوب کر دیا ہے جو صریحاً عصمت انبیاء پر حملہ ہے۔
انوار کنز الایمان ص823
مولوی محبوب علی خان قادری برکاتی صاحب لکھتے ہیں
یہ سارے مترجمین ترجمہ قرآن سے قطعاً نابلد ہیں ورنہ جان بوجھ کر کفریات کے پھنکے لگائے ہیں۔
نجوم شہابیہ ص67،68
اسی طرح کے کئی فتاویٰ پیش کیے جا سکتے ہیں۔ جو ہم آگے نقل کریں گے۔
سوال یہ ہے نیازی صاحب جس شخصیت پر آپ کو خو داعتماد نہیں ہے لوگوں کوکیوں بتا رہے ہیں کہ معتمد ہے۔
القصہ شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ پر عقائد و اعمال کا تصفیہ کرنے کے لیے بریلوی زعماء کسی قیمت پر تیار نہیں۔
اب آئیے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کی طرف۔
مولوی عمر اچھروی شاہ ولی اللہ پر کئی الزام لگاتے ہیں۔
1۔ اپنے والد کا عطیہ کھو بیٹھے۔
2۔ بزرگوں کی شان میں ہتک آمیز کلمات کہے۔
3۔ انبیاء واولیاء کی توہین کی۔
4۔ وہابی ہو چکا ہے۔
5۔ تمام علماء نے فتویٰ کفر ان پر صادر کیا۔
6۔ بڑے مذہبی مجرم تھے۔
7۔ ان کے اثرات شاہ عبدالعزیز پر بھی تھے۔
ملخصاً۔ مقیاس حنفیت ص577، 578
مفتی اقتدار احمد نعیمی بریلوی لکھتے ہیں
اہل علم حضرات فرماتے ہیں۔ چار حضرات کی باتیں قابل تحقیق ہیں اکثر غلط ثابت ہوتی ہیں۔
1۔ شاہ ولی اللہ 2۔ شاہ عبدالعزیز
تنقیدات علی مطبوعات ص72
ایک جگہ یوں لکھتے ہیں
رہا شاہ عبدالعزیزکا جواز لکھ دینا تو قرآن و حدیث فقہاء عظام کے مقابل ان چاروں کی حیثیت ہی کیا ہے۔ ان کا تو اپنا کوئی مضبوط نظریہ نہیں۔
تنقیدات علی مطبوعات ص123
ایک جگہ یوں لکھتے ہیں
عبدالعزیز خود مشکوک شخصیت ہیں۔
تنقید ات علی مطبوعات ص180
ہاں جی نیازی صاحب جس کوآپ کے گھر کے لوگ نہیں مانتے۔ آپ اسے ثالث بنانے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ پہلے ان سے تو مشورہ کر لیا ہوتا۔